سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے دوسرے کینسر جینوم اٹلس (ٹی سی جی اے) 2020 کانفرنس کا ورچوئل طور پر افتتاح کیا


اس کانفرنس میں انڈین کینسر جینوم اٹلس (آئی سی جی اے) کی تعمیر کے لئے دنیا بھر سے سائنس دانوں اور معالجین کی شرکت

ہندوستان میں کینسر کے علاج کو سستا اور قابل رسائی بنانے میں آئی سی جی اے تعاون کرے گا: ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 04 DEC 2020 9:50PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔04  دسمبر         سائنس و ٹکنالوجی کے وزیر اور سائنسی و صنعتی تحقیق کونسل (سی ایس آئی آر) کے نائب صدر ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج نئی دہلی میں دوسرے ٹی سی جی آئی 2020 کانفرنس کا ورچوئل طریقے سے افتتاح کیا۔

افتتاحی خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے جینومکس ، پروٹومکس ، میٹابولومکس اور مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ - ثالثی ڈیٹا تجزیہ میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے ملک میں کینسر کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے حکومت ہند کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا ، " جینیاتی اور طرز زندگی کے عوامل سمیت متنوع  سالماتی طریقہ کار کینسر میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ، جس سے علاج کے لئے اہم چیلنج درپیش ہیں۔ لہذا ، ضروری ہے کہ مریض در مریض بنیادی عوامل کو بہتر طور پر سمجھنا ضروری ہے ۔ اس تناظر میں ، یہ  بھی ضروری ہے کہ ہم ہندوستان میں مقیم ہندوستانی آبادی میں تمام قسم کے  کینسر کے مالیکیولر پروفائلز کا  گھریلو ، اوپن سورس اور جامع ڈیٹا بیس بنائیں۔

مرکزی وزیر نے دنیا بھر سے سائنس دانوں اور طبی ماہرین پر مشتمل کنسورشیم کی کاوشوں کا اعتراف کیا ، جو ایک ساتھ انڈین کینسر جینومکس اٹلس (آئی سی جی اے) بنانے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کے مختلف حصوں کی نمائندگی کرنے والے نمونوں کی یکسانیت اور سالمیت کے اہم امور پر توجہ دیں ، تاکہ  انڈین کینسر جینومکس اٹلس (آئی سی جی اے) کو پورے ہندوستان میں معالجین کے لئے مفید بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کینسر کے علاج کو قابل رسائی اور قابل استطاعت  بنانے میں آگے کی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے حکومت  کےذریعہ  بڑے پیمانے پر مشن موڈ پروجیکٹوں جیسے جینوم انڈیا ، انڈی جین نیوٹریشن مشن وغیرہ  کی  تفصیلات  کا ذکر کرتے ہوئے  کہا کہ ان سب کا مقصد کینسر اور دیگر دائمی بیماریوں کے طبی  نتائج کو بہتر بنانا ہے۔

پروفیسر سید مدثر علی ، چیئرمین بنگلہ دیش میڈیکل ریسرچ کونسل ، ڈھاکہ نے کلیدی خطبہ دیا۔ انہوں نے آج دوسری کینسر جینوم اٹلس (ٹی سی جی اے) 2020 کانفرنس کو کامیابی کے ساتھ منعقد کرنے پر منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ٹی سی جی اے پروگرام کے تحت اہداف کے حصول کے لئے طویل مدتی  تعاون کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی سی جی اے دوسرے ترقی پذیر ممالک کے لئے ایک عمدہ مثال  ثابت ہوگا ۔

ہندوستان میں ٹیم سائنس پر کلیدی لیکچر پیش کرتے ہوئے ، ڈی جی ، سی ایس آئی آر پروفیسر شیکھر منڈے نے مربوط جوابی حکمت عملی تیار کرنے سے متنوع پس منظر سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں کی ٹیم کی  تشکیل دینے  کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ  انڈین کینسر جینومکس اٹلس (آئی سی جی اے) کا قیام بہت ضروری  قدم ہے اور یہ کینسر کے علاج کےسلسلے میں ہندوستان اور سائنس کی دنیا میں قدر و قیمت کا اضافہ کرے گا۔ ڈاکٹر جین کلوڈ  زینکلوسن (ڈائریکٹر ، ٹی سی جی اے ، یو ایس۔ این سی آئی) نے ٹیم سائنس کے لئے کینسر جینوم اٹلس- ایک ماڈل کے موضوع پر کلیدی لیکچر دیا۔آج  افتتاح کیے گیے بین الاقوامی کانفرنس میں ہندوستان ، امریکہ ، برطانیہ اور بنگلہ دیش سے کینسر کے ماہرین ،  محققین ، سائنس دان ، اور ماہرین تعلیم شرکت کر رہے  ہیں۔

ٹی سی جی اے ایک اہم کینسر جینومکس پروگرام ہے جو سالانہ 20،000 سے زیادہ  پرائمری کینسر کی سالماتی طور پر  شناخت کرنے   کا حامل ہے اور کینسر کی 33 اقسام  کے پائے جانے والے معمول کے نمونوں کی درجہ بندی کرتا ہے۔ امریکی قومی کینسر انسٹی ٹیوٹ اور نیشنل ہیومن جینوم ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مابین یہ مشترکہ کوشش 2006 میں شروع ہوئی تھی ، جس میں متنوع مضامین اور متعدد اداروں کے محققین کو اکٹھا کیا گیا تھا۔ گذشتہ سالوں کے دوران ، ٹی سی جی اے نے جینیومک ، ایپیگنومک ، ٹرانسکرومیٹک ، اور پروٹومک ڈیٹا کے 2.5 سے زیادہ پیٹا بائٹس بنائے ہیں۔ یہ اعداد و شمار ، جو کینسر کی تشخیص ، علاج اور روک تھام کی صلاحیت میں بہتری لانے کا سبب بنے ہیں ، تحقیقاتی برادری میں ہر کسی کے استعمال کے لیے publicly عوامی طور پر دستیاب رہیں گے۔ اسی خطوط پر ، انڈین کینسر جینومکس اٹلس (آئی سی جی اے) کے قیام کا آغاز ہندوستان میں اہم شراکت داروں کے کنسورشیم نے کیا تھا جس کی سربراہی سی ایس آئی آر ، حکومت ہند کرتی ہے جس میں متعدد سرکاری ایجنسیاں ، کینسر اسپتال ، تعلیمی ادارے اور نجی شعبے کے شراکت دار شامل ہیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 (م ن ۔ رض (

U-7839


(Release ID: 1678580) Visitor Counter : 261


Read this release in: English , Hindi