امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خریف مارکیٹنگ سیزن 21-2020 کے دوران کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی کارروائیاں


2623528 کروڑ روپے قیمت کی8970424کپاس کی گانٹھیں خریدی گئیں جس سے 1847662کسانوں کو فائدہ ہوا ہے

Posted On: 30 JAN 2021 6:07PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،  30  جنوری، 2021 /

جاری خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران، حکومت نے موجودہ کم سے کم امدادی قیمت ( ایم ایس پی) اسکیموں کے مطابق کسانوں سے ایم ایس پی پرخریف سیزن 21-2020 فصلوں کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے۔

خریف 21-2020 کے لئے دھان کی خریداری پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، تلنگانہ، اتراکھنڈ، تمل ناڈو، چنڈی گڑھ، جموں و کشمیر، کیرالہ، گجرات، آندھراپردیش، چھتیس گڑھ، اڈیشہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر ،بہار،جھارکھنڈ، آسام ، کرناٹک اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بلا روک ٹوک سے جاری ہے۔ اس سال  29 جنوری 2021  تک 596.98 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان کی خریداری کی جاچکی ہے۔ گذشتہ سال کے501.97  لاکھ میٹرک ٹن کے مقابلے دھان کی خریداری میں 18.92  فیصد کا اضافہ  درج کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر 596.98  لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری میں صرف پنجاب نے 202.77 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی ہے، جو مجموعی خریداری کا 33.96 فیصد ہے۔

   1.JPG

کل112709.84کروڑ روپے کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی مالیت کے ساتھ جاری خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران خریداری کے عمل  سے تقریباً 86.79لاکھ کسانوں کو  پہلے ہی فائدہ ہوچکا ہے۔

  2.JPG

اس کے علاوہ،خریف مارکیٹنگ سیزن 2020 کیلئے ریاستوں سے ملنے والی تجاویز کی بنیاد پرتمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات، ہریانہ، اترپردیش، اڈیشہ، راجستھان اور آندھراپردیش ریاستوں کیلئے امدای قیمت اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت  51.92 لاکھ میٹرک ٹن دالیں اور تلہن کی خریداری کے لئے منظوری دی گئی تھی۔ مزید برآں آندھراپردیش، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ  ریاستوں کے لئے 1.23 لاکھ میٹرک ٹن کھوپرا (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ گجرات اور تمل ناڈو ریاستوں کیلئے  مارکیٹنگ سیزن 21-2020   کی ربیع فصلوں کی 2.50 لاکھ میٹرک ٹن دالوں اور تلہن کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے بھی  پی ایس ایس کے تحت تجویز موصول ہوجانے پر دالوں ، تلہن اور کھوپرا کی خریداری کو منظوری دی جائے گی، تاکہ سال 21-2020 کے لئے  اندراج شدہ کسانوں سے براہ راست نوٹیفائیڈ ایم ایس پی پر ان فصلوں کی ایف  اےکیو گریڈ کی خرید اری کی جاسکے۔ البتہ اگر مارکیٹ کے ریٹ سے کٹائی کی مدت کے دوران متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایم ایس پی سے کم ہوتے ہیں، تو فصلوں کی خریداری، ریاست کی نامزد خریداری ایجنسیوں کے توسط سے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے کی جائے گی۔

29 جنوری 2021 تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے توسط سے 1632.89کروڑ روپے کی ایم ایس پی قدر والی مونگ، اڑد، تور،مونگ پھلی اور سویابین کی303939.58  میٹرک ٹن کی  خریداری کی ہےجس سے تمل ناڈو، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ  اور راجستھان کے164083 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔

اسی طرح 29 جنوری 2021  تک52.40 کروڑ روپے کے ایم یس پی قدر پر 5089 میٹرک ٹن کھوپرا(بارہ ماسی فصل) کی خریداری کی گئی ہے، جس سے کرناٹک اور تمل ناڈو کے 3961 کسان مستفید ہوئے ہیں۔ جہاں تک کھوپرا اور اڑد کا تعلق ہے، ان کے ریٹ زیادہ تر بڑی پیداوار ی ریاستوں میں ایم ایس پی سے زیادہ ہیں۔  متعلقہ ریاستیں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کی حکومتیں  طے شدہ تاریخ سے خریداری شروع کررہی ہیں، جس کا فیصلہ خریف کی فصل دالیں اور تلہن کے سلسلےمیں آمد کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں کے ذریعے کیا گیا ہے۔

  3.JPG

 پنجاب، ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش،  مہاراشٹر، گجرات،تلنگانہ، آندھراپردیش، اڈیشہ اور کرناٹک  ریاستوں میں ایم ایس پی کے تحت کپاس کے بیج (کپاس) کی خریداری کا عمل بلا روک ٹوک جاری ہے۔29 جنوری 2021 تک8970424 کپاس کی گانٹھوں کی خریداری کی گئی ، جن کی قیمت 2623528کروڑ روپے ہے، اس سے1847662  کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔

4.JPG

*****

ش ح۔ ن ر (31.01.2021)

U NO:


(Release ID: 1693685) Visitor Counter : 140