ایٹمی توانائی کا محکمہ

نئے ایٹمی بجلی پلانٹ

Posted On: 16 SEP 2020 5:22PM by PIB Delhi

نئی دہلی،16 ستمبر،      پچھلے تین برسوں اور موجودہ سال میں حکومت نے 12 نیوکلیائی بجلی ری ایکٹروں کے قیام کے لیے انتظامیہ  منظوری اور مالی منظوری دی ہے۔ ان میں سے 10 دیسی 700 میگاواٹ کے پریسرائزڈ ہیوی واٹر ری ایکٹرس (پی ایچ ڈبلیو آر ایس) ہوں گے جو فلیٹ موڈ میں قائم کیے جائیں گے اور دو یونٹ لائٹ واٹر ری ایکٹرس (ایل ڈبلیو آر ایس) کے ہوں گے جو روسی فیڈریشن کے تعاون سے قائم کیے جائیں گے۔ ان کا مقصد ملک میں نیوکلیائی بجلی کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔ان پروجیکٹوں کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں۔

ریاست

مقام

پروجیکٹ

صلاحیت

(ایم ڈبلیو)

(ایم ڈبلیو)

فلیٹ موڈ  میں قائم کیے جانے والے پی ایچ ڈبلیو آر ایس

مدھیہ پردیش

چٹکا

چٹکا – 1 اور 2

2 X 700

کرناٹک

کیگا

کیگا – 5 اور6

2 X 700

راجستھان

ماہی بانسواڑہ

ماہی بانسواڑہ- 1 اور 2

2 X 700

ہریانہ

گورکھپور

جی ایچ اے وی پی- 3 اور 4

2 X 700

راجستھا

ماہی بانسواڑہ

ماہی بانسواڑہ – 3 اور 4

2 X 700

روسی فیڈریشن کے تعاون سے قائم کیے جانے والے ایل ڈبلیو آر ایس

تمل ناڈو

کھدنکلم

کے کے این پی پی – 5 اور 6

2 X 1000

         

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

اس وقت سرکاری سیکٹر کی دو کمپنیاں  جن کا تعلق ایٹمی توانائی کے محکمے سے ہے یعنی نیو کلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا  لمیٹڈ (این پی سی آئی ایل) اور بھارتیہ نابھیکیا ودھیت نگم لمیٹڈ (بی ایچ اے وی آئی این آئی) نیوکلیائی بجلی کی تیاری میں مصروف ہیں۔

یہ اطلاع آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) شمال مشرقی خطے کی ترقی،پی ایم او میں  وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فراہم کیں۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:5467


(Release ID: 1655341)
Read this release in: English , Manipuri