امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

صارفین کی  شکایات  پر  آسان ، کم خرچ اور  تیزی سے  انصاف کے لئے کنزیومر کمیشن  کو قانونی طور پر پابند کیا گیا

Posted On: 09 FEB 2021 5:53PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،9؍ فروری  2021:  صارفین تحفظ ایکٹ – 2019  کے تحت  خریدی گئی اشیاء  میں  کسی طرح کی خرابی  یا  حاصل کی گئی  خدمات  میں  کسی طرح کی کمی  یا پھر  تجارتی  عمل  میں  کسی طرح کی  خامی کو لے کر صارفین  انصاف کے لئے خصوصی طور پر  قائم کی گئی  عدالتی ایجنسیوں کے پاس، جنہیں عام طور پر  کنزیومر کمیشن  کے نام سے جانا جاتا ہے، اپنی  شکایت  درج کراسکتے ہیں۔ ان  کمیشنوں  کا قیام  ضلعی سطح ( ڈسٹرکٹ  کمیشن) ، ریاستی سطح  پر  (اسٹیٹ کمیشن) اور  قومی سطح پر (نیشنل کمیشن) عمل میں لایا گیا ہے۔ ان کمیشنوں کو  صارفین کی  شکایت پر  آسان  ، کم خرچ  اور  تیزی سے  انصاف کے لئے  قانونی طو رپر  پابند کردیا گیا ہے۔

پچھلے  تین  سال  2018 ،2019  اور 2020   کے دوران  ملک گیر سطح پر  ان  کنزیومر کمشینوں میں  صارفین کے ذریعے داخل کی گئی  شکایات کی تفصیل  درج ذیل ہے۔

سال 2018 -2020  میں  ضلعی کمیشن  میں داخل کی گئی شکایات

سال

 ریاستیں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقے

2018

2019

2020

 

انڈمان ونکوبار  جزائر (یو ٹی)

24

34

29

 

آندھر اپردیش

1935

1987

1082

 

ارونا چل پردیش

26

27

5

 

آسام

406

354

220

 

بہار

3023

3242

1635

 

چنڈی گڑھ (یو ٹی)

1424

2346

1346

 

چھتیس گڑھ

4531

4248

3267

 

دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو (یو ٹی)

8

3

0

 

دہلی (یو ٹی)

4362

4255

2485

 

گوا

169

182

131

 

گجرات

8222

11545

8461

 

ہریانہ

7507

11387

8485

 

ہماچل پردیش

1411

1494

478

 

جموں وکشمیر (یو ٹی)

413

189

0

 

جھارکھنڈ

1224

948

352

 

کرناٹک

8911

8888

5594

 

کیرالہ

4729

4937

4174

 

لداخ (یو ٹی)

0

0

0

 

لکشدیپ (یو ٹی)

0

0

0

 

مدھیہ پردیش

8466

12315

10400

 

مہاراشٹر

14963

16689

11698

 

منی پور

18

25

12

 

میگھالیہ

48

39

20

 

میزورم

67

49

34

 

ناگالینڈ

12

1 1

0

 

اڈیشہ

2934

3372

2834

 

پڈوچیری (یوٹی)

41

54

28

 

پنجاب

8524

9667

7540

 

راجستھان

10682

9817

9355

 

سکم

25

27

6

 

تمل ناڈو

2826

3107

1729

 

تلنگانہ

2176

2262

1524

 

تریپورہ

109

149

118

 

اتر پردیش

16856

18037

13013

 

اترا کھنڈ

1172

1358

1523

 

مغربی بنگال

5088

5517

3409

میزان

1,22,332

1,38,550

1,00,987

 

سال 20-2018  میں  اسٹیٹ کمیشن  میں داخل کی گئی  شکایات

سال

ریاستیں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقے

2018

2019

2020

 

انڈمان ونکوبار جزائر (یوٹی)

2

8

2

 

آندھرا پردیش

739

540

99

 

ارونا چل پردیش

1 1

3

0

 

آسام

127

72

12

 

بہار

168

87

39

 

چنڈی گڑھ (یو ٹی)

887

646

303

 

چھتیس گڑھ

1190

1090

386

 

داد اور نگر حویلی  اور دمن ودیو (یو ٹی)

