جل شکتی وزارت

مہا ندی ٹربیونل کی صورت حال

Posted On: 14 SEP 2020 8:15PM by PIB Delhi

نئی دلّی  ،  14 ستمبر 2020 /  مرکزی حکومت نے بین ریاستی ندی پانی تنازعہ ایکٹ 1956 (ترمیم کے مطابق) کی دفعہ 4 کے تحت 12 مارچ 2018 کو مہاندی آبی تنازعہ ٹریبونل تشکیل دیا تھا، تاکہ بین ریاستی دریائے مہاندی آبئ تنازعہ سے متعلق تصفیہ کیا جاسکے۔

فی الحال یہ تنازعہ بین ریاستی ندی پانی تنازعہ ایک 1956 (ترمیم کے مطابق) کی دفعہ 5 (2) کے تحت زیر سماعت ہے۔

بین ریاستی دریائے آبی تنازعہ ایکٹ 1956 کے سیکشن 1956 (جس میں ترمیم کی گئی ہے)، ٹریبونل اس  سے متعلق امور کی تحقیقات کرے گا اور اس سلسلے میں حقائق کی بنیاد پر مرکزی حکومت کو ایک رپورٹ پیش کرے گا اور تین سال کی مدت کے اندر اس سے متعلق معاملات پر اپنے فیصلے دے گا (زور دیا گیا ہے)۔

بشرطیکہ ، اگر فیصلہ ناگزیر سبب کی وجہ سے تین سال کی مدت میں نہیں دیا جاسکتا ہے تو مرکزی حکومت اس مدت میں مزید توسیع کرسکتی ہے، لیکن اس مدت میں دو سال سے زیادہ توسیع نہیں کی جائے گی۔

اس کے بعد، مذکورہ ایکٹ کے سیکشن 5 (3) کے تحت مرکزی / ریاستی حکومتیں، اس معاملے پر دوبارہ غور کے لیے ٹربیونل سے رجوع کرسکتی ہیں، جو اس کے بعد، ایک سال کے اندر اپنی اپنی مزید رپورٹ دے سکتی ہے۔ اس مدت میں توسیع کے لیے مرکزی حکومت اگر ضروری سمجھتی ہے، تو متبادل پر غور کرسکتی ہے۔

اس بات کی جانکاری جل شکتی اور سماجی انصاف و تفویض اختیارات  کے وزیر مملکت  جناب رتن لال کٹاریہ نے آج راجیہ سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 ( م ن  ۔ ش ت۔ت ع )

    (15-09-2020 )

U.NO. 5402



(Release ID: 1654398) Visitor Counter : 175


Read this release in: English