امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

صارفین کی بہبود کا فنڈ

Posted On: 02 FEB 2021 7:58PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  03: فروری 2021:   

          مرکزی اشیا اور خدمات کے ٹیکس  ( سی جی ایس ٹی ) کے قانون 1917 کے تحت  حکومت نے صارفین کی بہبود کا ایک فنڈ ( سی ڈبلیو  ایف ) قائم کیا ہے، جس کا مقصد صارفین کی بہبود کو فروغ دینا اور تحفظ فراہم کرنا ہے۔اس نےصارفین  کی بہبود کے فنڈ (سی ڈبلیو ایف ) کےلئے  رہنما خطوط 2019 کے تحت  کامیابی کے ساتھ کام انجام دیا اور  اس مقصدکو  حاصل کیا جس کے لئے اسے تشکیل دیا گیا ہے۔ حکومت نے ان رہنما خطوط پر نظرثانی  نہیں کی ہے۔ کووڈ-19 کی مدت کے دوران کے علاوہ  ، جس دور میں نقل وحرکت ، افراد کے یکجاہونے اور دیگر سرگرمیوں  پر پابندی عائد کردی گئی تھی،  سی ڈبلیو ایف   کے ذریعہ مالیاتی امداد  فراہم کردہ  ایجنسیوں  نیز ان تنظیموں  نے ، ان تمام سرگرمیوں کو  انجام دیا جن کے لئے انہیں  فنڈز فراہم کئے گئے تھے۔

 سرکار نے ملک میں بیداری پیداکرکے اور صارفین کی نقل وحرکت میں  استحکام کے ذریعہ صارفین کی بہبود کو  فروغ نیز تحفظ فراہم کرانے کی غرض سے مندرجہ ذیل دیگر اقدامات   کئے ہیں۔

1-اشاعت ، الیکٹرانک ، آؤٹ ڈور اورمختلف ایجنسیوں ، تنظیموں ، آل انڈیا ریڈیو ،دوردرشن ، نیشنل فلم ترقیاتی کارپوریشن  ،آؤٹ ریچ اور مواصلات کی بیورو ، محکمہ ڈاک وغیرہ  کے ذریعہ   سوشل میڈیا کے توسط سے ’’جاگو گراہک جاگو ‘‘ نامی ملک گیر صارفین بیداری  کی مہم شروع کی ۔

2-ملک کے دیہی اور پسماندہ علاقوںمیں رہنے والے صارفین کے مابین بیداری  پیداکرنے کی غرض سے مختلف میلوں، تہواروں  ،تقریبات میں  شراکت ۔

3- علاقائی زبانوں میں  بیداری  پیدا کرنے کےلئے ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو نقدامداد فراہم کرنا۔

4-سماجی میڈیا کے ذریعہ صارفین کی بیداری کے پیغامات کی تشہیر کرنا۔

5-عالمی صارفین کے حقوق کے دن   نیز صارفین کے قومی دن کی تقریبات ۔

6- ہندوستانی معیار کی بیورو ( بی آئی ایس ) کا متحرک دیکھ بھال  ایپ۔

7-صارفین کے تحفظ کے قانون 2019  (سی پی قانون 2019) کو 20 جولائی 2020  کو نافذ کیا گیا۔ نئے قانون میں  ای –کامرس  لین دین کا احاطہ ہوتا ہے۔یہ شکایات  کی الیکٹرانک فائلنگ کی اجازت  دیتا ہے اور ضابطہ جاتی  آسانی کے لئے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ سماعت  اور پارٹیوں کا مطالعہ کرنے کے مواقع فراہم کرنے کے علاوہ  پریشانیوں  میں  تخفیف کرتا ہے ۔اس کے تناظر میں  مصنوعاتی ذمہ داری کے  تصور کو  متعارف کرایا گیا ہے ۔جس میں مصنوعات   کا مینوفیکچرر ،مصنوعات کی خدمت فراہم کرنے والا اور  مصنوعات بیچنے والا  کسی بھی طرح کی شکایت   اور  مینوفیکچرر پر  جرمانے عائد کرنے کے لئے  کسی بھی طرح کے دعوے   کی کارروائی کرسکتا ہے ، جو جھوٹے  یا گمراہ کن اشتہار کی وجہ سے  کی گئی ہو۔سی  پی ایکٹ  2019  کے تحت  مرکزی صارفین کے تحفظ کی اتھارٹی  کو ایگزیکٹو  ایجنسی کے طور پر 24  جولائی  2020  کو تشکیل دیا گیا۔

8- سرکار نے  ایک ٹول فری  نمبر 4000-11-1800 یا  مختص کوڈ  14404 کے ساتھ  قومی صارفین کے لئے ایک ہیلپ لائن  ( این  سی ایس ) قائم کی ہے ، جو صارفین کی شکایتوں کا ازالہ کرے گی۔ مزیدبرآں  مختلف خطوں کےصارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے  6 علاقائی صارفین کی ہیلپ لائنز قائم کی گئی ہیں ، جن میں سے ایک ایک  احمد آباد ، بنگلورو ، کولکتہ  ، جے پور ، گواہاٹی اور پٹنہ میں ہیں۔

9-صارفین کے ساتھ ساتھ مینوفیکچرر کے مابین  معیار کاری  ،  سرٹیفکیٹ  فراہم کرنے اور معیار کے بارے میں   بیداری  کو فروغ دینے کی غرض  سے ملک بھر میں  بی آئی ایس کےدفاتر کے نیٹ ورک کے ذریعہ صارفین کی بیداری کے پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔ بی آئی ایس  میں  ایک مکمل محکمہ ہے ،جس کا نام  شکایتوں  کےانتظام اور انصرام  کا محکمہ ہے، جو کہ نئی دلی کے   بی آئی ایس   کے صدر دفتر میں معیارات سے  متعلق صارفین کی شکایت کی دیکھ ریکھ کے لئے ایک نوڈل محکمے  کے طور پر کام کررہا ہے۔ اسٹینڈرڈ   مارکس کے بارے میں   اشاعت  بنیادی طورپر  اس کی شاخوں  کے نیٹ ورک اور علاقائی دفاتر کے ساتھ ساتھ   بی آئی ایس کے ذریعہ  ہیڈ کوارٹر ز   سے  دی جاتی ہے، جن میں  آئی ایس آئی مارک  ، ہال مارک  اور  رجسٹریشن مارک شامل ہیں۔

یہ معلومات  صارفین امور ،خوراک  اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب دانوے راؤ صاحب دادادراؤ  نے آج لوک سبھا میں  ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

**************

  م ن۔اع ۔رم

U- 1102


(Release ID: 1694789) Visitor Counter : 212


Read this release in: English