وزارت دفاع

دفاعی مینوفیکچرنگ میں کاروبار کرنے کی آسانی

Posted On: 03 FEB 2021 7:13PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  03فروری 2021: سرکار نے دفاع میں کاروبار کرنے میں آسانی کو توسیع دینے کی غرض سے مندرجہ ذیل  اقدامات کئے ہیں۔

  •  1(ڈی اور آر )قانون کے تحت صنعتی لائسنسو ں  کی ابتدائی  ویلیڈٹی  ، جو کہ اس سے قبل سات سال کی تھی اورجس میں  موجودہ  کے لئے مزید تین سال تک توسیع  کی جاسکتی تھی ،اور جسے  ڈی پی آئی آئی ٹی  پریس نوٹ 5 (2015سیریز ) بتاریخ 27 اپریل 2015  جاری کیا گیا تھا، اس پر نظرثانی کرکے، اسے بذریعہ پریس نوٹ 10 (2015 سریز بتاریخ 22ستمبر 2015)  اسے 15سال کی مدت کے لئے کردیا گیا ہے، جو موجودہ کے لئے 18سال تک کی توسیع کے قابل ہوگی،اس کے ساتھ ساتھ  ہی یہ مستقبل کے لائسنسوں کے لئے ہوگی۔اس کے علاوہ  ہتھیاروں  سے متعلق قانون 1959 /ہتھیاروں سے متعلق ضابطے 2016  کے تحت  جاری کردہ لائسنس  ، لائسنس حاصل کرنے والی کمپنی کی لائف ٹائم مدت کے لئے ویلیڈ ہوگا۔ یہ اس صورت میں  قابل عمل ہوگا ،اگر لائسنس  کسی سہولت کے قیام کی غرض سے حاصل کیا گیا ہےاور لائسنس کی اجراء کی تاریخ سے سات سال کی مدت کے اندروہ دیگر شرائط کو  پوری کرتا ہے۔
  • صنعتی لائسنسوں  کی  مدت میں  توسیع کے لئے درخواستوں پر عمل کرنے کے کام کو باقاعدہ بنانے کی غرض سے رہنما خطوط جاری کردئے گئے ہیں۔
  • پیداوار کو جزوی طور پرشروع کرنے کو لائسنس میں شامل تمام اشیا کی پیداوار کو شروع کرنا سمجھا جائے گا۔
  • قومی صنعتی زمرہ بندی  ( این آئی سی -2008) کے ایڈوانس  ورژن کو  اپنالیا گیا ہے، جو کہ ایک بالاتر صنعتی زمرہ بندی ہے۔
  • ’لائسنس شدہ دفاعی صنعت کے لئے سکیورٹی مینول  ‘  جاری کردیا گیا ہے۔اس سکیورٹی مینول کے اجراء کے بعد سے درخواست  کنندہ  سے حلف نامے کی ضرورت ختم ہوگئی ہے۔
  • دفاعی شعبے کے لئے صنعتی لائسنس میں سالانہ صلاحیت کی پابندی کو  ،صنعتوں (ترقی اور ضابطہ )کا قانون 1951  کے تحت   ختم  کردیاگیا ہے۔
  • لائسنس یافتہ کو وزارت داخَلہ ( ایم ایچ اے ) کے کنٹرول کے تحت، سرکاری شعبے کی کمپنیوں (پی ایس یو)، ریاستی سرکاروں  اور دیگر دفاعی  لائسنس یافتہ کمپنیوں کو، دفاعی پیداوار کے محکمے کی منظوری کے بغیر،  سرکاری کمپنیوں کو دفاعی اشیا فروخت کرنے کی اجازت دے دی  گئی ہے۔
  • شعبہ مخصوص غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کی پالیسی  کی میپنگ،  این آئی سی -2008 کوڈ کے ساتھ مکمل کرلی گئی ہے اور پریس نوٹ جاری کردیا گیا ہے۔
  • لائسنس یافتہ کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ ہتھیاروں سے متعلق قانون 1959  کے تحت  لائسنس جاری کرنے والی اتھارٹی کو پہلے سے مطلع کرکے  موجودہ صلاحیت کے  15فیصد تک مینوفیکچرنگ کی صلاحیت میں اضافہ کرسکتا ہے۔
  • صنعتی  لائسنس کے لئے درخواستوںکو آن لائن بھرنے کی سہولت فراہم کرنے کی غرض سے ، ایک نیا آن لائن پورٹل تیار کیا گیا ہے۔اس پورٹل کا لنک یہ ہے : https://services.dipp.gov.in ۔ یہ آن لائن پورٹل درخواستیں  بھرنے کے لئے 16  اکتوبر 2018 سے عوام کے لئے دستیاب ہے۔
  • امور خارجہ کی وزارت کے نوٹی فکیشن نمبر ایس او 6203 (ای ) بتاریخ  14دسمبر 2018  کے معاملے سے متعلق  ، صنعتوں (ترقی اور ضابطہ )کا قانون 1951-آئی ڈی اے آر ، ہتھیاروں کے قانون 1959  کے تحت ڈ ی پی آئی آئی ٹی سےدفاعی مصنوعات کی فہرست کے لئے  لازمی لائسنس  حاصل کرنے کی ضرورت کو ختم کردیا گیا ہے او ر ڈی پی آئی آئی ٹی پریس نوٹ  1 ( 2019سیریز ) بتاریخ یکم جنوری 2019  جاری کردیا گیا ہے۔ یہ ڈی پی آئی آئی ٹی پریس نوٹ  3 (2014سیریز) بتاریخ 26 جون 2014 کی جگہ لے گا۔پریس نوٹ 1 (2019سیریز ) کے جاری ہونے کے ساتھ ہی  دفاعی شعبے میں  لائسنس  حاصل کرنے کے معاملے کو مزید سہل کردیا گیا ہے۔
  • صنعتی لائسنسنگ میں  کاروبار کرنے میں آسانی کو مزید سہل کرنے کے لئے پریس نوٹ  2، (2019 سیریز )بتاریخ  11ستمبر 2019  جاری کیا جاچکا ہے، جس میں  یہ واضح کیا گیا ہے کہ دفاعی شعبے میں  کسی بھی کل پُرزے یا آلات کی مینوفیکچرنگ کے لئے کسی بھی صنعتی لائسنس نیز عام لائسنس کی ضرورت نہیں ہے  جب تک کہ یہ اشیا ء پریس نوٹ 1 کے ضمیمے (2019سیریز ) ، میں سے کسی میں  خاص طورپر فہرست میں شامل نہ ہوں۔ امور داخلہ کی وزارت کے ذریعہ چھوٹے ہتھیاروں کے لئے  آرمس لائسنس  کے اجرا ء پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔
  • لہذاپریس نوٹ  17 (1984سیریز ) کو واپس لینے کے لئے پریس  نوٹ 3 (2019سیریز ) بتاریخ 11ستمبر 2019  جاری کیا گیا تھا۔
  • صنعتوں (ترقی اور ضابطہ )کا قانون 1951کے تحت  صنعتی کمپنیوں کے اندراج اور لائسنسنگ   کے لئے ضابطے 1952میں  ترمیم سے متعلق حتمی نوٹی فکیشن  کو ، نوٹی فکیشن نمبر  جی ایس آر 637( ای) بتاریخ  4 ستمبر 2019  کو شائع کیا گیا تھا اور صنعتی کمپنیوں کے اندراج اور لائسنسنگ   کے لئے ضابطے 1952   ضابطے کو پارلیمنٹ کے ایوانوںمیں  موسم سرما 2019  کے اجلاس میں   پیش کردیا گیا تھا۔

