کابینہ
پردھان منتری مدرا یوجناکے تحت ششو قرضوں کی فوری ادائیگی پر 12 ماہ کی مدت کے لیے سودمیں 2 فیصد کی تخفیف
قرضوں کی باضابطہ ادائیگی کی ترغیب دی جائے گی
ا س اسکیم سے چھوٹے کاروباریوں کو کووڈ-19 کی وجہ سے پیدا ہونے والی دشواریوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی
Posted On:
24 JUN 2020 4:17PM by PIB Delhi
نئی دہلی،24 جون، مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں جس کی صدارت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی ،پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کے تحت حقدار قرض داروں کو تمام ششو قرضوں کے کھاتوں میں 12 مہینے کی مدت کے لیے سود میں 2 فیصد کی تخفیف کی اسکیم کی منظوری دی گئی ہے۔
یہ اسکیم ان قرضوں پر لاگو ہوگی جو مندرجہ ذیل رابطے کے تحت آئیں گے۔ 31 مارچ 2020 کو تصفیہ طلب اور نان پرفارمنگ ایس ایچ (این پی اے)زمرے کے تحت نہ ہونے والے ، ریزروبینک آف انڈیا(آر بی آئی) کی ہدایات 31 مارچ 2020 کے تحت اور اسکیم کے آپریشن کی مدت کے دوران۔
سود میں تخفیف ان مہینوں میں قابل ادائیگی ہوگی جن میں کھاتے این پی اے زمرے میں نہیں ہوں گے۔ ان میں وہ مہینے بھی شامل ہیں جن میں کھاتہ دوبارہ سرگرم زمرے میں آجائے۔ اس اسکیم سے ان لوگوں کو ترغیب حاصل ہوگی جو باقاعدہ ادائیگیاں کریں گے۔
اس اسکیم کی اندازاً لاگت تقریباً 1542 کروڑ روپئے ہوگی جو بھارت سرکار فراہم کرے گی۔
پس منظر:
یہ اسکیم ایم ایس ایم ایز سے متعلق اقدامات میں سے ایک پر عمل درآمد کے بارے میں ہے جس کا اعلان آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت کیا گیا ہے۔ پی ایم ایم وائی کے تحت کم قرضوں کو جو 50000 روپئے تک کی آمدنی پیدا کرنے والے ہیں ششو قرضے کہا جاتا ہے۔ پی ایم ایم وائی قرضے دینے ممبر اداروں یعنی شیڈولڈکمرشیل بینکوں، نان بینکنگ، فائنانس کمپنیوں، مائیکرو فائنانشل اداروں کی طرف سے دیئے جاتے ہیں جو مدرا لمیٹڈ سے رجسٹر شدہ ہوتے ہیں۔
موجودہ کووڈ -19 بحران اور اس کے نتیجے میں ہونے والے لاک ڈاؤن سے بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے کاروبار میں زبردست خلل پڑا ہے جن کا کام ششو مدرا قرضوں کے ذریعے چلتا ہے۔ چھوٹے کاروبار کم منافع پر چلتے ہیں اور موجودہ لاک ڈاؤن کا ان کے پاس آنے والی رقموں پر بہت برا اثر پڑا ہے اور اس طرح وہ اپنے قرضے اتارنے میں پریشانی کا شکار ہوئے ہیں۔ اس سے وہ قرضوں کی ادائیگی میں قاصر رہ سکتے تھے اور نتیجے میں مستقبل میں ادارہ جاتی قرضوں تک ان کی رسائی پر برا اثر پڑ سکتا تھا۔
اکتیس مارچ 2020 تک پی ایم ایم وائی زمرے کے ششو قرضے جن کا تعلق تقریباً 9.37 کروڑ قرضوں کے کھاتوں سے تھا اور جن کے قرضے کی رقم تقریباً 1.62 لاکھ کروڑ تھی، تصفیہ طلب تھے۔
عمل درآمد کی حکمت عملی:
اس اسکیم پر اسمال انڈسٹریز ڈیولپمنٹ بینک آف انڈیا (ایس آئی ڈی بی آئی) کے ذریعے عمل درآمد کیا جائے گا اور یہ 12 مہینے کے لیے ہوگی۔
ان قرض خواہوں کے لیے جنھیں ان کے متعلقہ قرض خواہوں نے قرضوں کی ادائیگی کی مہلت دی ہے جس کی اجازت آر بی آئی نے ‘کووڈ-19 ریگولیٹری پیکیج’ کے تحت دی ہے، یہ اسکیم مہلت کی مدت ختم ہونے کے بعد شروع ہوگی اور 12 مہینے تک برقرار رہے گی یعنی یکم ستمبر 2020 سے 31 اگست 2021 تک جاری رہے گی۔ دوسرے قرضداروں کے لیے یہ اسکیم یکم جون 2020 سے شروع ہوکر 31 مئی 2021 تک جاری رہے گی۔
بڑے اثرات:
یہ اسکیم ایسے حالات کی وجہ سے مرتب کی گئی ہے جن کی پہلے کوئی نظیر نہیں ملتی اور اس کا مقصد قرض خواہوں کے مالی بوجھ کو کم کرنا ہے۔ امید ہے کہ یہ اسکیم متعلقہ سیکٹر کو کافی رلیف فراہم کرے گی اور اس طرح چھوٹے کاروباری رقمیں نہ ہونے کی وجہ سے اپنے ملازمین کو الگ کیے بغیر اپنا کام کاج جاری رکھ سکیں گے۔
بحران کے اس دور میں چھوٹی کاروباریوں کو اپنا کام کاج جاری رکھنے میں مدد دے کر امید ہے کہ اس اسکیم کا معیشت پر مثبت اثر پڑے گا اور کاروبار کے احیا میں مدد ملے گی جس سے یقینا مستقبل میں روزگارکے مواقع پیدا ہوں گے۔
****************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:3484
(Release ID: 1634162)
Visitor Counter : 198
Read this release in:
Odia
,
Gujarati
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Assamese
,
Manipuri
,
Bengali
,
Punjabi
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam