امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خریف مارکیٹنگ سیزن 21-2020 کے دوران کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی کارروائیاں


دھان کی خرید سے ظاہر ہوتا  ہے کہ پچھلے سال کے  مقابلے میں 26.18 فیصد کا اضافہ ہوا ہے

اس سیزن میں 7918696کپاس کی گانٹھوں کی پیداوار ہوئی، جن کی قیمت 23169.86کروڑ روپے ہے۔ کپاس کی گانٹھوں کی پیداوار سے 1537034کسانوں کو فائدہ پہنچا

Posted On: 06 JAN 2021 6:00PM by PIB Delhi

جاری خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران، حکومت پچھلے سال کی ہی طرح موجودہ کم سے کم امدادی قیمت ( ایم ایس پی) اسکیموں کے مطابق کسانوں سے ایم ایس پی پرخریف سیزن 21-2020 کے لئے فصلوں کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے۔

 

خریف 21-2020 کے لئے دھان کی خریداری پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، تلنگانہ، اتراکھنڈ، تمل ناڈو، چنڈی گڑھ، جموں و کشمیر، کیرالہ، گجرات، آندھراپردیش، چھتیس گڑھ، اڈیشہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر ،بہار،جھارکھنڈ، آسام، کرناٹک اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 513.19 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری  5 جنوری 2021 تک خوش اسلوبی سے جاری رہی۔ گزشتہ سال اسی مدت کےمقابلے میں 406.70  لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کے ساتھ 26.18 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔مجموعی طور پر513.19لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری میں صرف پنجاب نے 202.77 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی ہے، جو مجموعی خریداری کا3951.04فیصد ہے۔

1.JPG

تقریباً96891.46 کروڑ روپے کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی مالیت کے ساتھ جاری خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران خریداری کی کارروائیوں سے تقریباً66.48لاکھ کسانوں کو  پہلے ہی فائدہ ہوچکا ہے۔

2.JPG

اس کے علاوہ، خریف مارکیٹنگ سیزن 2020 کیلئے ریاستوں سے ملنے والی تجاویز کی بنیاد پرتمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات، ہریانہ، اترپردیش، اڈیشہ، راجستھان اور آندھراپردیش ریاستوں کیلئے امدای قیمت اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت  51.66 لاکھ میٹرک ٹن دالیں اور تلہن کی خریداری کے لئے منظوری دی گئی تھی۔ مزید برآں آندھراپردیش، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ  ریاستوں کے لئے 1.23 لاکھ میٹرک ٹن کھوپرا (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے بھی  پی ایس ایس کے تحت تجویز موصول ہوجانے پر دالوں ، تلہن اور کھوپرا کی خریداری کو منظوری دی جائے گی، تاکہ سال 21-2020 کے لئے  اندراج شدہ کسانوں سے براہ راست نوٹیفائیڈ ایم ایس پی پر ان فصلوں کی ایف  اےکیو گریڈ کی خرید اری کی جاسکے۔ البتہ اگر مارکیٹ کے ریٹ سے کٹائی کی مدت کے دوران متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایم ایس پی سے کم ہوتے ہیں، تو فصلوں کی خریداری، ریاست کی نامزد خریداری ایجنسیوں کے توسط سے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے کی جائے گی۔

 

5 جنوری 2021 تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے توسط سے1466.64 کروڑ روپے کی ایم ایس پی قدر والی مونگ، اڑد، مونگ پھلی اور سویابین کی274149.62 میٹرک ٹن کی  خریداری کی ہےجس سے تمل ناڈو، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ  اور راجستھان کے146765کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔

 

اسی طرح5جنوری 2021تک52.40 کروڑ روپے کے ایم یس پی قدر پر 5089 میٹرک ٹن کھوپرا(بارہ ماسی فصل) کی خریداری کی گئی ہے، جس سے کرناٹک اور تمل ناڈو کے 3961 کسان مستفید ہوئے ہیں۔ جبکہ گذشتہ سال اسی مدت کے دوران 293.34 میٹرک ٹن کھوپرے کی خرید کی گئی تھی۔ جہاں تک کھوپرا اور اڑد کا تعلق ہے، ان کے ریٹ زیادہ تر بڑی پیداوار ی ریاستوں میں ایم ایس پی سے زیادہ ہیں۔  متعلقہ ریاستیں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کی حکومتیں  طے شدہ تاریخ سے خریداری شروع کررہی ہیں، جس کا فیصلہ خریف کی فصل دالیں اور تلہن کے سلسلےمیں آمد کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں کے ذریعے کیا گیا ہے۔

3.JPG

پنجاب، ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش،  مہاراشٹر، گجرات،تلنگانہ، آندھراپردیش، اڈیشہ اور کرناٹک  ریاستوں میں ایم ایس پی کے تحت کپاس کے بیج (کپاس) کی خریداری کا عمل بلا روک ٹوک جاری ہے۔5جنوری 2021 تک7918696کپاس کی گانٹھوں کی خریداری کی گئی، جن کی قیمت 23169.86کروڑ روپے ہے، اس سے1537034 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔

4.JPG

*************

( م ن ۔ح ا۔  ک ا)

U. No. 169

 


(Release ID: 1686716) Visitor Counter : 130