لائسنس کی درخواستوں پرمختلف شراکت  داروں کے ساتھ صلاح ومشورے کے ساتھ  ایکشن لیا جاتا ہے۔ اس وقت وزارت دفاع میں   لائسنس کے لئے 28 درخواستیں   اور  صنعت اور اندرونی تجارت کی فروخت کے محکمے میں  30 درخواستیں  زیر معائنہ ہیں اور ان پر موجودہ ضابطے کے مطابق ساجھیداروں کے ساتھ صلاح ومشورہ کیا جارہا ہے۔

کامرس اور صنعت کی وزارت کے ذریعہ نوٹی فائڈ ،صنعتی کمپنیوں کے اندراج اور لائسنسنگ   (ترمیم )کے لئے ضابطے 1952 بتاریخ  4ستمبر 2019 کے مطابق  درخواست  پر عمل درآمد کے لئے وقت کی مدت  اندراج کی تاریخ سے 5  ماہ کی ہے۔

نجی شعبے کی شراکت داری سے متعلق قائمہ کمیٹی کی میٹنگیں باقاعدگی کے ساتھ  وقفے وقفے سے منعقد ہوتی ہیں اور موصولہ خیالات کو لائسنس جاری کرنے والی اتھارٹی کو فراہم کردیا جاتا ہے۔

یہ معلومات  دفاع کے وزیر مملکت جناب شریپد نائک نے آج لوک سبھا میں  کرنل راجیہ وردھن راٹھور ( ریٹائرڈ ) کے ذریعہ پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں  فراہم کی ۔

*************

  م ن۔اع ۔رم

U- 1149



(Release ID: 1695424) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Tamil