0

0

0

 

دہلی (یو ٹی)

2357

1864

471

 

گوا

194

129

44

 

گجرات

1297

1143

826

 

ہریانہ

2236

1624

659

 

ہما چل پردیش

459

536

195

 

جموں وکشمیر

715

172

0

 

جھارکھنڈ

332

139

37

 

کرناٹک

1692

1930

1298

 

کیرالہ

990

616

341

 

لداخ (یو ٹی)

0

0

0

 

لکشدیپ (یوٹی)

1

0

0

 

مدھیہ پردیش

829

2831

842

 

مہاراشٹر

4433

5869

2140

 

منی پور

14

10

5

 

میگھالیہ

3

0

0

 

میزورم

1 1

3

2

 

ناگالینڈ

10

6

1

 

اڈیشہ

700

542

285

 

پڈوچیری (یو ٹی)

17

7

66

 

پنجاب

1817

1874

608

 

راجستھان

2042

2102

799

 

سکم

5

7

0

 

تمل ناڈو

862

808

208

 

تلنگانہ

1029

1100

1091

 

تریپورہ

47

52

16

 

اتر پردیش

2904

1984

660

 

اترا کھنڈ

331

508

188

 

مغربی بنگال

2293

2321

703

میزان

15,304

13,829

5,401

 

سال 20-2018  کے دوران  نیشنل کمیشن میں داخل کی گئی  شکایات

سال

 داخل شدہ

2018

8992

2019

7800

2020

3111

 

ان قانو نی اقدامات کے علاوہ  ایک  قومی صارفین  ہیلپ لائن  ( این سی ایس)  بھی  قائم کی گئی ہے، جو  قانونی کارروائی  کے متبادل کے طور پر  تنازعات  کے حل کا  ایک  میکنزم  فراہم کرتی ہے۔ اس کا ٹول فری نمبر : 1800-11- 4000 یا چھوٹا کوڈ 14444 ہے، اس کے ذریعے صارفین اپنی شکایت  درج کراسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ  مختلف خطوں سے  صارفین کی ضرورتوں کے پیش نظر  احمد آباد ،  بینگلور،  کولکاتا، جے پور ، گوہاٹی  اور پٹنہ میں  6 زونل کنزیومر  ہیلپ لائن  قائم کی گئی ہیں، تاکہ  صارفین  اپنی علاقائی زبانوں میں  بھی اپنی شکایات  درج کراسکیں۔

صارفین تحفظ ایکٹ  2019 ، 20 جو لائی 2020  سے  نافذ ہوا، جو  کنزیومر  کمیشن نے  شکایتوں کے ازالے کے لئے  قانونی عمل کو  بہت  آسان بناتا ہے۔ مثال کے طور پر  الیکٹرانک طریقے سے شکایات  داخل  کرنے کی سہولت  اور  شکایات  کو  پُر کرنا ، اور یہ کام  صارفین  اپنی رہائش گاہ  یا  اپنے کام کرنے کے مقامات سے  بھی  کر سکتے ہیں۔ دوسرے یہ کہ  کنزیومر  کمیشن  کے  فیصلے میں  اگر کسی طرح کی  کوئی خامی ہو  تو  ریکارڈ کی بنیاد پر  اس کا  خود تجزیہ بھی کرسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ  سماعت کے لئے  ویڈیو کانفرنسنگ کی  سہولیات  اور  اگر  21  دن  کی حد کے اندر  شکایت  قبول نہیں کی گئی ہے، تو  اس  پر  تیز کارروائی کا عمل جیسی  سہولیات  بھی صارفین کو  بہم کی گئی ہیں۔ صارفین کی شکایت  کے تیزی سے نمٹارے کے لئے  قانون میں  عدالت کو  صلح وصفائی  کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔

یہ معلومات  صارفین امور ، غذا اور عوامی نظام تقسیم  کے  وزیر مملکت  جناب  دانوے راؤ  صاحب دادا راؤ نے  آج لوک سبھا میں  اپنے ایک  تحریری جواب میں دیں۔

 

********

ش ح۔ج ق ۔ق ر

U : 1365


(Release ID: 1696715) Visitor Counter : 169


Read this release in: English