خلا ء کا محکمہ

ہندوستان میں خلائی سرگرمیاں

Posted On: 03 FEB 2021 5:46PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 3 فروری 2021: حکومت نے آج کہا ہے کہ اسرو نے اسرو کی تیار کردہ نشان زد ٹکنالوجیز کے تبادلے کے لئے ایک ڈھانچہ جاتی تکنیکی تبادلہ طریقہ کار وضع کیا ہے جو غیر مخصوصی بنیاد پر اسپین آف اور دیگر تجارتی مقاصدکے لئے ہے۔ لوک سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے شمال مشرقی خطے کی ترقی کے محکمے میں وزیر مملکت (آزاد چارج) وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے ،شکایات عامہ پنشن ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ DOS کی تجارتی شاخ NSIL تجارتی رخ پر کام کرے گی۔ اب تک 363 ٹکنالوجیز 235 سے زیادہ صنعتوں کو ٹرانسفر کی جاچکی ہے۔ قومی سطح کی ایک خودمختار نوڈل ایجنسی قائم کی ہے جس کا نام انڈین نیشنل اسپیس پروموشن اینڈ اتھارائزیشن سینٹر (IN-SPAC) ہے جو نجی اداروں کو خلائی سرگرمیوں میں شامل ہونے کا طریقہ کار ہوگا، اب تک خلا کا محکمہ 26 ہندوستانی نجی صنعتوں نے خلائی سرگرمیوں کے لئے رجوع کیا ہے جس میں خلائی سرگرمیوں کے تمام پہلوؤں بشمول لانچروں کی تیاری، سیارچوں کی تیاری ایپلی کیشن کے فروغ اور گراؤنڈ انفراسٹرکچر کا قیام شامل ہے۔ خلا کا شعبہ تمام ہندوستانی صنعتوں کو ان کی خلائی سرگرمیوں کے لئے ہرممکن مدد فراہم کررہا ہے۔

گگن یان کی دو بنا انسان والی پروازوں کے بعد اب پہلی انسان والے مشن کی تیاری کی جارہی ہے اور بنا سوار کی پہلی پراز دسمبر 2021 کو ہونا طے ہے۔

****

 

U No.1129

م ن۔ر ف۔س ا

 



(Release ID: 1695009) Visitor Counter : 150


Read this release in: English