قبائیلی امور کی وزارت

قبائلی امور کی وزارت نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن ، یونائٹیڈ نیشنز ڈیولپمنٹ پروگرام اور ایس سی ایس ٹی آر ٹی آئی، اڈیشہ کے اشتراک سے 24 سے 26نومبر 2020 تک ایس ٹی  پی آر آئی ممبروں کےلئے تین دن کا آن لائن صلاحیت سازی پروگرام کااہتمام کیا

Posted On: 26 NOV 2020 8:54PM by PIB Delhi

نئی دلی،26؍ نومبر،قبائلی امور کی وزارت نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے)، یونائیٹیڈ نیشنز ڈیولپمنٹ پروگرام (یو این ڈی پی) اور ایس سی ایس ٹی آر ٹی آئی اڈیشہ کے اشتراک سے ایس ٹی پی آر آئی ممبروں کے لئے تین دن کا آن لائن  ماسٹر ٹریننگ آف ٹریننگ (ٹی او ٹی) پروگرام کا اہتمام کیا ہے۔ آرٹ آف لیونگ فاؤنڈیشن جھارکھنڈ کے 100 ماسٹر ٹرینرس اور ٹرینرس جھارکھنڈ کےقبائلی اکثریت والے 170 گاوؤں میں گرام پنچایتوں  کے منتخبہ قبائلی نمائندوں اور ان کے عہدیداروں کی صلاحیت سازی کو مزید فروغ دیں گے۔

ایس ٹی پی آر آئی ممبروں کے لئے صلاحیت سازی کے پروگرام کے لئے قومی سطح کا پروگرام قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا اور قبائلی امور کی وزارت کی وزیر مملکت محترمہ رینوکا سنگھ سروتا نے فروری 2020 میں بھوبنیشور میں شروع کیا تھا۔ 27؍اکتوبر کو جناب ارجن منڈا اور جناب سری روی شنکر نے 150 گاوؤں اور 5 ضلعوں کے 30 گرام پنچایتوں میں پی آر آئی کو مستحکم کرنے کےلئے جھارکھنڈ میں مشترکہ طور پر پروگرام کا آغاز کیا تھا۔

جناب ارجن منڈا نے یوم آئین کے موقع اپنے پیغام کے ذریعے مطلع کیا کہ قبائلی پنچایتی راج اداروں (پی آر آئیز ) کو مستحکم کرنے سے اُن کے آئینی حقوق کے بارے میں انہیں آگاہ کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ پی آر آئیز کو فیصلہ کرنے سے متعلق معاملوں اور انکی کمیونٹی کی ترقی میں با اختیار بنائے گا۔

قبائلی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب دیپک کھانڈیکر نے اپنے پیغام میں کہا کہ پنچایتی راج اداروں کے نمائندوں کی صلاحیت سازی آئی آئی پی اے، یو این ڈی پی اور اسٹیٹ ٹی آر آئیز کے اشتراک سے قبائلی امور کی وزارت کی جانب سے شروع کی گئی ہے۔ اس سے خطے اور کمیونٹی میں ترقیاتی خلا کو پُرکرنے میں کافی مدد ملے گی۔ اس سے  مختلف ترقیاتی اور فلاحی پروگراموں کے مؤثر اور بہتر نفاذ میں بھی مدد ملے گی۔

تربیتی پروگرام کو خوش اسلوبی سے منعقد کرنے اور ریاستوں میں معیار کو یقینی بنانے کےلئے قبائلی امور کی وزارت نے ٹی آر آئی اڈیشہ، آئی آئی پی اے اور یواین ڈی پی کے اشتراک سے مشترکہ تربیتی فریم ورک تیار کیا ہے، جس  میں منتخبہ نمائندوں کی ذمہ داریوں ، ان کے رول اور اہم کام کاج کا احاطہ کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ  ہندوستان کی حکومت کی جانب سے نافذ کئے گئے قبائلی ترقی کے لئے فلیگ شپ پروگرمس اور قبائلی فرقوں کے حقوق کا بھی احاطہ کیا گیاہے۔

آئی آئی پی اے کےڈی جی جناب ایس این ترپاٹی نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ہندوستان کا آئین درج فہرست قبائل کو خصوصی ضمانت فراہم کرتا ہے،جو ہندوستان کی آبادی کا 8.6فیصد پر مشتمل ہے تاکہ وہ اپنی سماجی، ثقافتی روایات کو فروغ دے سکیں اور رہنے سہنے اور روزی روٹی کے اپنے حق کا تحفظ بھی کر سکیں۔

قبائلی امور کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر نول جیت کپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ قانون اور ضابطے، جن کا اطلاق قبائلی آبادی کے غلبے والے علاقوں پر ہوتا ہے۔ملک کے دیگر حصوں  میں  قابل اطلاق قانون اور ضابطوں سے    مختلف ہیں۔

اس کے علاوہ مرکز ی حکومت اور ریاستی سرکاریں دونوں ہی قبائلیوں کی مجموعی ترقی، فلاح و بہبود، سماجی انصاف کو یقینی بنانے کے لئے فلیگ شپ پروگرامس اور اسکیمیں نافذ کر رہی ہیں۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ  5ویں شیڈیول علاقوں میں گرام پنچایتوں کے منتخبہ نمائندوں کی صلاحیت کو نکھارا گیا ہے تاکہ وہ اپنے رول اور ذمہ داریوں کو سمجھ سکیں اور اپنے کام کاج کو مؤثر ڈھنگ سے استعمال کر سکیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VCRZ.jpg

آئی آئی پی اے کے پروفیسر ڈاکٹر نوپور تیواری، پروفیسر (ڈاکٹر) اے بی اوٹا، مشیر کم ڈائرکٹر ایس سی ایس ٹی آر ٹی آئی اڈیشہ، آرٹ آف لیونگ کے مہیش راج پوت اور نیشنل پروگرام آفیسر یو اینڈ ڈی پی کے جناب سشیل چودھری نے 3 دن کے ورکشاپ کے لئے ایس ٹی پی آر آئی ممبروں کے لئے ایک روڈ میپ  اور ایک پروگرام پیش کیا۔ 

ایس ٹی اور ایس سی ڈیولپمنٹ محکمے کی پرنسپل سکریٹری محترمہ رنجنا چوپڑا نے اس بات کو اجاگر کیا کہ اڈیشہ کی حکومت کا ایس ٹی اور ایس سی ڈیولپمنٹ محکمہ ریاست کے منتخبہ تمام قبائلی پی آر آئی ممبروں کےلئے مرحلے وار طریقے سے صلاحیت سازی کی تربیت کا اہتمام کرنے کے تئیں پُرعزم ہے۔

قبائلی امور کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ آر جیا نے یوم آئین کے موقع پر اس بات کو اجاگر کیاکہ آئین اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ قبائلی فرقے غیر محفوظ ہیں اور انہیں سماجی نا انصافی کے خلاف تحفظ کی ضرورت ہے اور ملک کے  باقی شہریوں کی طرح انہیں ترقی اور رہنے سہنے کے یکساں مواقع ملنے چاہئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003R2IK.jpg

*************

( م ن ۔ ح ا ۔  ک ا(

U. No. 7616


(Release ID: 1676399) Visitor Counter : 180


Read this release in: English , Hindi