قانون اور انصاف کی وزارت
ہائی کورٹس کے 4چیف جسٹس اور 6 ججوں کا آج تبادلہ کیا گیا
Posted On:
31 DEC 2020 7:09PM by PIB Delhi
نئی دہلی،4/جنوری 2021، صدر جمہوریہ ہند نے آئین ہند کے آرٹیکل 222 کے شق(1) کے ذریعے فراہم کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اور چیف جسٹس آف انڈیا کے ساتھ صلاح و مشورہ کرنے کے بعد ہائی کورٹوں کے درج ذیل چیف جسٹس اور ججوں کا تبادلہ کیا ہے۔
نمبر شمار
|
ججوں اور چیف جسٹس کے نام
|
ہائی کورٹ
|
سے
|
تک
|
1
|
رگھوویندر سنگھ چوہان، چیف جسٹس
|
تلنگانہ
|
اتراکھنڈ
|
2
|
جتیندر سنگھ مہیشوری، چیف جسٹس
|
آندھرا پردیش
|
سکم
|
3
|
محمد رفیق، چیف جسٹس
|
اوڈیشہ
|
مدھیہ پردیش
|
4
|
اروپ کمار گوسوامی، چیف جسٹس
|
سکم
|
آندھرا پردیش
|
5
|
سنجے یادو، جج
|
مدھیہ پردیش
|
الہ آباد
|
6
|
راجیش بندل ، جج
|
جموں و کشمیر اور لداخ
|
کولکاتا
|
7
|
ونیت کوٹھاری ، جج
|
مدراس
|
گجرات
|
8
|
جوئی مالیہ باگچی ، جج
|
کولکاتا
|
آندھراپردیش
|
9
|
ستیش چندر شرما، جج
|
مدھیہ پردیش
|
کرناٹک
|
10
|
روی وجے کمار مالی مت، جج
|
اتراکھنڈ
|
ہماچل پردیش
|
اس سلسلے میں محکمہ انصاف کے ذریعے آج نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔جن چیف جسٹسوں اور ججوں کو تبادلہ کیا گیا، انہیں اپنے متعلقہ دفاتر کا چارج سنبھالنے کے لیے ہدایت دی گئی ہے۔
ججوں/ چیف جسٹس کے مختصر کوائف درج ذیل ہیں:
جسٹس رگھویندر سنگھ چوہان، بی اے، ایل ایل بی، کی پیدائش 24 دسمبر 1959 کو ہوئی تھی۔ 13 نومبر 1983 کو انہوں نے ایڈوکیٹ کی حیثیت سے اپنا اندراج کرایا۔انہوں نے راجستھان ہائی کورٹ کے جے پور بینچ میں 20 برسوں تک آئینی، فوج داری اور سروس معاملات میں پریکٹس کی۔ ان کی مہارت کا میدان فوج داری اور سروس سے متعلق معاملات ہیں۔ 13جون 2005 کو راجستھان ہائی کورٹ میں بطور ایڈیشنل جج اور 24 جنوری 2008 کو مستقل جج کے طور پر ان کی تقرری عمل میں آئی۔ 10مارچ 2015 کو ان کا تبادلہ کرناٹک ہائی کورٹ میں کیا گیا۔ بعد ازاں 22 نومبر 2018 کو ان کا تبادلہ تلنگانہ اور آندھراپردیش ہائی کورٹ میں کیا گیا۔ 4 اپریل 2019 کو تلنگانہ ہائی کورٹ کے کارگزارچیف جسٹس کی حیثیت سے ان کی تقرری عمل میں آئی، جبکہ 22 جون 2019 کو تلنگانہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے ان کی تقرری ہوئی۔
جسٹس جتیندر کمار مہیشوری، بی اے، ایل ایل بی، ایل ایل ایم کی پیدائش 29 جون 1961 کو ہوئی تھی۔ 22 نومبر 1985 کو وکیل کے طور پر انہوں نے اپنااندراج کرایا اور گوالیار میں واقع مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے بنچ میں دیوانی، آئی ڈی، ٹیکس سیشن، لیبر، کمپنی سروس اور فوج داری کے معاملات میں انہوں نے پریکٹس کی۔ 25 نومبر 2005 کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج کی حیثیت سے اور 25 نومبر 2008 کو مستقل جج کی حیثیت سے ان کی تقرری عمل میں آئی۔ 7 اکتوبر 2019 کو آندھراپردیش چیف جسٹس کی حیثیت سے ان کی تقرری عمل میں آئی۔
