سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

انسٹی ٹیوٹ آف نینو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(آئی این ایس ٹی) کے سائنس دانوں نے موتیابند کی آسان، سستی اور بغیر آپریشن کے علاج کی تکنیک تیار کی ہے

Posted On: 02 AUG 2020 11:20AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:02  اگست ، 2020:

موتیا بند اندھے پن کی ایک اہم شکل ہےجو تب ہوتا ہے جب ہماری آنکھوں میں لینس بنانے والے کرسٹلی پروٹین کا توازن بگڑجاتا ہے جس سے برباد یا غیرمنظم پروٹین اکٹھاہوکر ایک اور نیلی یا بھوری پرت بناتے ہیں جو بالآخر لینس کی شفافیت کو متاثر کرتاہے۔ اس طرح بیماریوں کے بڑھنے کے ابتدائی مرحلے کی روک تھام کے ساتھ ساتھ ان مجموعات کی تشکیل موتیابندکی بیماریوں کیلئےاہم علاج کی ایک بڑی حکمت عملی ہے اور اس کام کیلئے میٹریلس موتیابند کی روک تھام کو سستی اور قابل رسائی بناسکتے ہیں۔

حکومت ہند کے سائنس وٹیکنالوجی کےمحکمے کے تحت آنے والے ایک خودمختار ادارے انسٹی ٹیوٹ آف نینو سائنس اینڈٹیکنالوجی (آئی این ایس ٹی)کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے غیراسٹرائیڈل اینٹی انفلیمیٹری ڈرگ (این ایس آئی ڈی) اسپرین سے نینو روڈ تیارکیا ہے جو ایک مقبول عام دوا ہے جس کا استعمال درد، بخار یا سوجن کو کم کرنے کیلئے کیاجاتا ہے اور یہ موتیابند کے خلاف ایک مؤثر غیرجارح،چھوٹے سالمات پر مبنی نینوتھیراپیوٹکس کی شکل میں بھی پایا گیا۔

جرنل آف میٹریلس کیمسٹری  بی میں شائع  تحقیق ایک سستے اور کم مشکل طریقے سے موتیابند کو روکنے میں مدد کرسکتاہے۔ انہوں نے خود کے ذریعے تیارکردہ اینٹی ایگروگیشن صلاحیت کااستعمال موتیا بند کے خلاف ایک مؤثر غیر اہم چھوٹے مالیکیولس پر مبنی نینو تھیراپیوٹکس کی شکل میں کیاہے۔ اسپرین نینوروڈ کرسٹلی پروٹین اور اس کے ذرّات سے حاصل شدہ مختلف پیپٹائڈس کے جمع ہونے کو روکتاہے جو موتیابند بننے میں اہم کردار اداکرتےہیں۔

الفاکرسٹلین پروٹین اور کرسٹلین پیپٹائڈ مکمل اضافہ اور موتیابند انسانی لینس میں مقررہ غیرتعاون کو موتیابند بننے کی روک تھام کیلئے ایک طبی حکمت عملی مانا جاتا ہے۔ اسپرین نینو روڈ سالماتی خود جمع کرنے کے عمل کو استعمال کرتے ہوئے  تیار کیے جاتے ہیں جو عام طور پر ایک کم قیمت اور اعلیٰ قیمت کی حامل ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے۔

سالماتی  حرکیات (ایم ڈی) انکار پر مبنی  کمیپوٹیشنل اسٹڈیز اسپرین کے اینٹی ایگری گیشن مواد کے  سالماتی میکینیزم اور سالم پیپٹائڈ اور اسپرین کے درمیان پروٹین (پیپٹائڈ) کی نوعیت کی تحقیقات کیلئے انجام دیے گئے تھے۔ یہ مشاہدہ کیا گیا تھا کہ پیپٹائڈ – اسپرین (روک تھام کرنے والی) بات چیت نے پیپٹائڈ کے بیٹا ٹرن کو تبدیل کرکے ایمیلائڈس کی تشکیل کے ذمہ دار ڈھانچے میں تبدیل کردیا۔ مختلف کلائیڈس (لچھے) اور کنڈل (ہیلکس) نے اس کے جمع ہونے کو بھی روکتے ہیں۔ اس نقل نے اسپرین کے ماڈل موتیابند پیپٹائڈ کے ذریعے ایمیلائیڈ  جیسے فائبرل تشکیل کیلئے ایک ممکنہ مانع کے طور پر کام کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کیا ہے۔

بہت سارے قدرتی مرکبات کو پہلے ہی کرسٹلین جمع کرنے کیلئے ممکنہ جمع کرنے کے  مانع کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔ لیکن اس سمت میں غیراسٹرائڈل اینٹی انفلیمیٹری  ڈرگ (این ایس اے آئی ڈی) جیسے ڈسپرین استعمال ایک نئی مثال قائم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ اپنے نینو حجم کے سبب اسپرین نینو رائڈ، حیاتیاتی دستیابی، منشیات کے معیار، کم زہریلا وغیرہ میں بہتری لائیں گے۔ لہٰذا سمجھا جاتا ہے کہ آئی ڈراپ کی شکل میں اسپرین نینو روڈ س موتیابند کے علاج کیلئے ایک مؤثر اورقابل عمل متبادل کے طور پر کام کریں گے۔

استعمال کرنے میں آسان اور کم لاگت کے متبادل طریقہ کار سے ترقی  پذیر ممالک میں ایس مریضوں کو فائدہ حاصل ہوگا جو موتیابند کے مہنگے علاج اور سرجری کے متحمل نہیں ہوسکتے  ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036UND.jpg

(اشاعتی تفصیلات:

بشٹ اے شرما، ایم شرما، ایس علی، ایم ای اور پانڈا، جے جے (2019)۔ کریئر فری سیلف- بلٹ اسپرین نینوروڈس ایز اینٹی –ایگری گیشن ایجنٹس ٹووارڈس الپھا-کرسٹلین – ڈیرائیڈو پیپٹائڈایگرگیٹس: پوٹنشیل امپلی کیشنس اِن نان- انویزو کیٹاریکٹ تھراپی، جرنل آف میٹریلس کیمسٹری بی،  7(44), 6945-6954

مزید تفصیلات کیلئے ڈاکٹر جیبان جیوتی پانڈا(jyoti@inst.ac.in)   سے رابطہ کیاجاسکتا ہے)

 

-----------------------

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO:4305


(Release ID: 1643269) Visitor Counter : 477