امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
خریف مارکیٹنگ سیزن 21۔2020 کے دوران ایم ایس پی کا نفاذ
دھان کی حصولیابی میں گزشتہ سال کے مقابلے 23.67 فیصد کا اضافہ
19048.87 کروڑ روپے مالیت کے 6510294 کاٹن کی گھانٹوں کی حصولیابی کی گئی جس سے 1266004 کسانوں کو فائدہ پہنچا
Posted On:
24 DEC 2020 6:12PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 24 دسمبر 2020، رواں خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21۔2020 میں حکومت کے ذریعہ اپنی موجودہ ایم ایس پی اسکیم کے مطابق کسانوں سے ایم ایس پی پر خریف 21۔2020 فصلوں کی حصولیابی کا کام جاری ہے۔
خریف21-2020کےلئے دھان کی خریداری پنجاب،ہریانہ،اترپردیش،تلنگانہ،اتراکھنڈ،تمل ناڈو،چنڈی گڑھ،جموں وکشمیر، کیرالہ، گجرات،آندھراپردیش،چھتیس گڑھ،اُڈیشہ،مدھیہ پردیش، مہاراشٹر،بہار، جھاڑ کھنڈاور مغربی ریاستو اورمرکز کے زیر انتظام خطوں میں بلا روک ٹوک سے جاری ہے۔ گذشتہ سال کے352.70 لاکھ میٹرک ٹن کے مقابلے اس سال23دسمبر2020ء تک436.20 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان کی خریداری کی جاچکی ہے۔ اس طرح پچھلے سال کے مقابلے دھان کی خریداری میں 23.67 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر436.20 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری میں اکیلے پنجاب نے اس سال 30 نومبر2020ءکو حصولیابی سیزن کے مکمل ہونے تک 202.77 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خریداری کی ہے،جو کہ ملک کی مجموعی خریداری کا46.48 فیصد ہے۔
کل82356.16 کروڑ روپے کی کم از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی) کی مالیت کے ساتھ جاری خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران خریداری کی کارروائیوں سے تقریباً52.74 لاکھ کسانوں کو پہلے ہی فائدہ ہوچکا ہے۔
مزید برآں،خریف مارکیٹنگ سیزن 2020ءکیلئے ریاستوں سے ملنے والی تجاویز کی بنیاد پرتمل ناڈو،کرناٹک، مہاراشٹر،تلنگانہ، گجرات،ہریانہ،اترپردیش،اڈیشہ،راجستھان اورآندھراپردیش ریاستوں کے لئےامدای قیمت اسکیم (پی ایس ایس)کے تحت51.66 لاکھ میٹرک ٹن دالوں اور تلہن کی خریداری کو منظوری دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ آندھراپردیش، کرناٹک،تمل ناڈو اور کیرالہ ریاستوں کے لئے 1.23 لاکھ میٹرک ٹن ناریل (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لئے بھی پی ایس ایس کے تحت تجویز موصول ہوجانے پر دالوں،تلہن اور ناریل کی خریداری کو منظوری دی جائے گی، تاکہ سال 21-2020ء کے لئے اندراج شدہ کسانوں سےبراہ راست نوٹیفائیڈ ایم ایس پی پر ان فصلوں کی ایف اےکیو گریڈ خرید اری کی جاسکے۔ اگر مارکیٹ ریٹ کٹائی کی مدت کے دوران متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں ایم ایس پی سے کم ہوتا ہے،تو فصلوں کی خریداری، ریاست کی نامزد خریداری ایجنسیوں کے توسط سے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے کی جائے گی۔
تئیس دسمبر 2020ء تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے توسط سے1197.40 کروڑ روپے کی ایم ایس پی قدر سے 223594.64میٹرک ٹن مونگ،اُڑد،مونگ پھلی اورسویابین کی خریداری کی ہے،جس سے تمل ناڈو، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ اور راجستھان کے 121655 کسانوں کو فائدہ ہواہے۔
اسی طرح22 دسمبر 2020ءتک52.40 کروڑ روپے کی ایم یس پی قدر پر 5089میٹرک ٹن ناریل (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کی گئی ہے،جس سے کرناٹک اورتمل ناڈو کے3961 کسان مستفید ہوئے ہیں، جبکہ گذشتہ سال اسی مدت کے دوران 293.34 میٹرک ٹن ناریل کی خرید کی گئی تھی۔ جہاں تک ناریل اور اُڑد کا تعلق ہے،ان کا ریٹ زیادہ تر بڑی پیداوار ی ریاستوں میں ایم ایس پی سے زیادہے۔ متعلقہ ریاستیں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں طے شدہ تاریخ سے خریداری شروع کرنے کے لئے ضروری انتظامات کررہی ہیں، جس کا فیصلہ خریف کی دالوں اورتلہن کی آمد کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں کے ذریعے کیا گیا ہے۔
پنجاب،ہریانہ،راجستھان، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، گجرات،تلنگانہ، آندھراپردیش، اڈیشہ اور کرناٹک ریاستوں میں ایم ایس پی کے تحت کوٹن سیڈ (کپاس) کی خریداری کا عمل بلا روک ٹوک جاری ہے۔ 23 دسمبر 2020ء تک6510295کپاس کی گانٹھوں کی خریداری کی گئی ہے، جن کی قیمت 19048.87کروڑ روپے ہے،اس سے1266004 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ا گ۔ن ا۔
U-8413
(Release ID: 1683555)
Visitor Counter : 135