جسٹس محمد رفیق، ایم کوم، ایل ایل بی، کی پیدائش 25 مئی 1960 کو ہوئی تھی۔ 8 جولائی 1984 کو بطور ایڈووکیٹ انہوں نے اپنا اندراج کرایا اور راجستھان ہائی کورٹ کے جے پور بینچ میں آئینی ، دیوانی سروس ، فوج داری، تحویل آراضی، کمپنی اور کسٹمز معاملات میں پریکٹس کی۔ انہوں نے آئینی اور سروس معاملات میں مہارت حاصل کی۔ 15 مئی 2006 کو راجستھان ہائی کورٹ میں بطور ایڈیشنل جج اور 14 مئی 2008 کو مستقل جج کی حیثیت سے ان کی تقرری ہوئی۔ 23 ستمبر 2019 کو راجستھان ہائی کورٹ کے کارگزار چیف جسٹس کی حیثیت سے ان کی تقرری ہوئی۔ بعد ازاں 13 نومبر 2019 کو میگھالیہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے ان کی تقرری عمل میں آئی۔ 27 اپریل 2020 کو ان کا تبادلہ اوڈیشہ ہائی کورٹ میں کیا گیا۔
جسٹس ارون کمار گوسوامی، بی اے آنرس، ایل ایل بی کی پیدائش 11 مارچ 1961 کو ہوئی۔ 16 اگست 1985 کو بطور ایڈووکیٹ انہوں نے اپنا اندراج کرایا۔ انہوں نے گواہاٹی ہائی کورٹ میں دیوانی، فوج داری، آئینی اور سروس کے معاملات میں پریکٹس کی۔ 24 جنوری 2011 کو گواہاٹی ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج اور 7 نومبر 2012 کو مستقل جج کی حیثیت سے ان کی تقرری ہوئی۔ 24 مئی 2019 کو انہیں گواہاٹی ہائی کورٹ کا کارگزار چیف جسٹس مقرر کیا گیا۔15 نومبر 2019 کو سکم ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے ان کی تقرری ہوئی۔
جسٹس سنجےیادو، ایم اے، ایل ایل بی کی پیدائش 26 جون 1959 کو ہوئی۔ 25 اگست 1986 کوبطور ایڈووکیٹ انہوں نے اپنا اندراج کرایا۔ انہوں نے جبل پور میں 20 برسوں تک دیوانی، آئینی لیبرا ور سروس معاملات میں پریکٹس کی۔ انہوں نے لیبر اور سروس معاملات میں مہارت حاصل کی۔ انہوں نے مارچ 1999 سے اکتوبر 2005تک سرکاری وکیل کے طور پر کام کیا۔ اکتوبر 2005 کی تاریخ سے وہ ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل تھے۔ 2 مارچ 2007 کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج کے طور پر اور 15 جنوری 2010 کو مستقل جج کے طور پر ان کی تقرری عمل میں آئی۔
جسٹس راجیش بندل، بی کوم، ایل ایل بی کی پیدائش 16 اپریل 1961 کو ہوئی۔ 14 ستمبر 1985 کو بطور ایڈووکیٹ انہوں نے اپنا اندراج کرایا۔ انہوں نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ اور سینٹرل ایڈمنسٹریٹیو ٹریبونل میں ٹیکس سیشن، آئینی، دیوانی اور سروس سے متعلق معاملات میں 20 برسوں تک پریکٹس کی۔ ان کی مہارت کا شعبہ ٹیکس سے متعلق معاملات تھا۔ انہوں نے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ، متعدد ریاستی اور مرکزی حکومتی اداروں کے لیے اسٹینڈنگ کونسل کی حیثیت سے کام کیا۔ 22 مارچ 2006 کو ان کی تقرری پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے مستقل جج کی حیثیت سے ہوئی۔19نومبر 2018 کومرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں وکشمیر اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کے کامن ہائی کورٹ میں ان کا تبادلہ ہوا۔ 9دسمبر2020 کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کے مشترکہ ہائی کورٹ کے کارگزار چیف جسٹس کی حیثیت سے ان کی تقرری ہوئی۔
