سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

کیرالہ کی خاتون اختراع کار نے اعلیٰ مارکیٹ قدرو قیمت کے حامل اینتھوریم پھول کی نئی اقسام پیش کیں

Posted On: 22 APR 2020 5:29PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،22؍اپریل2020: تھرو وننتھاپورم، کیرالہ کی خاتون اختراع کار ڈی ویسینی بائی نے اینتھوریم پھول کی دس نئی اقسام وضع کی ہیں۔ واضح رہے کہ یہ پھول بازار میں کافی قدروقیمت کا حامل پھول سمجھا جاتا ہے۔اس مقصد کے حصول کے لئے انہوں نے  اس پھول کو مخلوط بنانے کا طریقہ کار اپنایا تھا۔ اینتھوریم دراصل از حد  خوبصورت طورپر اُگنے والے پھولوں کا ایک گروپ ہے، جو مختلف رنگوں میں پایا جاتا ہے۔اس پھول کی مختلف اقسام کی بڑی مانگ ہے، کیونکہ اس کا استعمال گھر کے اندر آرائشی پھول اور پودے کے طورپر کیا جاتا ہے۔ گزشتہ برس 8500پودے اور پھول پونے اور تھرووننتھاپورم منڈی میں فروخت  ہوچکے ہیں۔ اختراع کار خاتون اس کی تشہیر کٹنگوں اور بیجوں کے ذریعے کرتی رہی ہیں اور پورے ملک میں کچھ پودوں اور پھولوں کی سپلائی میں سرگرم رہی ہیں۔ تاہم وہ مانگ کی تکمیل کرنے میں معذور تھیں، کیونکہ اس تکنیک کی ترویج میں کافی وقت صرف ہوتا تھا۔

لہٰذا نیشنل اینوویشن فاؤنڈین -انڈیا نے چار از حد مقبول عام اقسام کی بڑے پیمانے پر پیداوار کے لئے انتظامات فراہم کئے ہیں اور یہ انتظام انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹیکلچرل ریسرچ (آئی ایچ آر)بنگلور میں ٹیشو کلچر تکنیک کے ذریعے کیا گیا ہے، تاکہ اس پھول کی مختلف النوع اقسام کو مماثل زرعی زونوں میں ملک بھر میں پھیلا یا جاسکے۔اینتھوریم دنیا میں بہترین پھول دینے والے پودوں میں شمار ہوتا ہے۔ یہ صرف نہ کہ خوبصورت ہوتے ہیں، بلکہ آس پاس کی ہوا کو بھی صاف کرتے ہیں اور ہوا میں گھلے ہوئے کیمیاوی عناصر مثلاً فارمل ڈیہائیڈ، امونیا، ٹلوئن، زائلن اور ایلرجنس کا خاتمہ کردیتے ہیں۔ہوا میں گھلے ہوئے مسموم عناصر اور دیگر زہریلے اثرات کو ختم کرنے کی صلاحیت کی اہمیت کی وجہ سے این اے ایس اےنے اپنی فہرست میں اس پودے کو ہوا صاف کرنے والے پودے کے طورپر شامل کیا ہے۔ اینتھوریم کی اقتصادی لحاظ سے بڑی اہمیت ہے، کیونکہ یہ دیکھنے میں پرکشش اور مختلف رنگوں کے حامل پھول کا پودا ہے اور منڈی میں اس کی اچھی قیمت حاصل ہوتی ہے۔

 

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002E90C.gif Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NBIC.gif

 

ڈی ویسینی بائی نے ان اقسام کی انفرادیت کو اُجاگر کیا ہے اور انہیں علیحدہ شکل میں وضع کیا ہے۔ ان میں بڑے اور اوسط سائز کے پھول لگتے  ہیں اور ان کے اندر مختلف رنگوں کا غیر معمولی امتزاج ہوتا ہے۔ رنگوں میں ہلکے اور گہرے نارنجی ، سرخ، سبز، گلاب جیسا رنگ، گہرا سرخ رنگ اور سفید رنگ شامل ہوتے ہیں۔ انہوں نے محدود اور بہت چھوٹی جگہ پر بھی اس پھول کو اُگانے کا طریقہ وضع کیا ہے۔ بیج بونے کے بعد جو پودے نکلتے ہیں، انہیں دوسری جگہ منتقل کیاجاتا ہے۔اس طریقے سے ایک بہت چھوٹی سی جگہ میں زیادہ سے زیادہ پودے اُگائے جاسکتے ہیں، لہٰذا رکھ رکھاؤ کی لاگت کم ہوتی ہے اور آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے۔ خاتون مذکور اینتھوریم کے پھول اور پودے مقامی پھول بیچنے والوں سمیت پونے اور ممبئی جیسے شہروں کے شوقین حضرات کو بھی فروخت کرتی ہیں۔ وہ 60 سے 75 روپے فی پھول کے لحاظ سے اوسط قیمت لیتی ہیں۔

