زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی)کی کارروائیاں
کے ایم ایس خریداری عمل کے تحت 70311.78 کروڑ کے ایم ایس پی مالیت کے دھان کی خریداری سے تقریباً 4053 لاکھ دھان کے کسانوں کو فائدہ پہنچاہے۔
Posted On:
12 DEC 2020 4:13PM by PIB Delhi
جاری خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران، حکومت نے موجودہ کم سے کم امدادی قیمت ( ایم ایس پی) اسکیموں کے مطابق کسانوں سے ایم ایس پی پرخریف سیزن 21-2020 فصلوں کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے۔
خریف 21-2020 کے لئے دھان کی خریداری پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، تلنگانہ، اتراکھنڈ، تمل ناڈو، چنڈی گڑھ، جموں و کشمیر، کیرالہ، گجرات، آندھراپردیش، اڈیشہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور بہار جیسی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بلا روک ٹوک سے جاری ہے۔ گذشتہ سال کے 308.57لاکھمیٹرک ٹن کے مقابلے اس سال 11دسمبر 2020 تک 372.41لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان کی خریداری کی جاچکی ہے۔ اس طرح پچھلے سال کے مقابلے دھان کی خریداری میں 20.68 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر372.41لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری میں اکیلے پنجاب نے 202.77 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی ہے، جو مجموعی خریداری کا54.45 فیصد ہے۔
کل 70311.78 کروڑ روپے کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی مالیت کے ساتھ جاری خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران خریداری کی کارروائیوں سے تقریباً 40.53لاکھ کسانوں کو پہلے ہی فائدہ ہوچکا ہے۔
علاوہ ازیں، خریف مارکیٹنگ سیزن 2020 کیلئےریاستوں سے ملنے والی تجاویز کی بنیاد پرتمل ناڈو، کرناٹک، مہارشٹر، تلنگانہ، گجرات، ہریانہ، اترپردیش، اڈیشہ، راجستھان اور آندھراپردیش ریاستوں کیلئے امدای قیمت اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت 48.11لاکھ میٹرک ٹن دالیں اور تلہن کی خریداری کے لئے منظوری دی گئی تھی۔ مزید برآں آندھراپردیش، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ ریاستوں کے لئے 1.23 لاکھ میٹرک ٹن کھوپرا (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے بھی پی ایس ایس کے تحت تجویز موصول ہوجانے پر دالوں ، تلہن اور کھوپرا کی خریداری کو منظوری دی جائے گی، تاکہ سال 21-2020 کے لئے اندراج شدہ کسانوں سےبراہ راست نوٹیفائیڈ ایم ایس پی پر ان فصلوں کی ایف کیو گریڈ خرید کی جاسکے۔ البتہ اگر مارکیٹ کے ریٹ سے کٹائی کی مدت کے دوران متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایم ایس پی سے کم ہوتے ہیں، تو فصلوں کی خریداری، ریاست کی نامزد خریداری ایجنسیوں کے توسط سے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے کی جائے گی۔
111 دسمبر 2020 تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے توسط سے829.57 کروڑ روپے کی ایم ایس پی قدر والی مونگ، اڑد، مونگ پھلی اور سویابین کی154423.46 میٹرک ٹن کی خریداری کی ہےجس سے تمل ناڈو، مہاراشٹر، گجرات اور راجستھان کے87024 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔
اسی طرح11 دسمبر 2020 تک52.40 کروڑ روپے کے ایم یس پی قدر پر 5089 میٹرک ٹن کھوپرا(بارہ ماسی فصل) کی خریداری کی گئی ہے، جس سے کرناٹک اور تمل ناڈو کے 3961 کسان مستفید ہوئے ہیں۔ جبکہ گذشتہ سال اسی مدت کے دوران 293.34 میٹرک ٹن کھوپرے کی خرید کی گئی تھی۔ کھوپرا اور اڑد کا تعلق ہے، ان کے ریٹ زیادہ تر بڑی پیداوار ی ریاستوں میں ایم ایس پی سے زیادہ ہیں۔ متعلقہ ریاستیں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں طے شدہ تاریخ سے خریداری شروع کررہی ہیں، جس کا فیصلہ خریف کی فصل دالیں اور تلہن کے سلسلےمیں آمد کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں کے ذریعے کیا گیا ہے۔
پنجاب، ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، گجرات،تلنگانہ، آندھراپردیش، اڈیشہ اور کرناٹک ریاستوں میں ایم ایس پی کے تحت کپاس کے بیج (کپاس) کی خریداری کا عملبلا روک ٹوک جاری ہے۔ 11 دسمبر 2020 تک4743142 کپاس کی گانٹھوں کی خریداری کی گئی ، جن کی قیمت 138.97.27 کروڑ روپے ہے، اس سے 927300 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔
*****
م ن۔ ن ر (13.12.20)
U NO:8045
(Release ID: 1680339)
Visitor Counter : 149