عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے دہلی یونیورسٹی کے ذریعے منعقدہ ’’اکیڈمک کیمپس وِساوس بارڈر سکیورٹی‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کیا


وزیراعظم نریندر مودی اور 2014 میں اس حکومت کے ذریعے اقتدار سنبھالنے کے وقت سے سرحدی امور کو خصوصی رفتار ملی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 02 FEB 2021 6:44PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  2/فروری 2021 ۔ شمال مشرقی خطے کی ترقی (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور 2014 میں اس حکومت کے ذریعے اقتدار سنبھالنے کے وقت سے سرحدی امور کو خصوصی رفتار ملی ہے۔ سرحدی علاقوں میں تعینات سکیورٹی فورسیز اور سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں، دونوں سے متعلق مسائل کے حل کی مسلسل کوشش ہوتی رہی ہے۔

DU-1.jpg

دہلی یونیورسٹی فیکلٹی کے ذریعے ’’اکیڈمک کیمپس وِساوس بارڈر سکیورٹی‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ ایک المیہ ہے کہ یونیورسٹی کیمپس کے اندر بھی سرحدوں یا سرحدی لوگوں سے متعلق مسائل کو خاطرخواہ جگہ نہیں مل پاتی، بات چاہے اکیڈمک نصاب کی ہو یا کیمپس مباحثے کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ بعض مغربی یونیورسٹیوں میں اپنائے جانے والے طور طریقوں سے بالکل برعکس ہے، جہاں نہ صرف سرحد اور جنگی امور سے متعلق مسائل کو نصاب میں اہم جگہ ملتی ہے بلکہ طلباء بھی اپنے اکیڈمک کیریئر سے الگ بطور زیر تربیت افراد یا محققین، فورسیز کے ساتھ وقت گزارنے کی روایت پر عمل کرتے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشورہ دیا کہ یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے اس سلسلے میں کم سے کم جو کرسکتے ہیں وہ یہ ہے کہ وہ طلباء کے لئے منعقد کئے جانے والے تعلیمی ٹورس کے دوران اپنے سیاحتی منصوبے میں سرحدی علاقوں کو شامل کریں۔ اس سے نہ صرف طلباء کے اندر سیاسی احساس اور وطن دوستی کا ذوق پیدا ہوگا بلکہ اس سے انھیں سرحدوں پر فوجیوں کو ہونے والی دشواریوں کا بھی ادراک ہوگا، جو ہماری حفاظت کے لئے بھوکے اور بیدار رہتے ہیں، تاکہ ہم اپنی متعلقہ جگہوں پر اپنی سرگرمیاں انجام دے سکیں۔

DU-2.jpg

سکیورٹی فورسیز اور سرحدی علاقوں میں رہنے والی آبادی کے مورال کو بڑھانے کے لئے کئے گئے مخصوص فیصلوں کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کی ستائش کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سرحدوں پر تعینات فورسیز آج زیادہ پراعتماد نظر آتی ہیں، کیونکہ وہاں تیاریاں زیادہ بلند سطح کی ہیں اور ساتھ ہی صورت حال کے مطابق فیصلے لینے کی زیادہ آزادی بھی دی گئی ہے۔ اسی طرح سے سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگ اب محسوس کرتے ہیں کہ ایک ایسی حکومت ہے جو ان کی پرواہ کرتی ہے، کیونکہ گزشتہ چند برسوں کے دوران ہی ایسا ہوا ہے کہ انفرادی گھروں میں سیفٹی بنکر بنائے گئے ہیں، بین الاقوامی سرحدوں پر بیت الخلاء بنائے جارہے ہیں، انسانوں کے ساتھ ساتھ مویشیوں کے لئے انشورنس کور میں اضافہ کیا گیا ہے اور ان سب سے بڑھ یہ کہ بین الاقوامی سرحد (آئی بی) پر رہنے والے نوجوانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں 4 فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یونیورسٹی اسکالروں اور متعدد ایسی تنظیموں کو، جو سرحدی علاقوں میں کام کررہی ہیں، ایسی ٹھوس تجاویز لے کر آنا چاہئے جنھیں وزارت تعلیم کے سامنے رکھا جاسکے، جو نئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کا نفاذ کرنے کے عمل میں ہے۔ انھوں نے سکیورٹی فورسیز میں ملازمتوں کے لئے کیمپس پلیسمنٹ کے امکانات کے بارے میں بھی کام کرنے کی اپیل کی، جیسا کہ انجینئرنگ، اطلاعاتی ٹیکنالوجی وغیرہ کے متعلق ملازمتوں کے لئے ہوتا ہے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 1095



(Release ID: 1694653) Visitor Counter : 163


Read this release in: English , Hindi , Tamil