کامرس اور صنعت کی وزارتہ

اے پی ای ڈی اے نے ’نامیاتی باسمتی چاول کی برآمدات، قدر و قیمت میں اضافے اور پیداواری تنوع‘ کے موضوع پر ورکشاپ کا انعقاد کیا

Posted On: 15 DEC 2020 5:39PM by PIB Delhi

 

باسمتی چاول کی برآمدات کے امکانات اور مضمرات پر غور و خوض کرتے ہوئے، باسمتی چاول، نامیاتی باسمتی چاول کے فروغ، پیداواری تنوع اور باسمتی چاول کی قدرو قیمت میں اضافے کے بارے میں تبادلہ خیالات کرنے کی غرض سے، اے پی ای ڈی اے نے نامیاتی باسمتی چاول کی برآمدات، قدر و قیمت میں اضافے اور پیداواری تنوع کے موضوع پرآج نئی دہلی میں ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔

اے پی ای ڈی اے اس امر کو یقینی بنانے کے لئے مسلسل کوشش کر رہی ہے کہ گھریلو منڈی اور عالمی سطح پر، تمام تر سپلائی چینوں اور خوردہ سطح پر باسمتی کی شہرت برقرار رہے۔

بھارت سے چاول کی برآمدات میں ممکنہ توسیع کے لئے کیے جانے والے اقدامات مندرجہ ذیل ہیں:

 
  1. تغذیائی اور صحتی فوائد فراہم کرنے کے لئے چاول سے اختراعی پروڈکٹس کی ترقی، جن کی ساجھے داری عالمی منڈی کے علاوہ گھریلو منڈی میں بھی ہو۔
  2. ترجیحات کو پورا کرنے کے لئے مصنوعات کو متنوع اور تغذیہ بخش انداز میں تیار کیا جائے گا۔

باسمتی چاول برآمدات کے معاملے میں ملک کی بڑی مصنوعات میں سے ایک ہے۔ ماہ اپریل  سے اکتوبر 2020 کے دوران برآمدات میں، گذشتہ برس اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً 17.5 فیصد کا اضافہ رونما ہوا۔ کاشتکاروں کے لئے باسمتی چاول اور اسی کے مطابق دھان کی برآمداتی قیمت خوردنی اشیاء کی مجموعی عالمی قیمت اور سپلائی میں اضافے اور کمی سے متاثر ہوتی ہے۔

گذشتہ دہائی کے دوران، باسمتی چاول کی برآمدات میں دوگنا اضافہ رونما ہوا ۔

2019۔20 کے دوران، بھارت نے 4331 ملین امریکی ڈالر کے بقدر 4.45 ملین ٹن (ایم ٹی) باسمتی چاول برآمد کیے۔ 2009۔10 کے دوران، 2.17 ملین ٹن باسمتی چاول برآمد کیے گئے تھے۔ بھارت کے لئے باسمتی چاول کی برآمدات کے لئے بڑے مقامات سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ایران، یوروپی یونین اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ ہیں۔

ملک سے باسمتی چاول کی اچھی برآمدات کا سلسلہ جاری ہے۔ اے پی ای ڈی اے نے اعلیٰ اکائی قیمت کے حصول کے مقصد سے بھارتی بڑانڈس اور ریٹیل پیک میں بڑے بازاروں میں باسمتی چاول کی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے ایک مہم شروع کرنے کی تجویز پیش کی اور باسمتی چاول میں قدرو قیمت میں اضافے اور پیداواری تنوع کے لئے ایک حکمت عملی وضع کرنے کے لئے فیصلہ کیا گیا۔

حالانکہ، باسمتی چاول پیدا کرنے والی کلیدی ریاستوں میں، بھارتی زرعی تحقیقی ادارے (آئی اے آر آئی)، پوسا، دہلی، باسمتی ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن (بی ای ڈی ایف) اور زرعی یونیورسٹیوں جیسے تحقیقی اداروں کے ذریعہ مسلسل چاول کی نئی اقسام تیار کرنے سے کاشتکاروں کو اعلیٰ پیداواریت کے معاملے میں مدد حاصل ہوئی ہے۔ موجودہ وقت میں، ملک میں باسمتی چاول کی 34 منظورشدہ اقسام کی کھیتی کی جا رہی ہے۔ اضافی قدرو قیمت کے حامل چاولوں کی برآمدات کے لئے زبردست مضمرات موجود ہیں۔

ورکشاپ کے دوران ، اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین ڈاکٹر ایم انگاموتھو، ڈیپارٹمنٹ آف کامرس کے جوائنٹ سکریٹری جناب دیواکر ناتھ مشرا، وزارت زراعت اور کسان بہبود کی تجارتی صلاح کار محترمہ شبرا اور آئی اے آر ای کے ڈائرکٹر ڈاکٹر اے کے سنگھ  نے افتتاحی سیشن کے دوران شرکاء سے خطاب کیا۔ باسمتی چاول کی برآمدات میں کیڑے مار دواؤں اور فائیٹو سینٹری کے سوجھ بوجھ پر مبنی استعمال کی اہمیت پر باسمتی ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن (بی ای ڈی ایف) کے تکنیکی ماہرین کے ذریعہ پرزینٹیشن پیش کی گئیں۔ اس کے علاوہ باسمتی چاول کے برآمداتی منظرنامے اور پیداواری تنوع پر صنعتی منظرنامے جیسے موضوعات پر آل انڈیا رائس ایکسپورٹرس ایسو سی ایشن (اے آئی آر ای اے) کے ذریعہ پرزینٹیشن پیش کی گئی۔ آئی اے آر آئی کے سائنس داں نے باسمتی چاول میں قدرو قیمت میں اضافے کے مضمرات پر پرزنٹیشن پیش کی اور ایسو سی ایشن آف انڈین آرگینک انڈسٹری کے ایک ماہر نے نامیاتی باسمتی چاول کے برآمداتی مضمرات پر پرزنٹیشن پیش کی۔ بعد ازاں تفصیلی گفت و شنید کا دور چلا۔

****

م ن ۔ اب ن

U: 8115



(Release ID: 1680897) Visitor Counter : 109


Read this release in: English , Hindi , Tamil