جسٹس ونیت کوٹھاری، بی کام آنرس، ایل ایل بی، ایل ایل ایم کی ولادت 2 ستمبر 1959 کو ہوئی۔ 7 اکتوبر 1984 کو بطور ایڈووکیٹ انہوں نے اپنا اندراج کرایا۔ انہوں نے راجستھان ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور گجرات ہائی کورٹ میں آئینی ٹیکس سیشن اور کمپنی سے متعلق معاملات میں پریکٹس کی۔ انہوں نے سیل ٹیکس، انکم ٹیکس اور ایکسائز قوانین میں مہارت حاصل کی۔ 13جون 2005 کو راجستھان ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج اور 24 جنوری 2018 کو مستقل جج کی حیثیت سے ان کی تقرری عمل میں آئی۔ 18 فروری 2016 کو کرناٹک ہائی کورٹ میں ان کا تبادلہ ہوا۔ بعد ازاں 23 نومبر 2018 کو مدراس ہائی کورٹ میں ان کا تبادلہ ہوا۔
جسٹس جوئی مالیہ باگچی، ایل ایل بی، 3اکتوبر 1966 کو ان کی پیدائش ہوئی۔ 28نومبر 1991 کو بطور ایڈووکیٹ انہوں نے اپنا اندراج کرایا۔ انہوں نے کلکتہ ہائی کورٹ میں پریکٹس کی اور سپریم کورٹ آف انڈیا اور متعدد ہائی کورٹس میں دیوانی، فوج داری اور آئینی معاملات میں پیش ہوئے۔ فوج داری قوانین میں ان کو مہارت حاصل ہے۔ 27 جون 2011 کو کلکتہ ہائی کورٹ کے مستقل جج کی حیثیت سے ان کی تقرری عمل میں آئی۔
جسٹس ستیش چندر شرما، بی ایس سی، ایل ایل بی، 30 نومبر 1961 کو وہ پیدا ہوئے۔ یکم ستمبر 1984 کو بطور ایڈووکیٹ انہوں نے اپنا اندراج کرایا۔ انہوں نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ، مرکزی اور ریاستی ایڈمنسٹریٹو ٹریبونل میں آئینی، دیوانی، سروس ، لیبر اور کمپنی کے معاملات میں پریکٹس کی۔ انہیں آئینی اور سروس معاملات میں مہارت حاصل ہے۔ 18 جنوری 2008 کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں بطور ایڈیشنل جج اور 15 جنوری 2010 کو بطور مستقل جج ان کی تقرری ہوئی۔
جسٹس آر وی مالی متھ، بی کوم، ایل ایل بی، 25 مئی 1962 کو ان کی پیدائش ہوئی۔ 28 جنوری 1987 کو بطور ایڈووکیٹ انہوں نے اپنا اندراج کرایا۔ انہوں نے 20 برسوں تک ہائی کورٹ آف کرناٹک، ہائی کورٹ آف مدراس اور سپریم کورٹ آف انڈیا میں دیوانی، فوج داری، آئینی، لیبر، کمپنی اور سروس معاملات میں پریکٹس کی اور آئینی قوانین میں مہارت حاصل کی۔ انہوں نے بنگلور یونیورسٹ، بنگلور اور کوئمپو یونیورسٹی شیموگا میں بھی کام کیا۔ 18 فروری 2008 کو کرناٹک ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج اور 17 فروری 2010کو مستقل جج کی حیثیت سے ان کی تقرری عمل میں آئی۔ 5 مارچ 2020 کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ میں ان کا تبادلہ ہوا۔ 20 جولائی 2020 سے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے کارگزار چیف جسٹس کی حیثیت سے ان کی تقرری ہوئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U-86
م ن۔ م ع ۔ ت ع۔
(04-01-2021)
(Release ID: 1685956)
Visitor Counter : 184