 

Description: image3

 

ویسینی بائی نے اینتھوریم کی اقسام وضع کرنے کے لئے متعدد ایوارڈ اور توصیف نامے حاصل کئے ہیں۔ مارچ 2017میں انہیں قومی اختراع فاؤنڈیشن-انڈیا (این آئی ایف)کے زیر اہتمام منعقدہ نویں قومی دو سالہ مقابلے میں صدر جمہوریہ ہند جناب پرنب مکھرجی  نے راشٹرپتی بھون واقع نئی دہلی میں انہیں اسٹیٹ ایوارڈ سے نوازا تھا۔

اینتھوریم کی نئی قسم وضع کرنےکے تئیں ان کی دلچسپی میں اضافہ 1970 میں ہوا ، جب ان کا بیٹا اینتھوریم کے دو پودے گھر لایا۔ وہ ان پودوں کی خوبصورتی سے بہت متاثر ہوئیں اور ان کی خواہش تھی کہ غیر معمولی رنگوں کے امتزاج کے حامل ایسے مزید پودوں کی اقسام وضع کی جائیں۔ انہوں نے مختلف النوع تکنیکات ، تجربات پر مبنی  طریقہ کار اپنایا ، غلطیاں بھی کیں۔ 1980میں انہوں نے اپنے ہاتھوں سے پہلی مرتبہ مخلوط پودا تیار کرنے کی کوشش کی اور برسوں کے تجربہ کے بعد 1985 میں انہوں نے اینتھوریم پودے کی پہلی قسم ڈورا (ایک واحد پودا جس میں 8 سے 10پتیاں ہوتی ہیں اور نارنجی رنگ کے پھول کھلتے ہیں)وضع کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔ انہوں نے اپنا کام جاری رکھا اور 2000-1985 میں 5 نئی اقسام یعنی ڈورا -1 ، ڈورا-2، ڈورا-3، ڈورا-4، ڈورا-5 وضع کرلیں۔ دیگر پانچ اقسام  یعنی آکاش، جارج، جائنٹ پنک، جے وی ریڈ ، جے وی پنک وضع کی جاسکیں۔یہ تمام تر کام انہوں نے ہاتھوں کے ذریعے مخلوط نسل بنانے کے مخصوص طریقہ کار کے ذریعے انجام دیا۔

نیشنل اینوویشن فاؤنڈیشن-انڈیا (این آئی ایف)نے ویسینی بائی  کو ان کے تجربات میں مدد دی ، انہیں مختلف اقسام وضع کرنے میں مدد دی۔ تمل ناڈو کی زرعی یونیورسٹی کوئمبٹور میں منعقدہ اقسام کی جانچ سے متعلق پروگرام کے تحت انہیں 6 بنیادی اقسام کے سلسلے میں مدد فراہم کی گئی۔اختراع کار کی جانب سے فراہم کی گئی اقسام کو صحت مند، طاقتور  اور نمایاں خوبیوں کے حامل پایا گیا اور اس میں امتیازی خصوصیات بھی پائی گئی۔ رنگوں میں ہلکا گلابی، گلابی، سفید، سرخ، بیگنی اور نارنجی رنگ شامل تھا۔پتیاں چمک دار اوسط سائز کی اور دل کی شکل والی تھی۔

اینتھوریم کی اقسام کی نمایاں باتیں:

  • بڑے خوبصوت پھول۔
  • مختلف رنگوں والے پھول۔
  • ان پھولوں میں لمبے ڈنٹھل اور شاخیں ہوتی ہیں۔
  • انہیں اگر سجاوٹ کے طورپر لگایا جائے تو زیادہ دن تک تروتازہ رہتے ہیں۔
  • منڈی میں اچھی قدرو قیمت کے حامل ہوتے ہیں۔

این آئی ایف نے ڈورا،جارج ، جے وی پنک، جے وی ریڈ کی بڑے پیمانے پر کثیر پیداوار کے لئے بھی سہولتیں فراہم کی ہیں، کیونکہ منڈی میں انہیں قابل ذکر قدرو قیمت حاصل ہوتی ہے۔ اس کے لئے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹیکلچرل ریسرچ (آئی ایچ آر) بنگلور کے تحت ٹیشو کلچر تکنیک فراہم کرائی ہے، تاکہ مماثل زرعی ماحولیات کے تحت ملک کے مختلف زونوں میں یہ پودا اُگایا جاسکے۔

 

*************

 

(U: 1973)



(Release ID: 1617414) Visitor Counter : 552


Read this release in: English , Hindi