اقلیتی امور کی وزارتت

اقلیتی امور کی وزارت کے ذریعہ وزیراعظم کے 15 نکاتی پروگرام پرعملدرآمد


پروگرام میں یہ کہا گیا ہے کہ جہاں بھی ممکن ہوگا، اقلیتوں کے لئے مختلف اسکیموں کےتحت ہدف کا 15 فیصد اور خرچ کو مختص کیاجائے گا
اسکیموں/ پہل پر پیش رفت کا جائزہ لینا ایک جاری عمل ہے

Posted On: 19 MAR 2020 4:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی  ،20 مارچ / اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے اپنے تحریری جواب میں لوک سبھا کو بتایا کہ وزیراعظم کااقلیتوں کی فلاح وبہبود کا نیا 15 نکاتی پروگرام( پی ایم نیا 15 پی پی)ایک اوور آرچنگ پروگرام ہے جس میں شراکت دار وزارتوں/ محکموں کی مختلف اسکیموں/ پہل کااحاطہ کیا گیا۔ اس پر پورے ملک میں عمل درآمد ہورہا ہے۔ مذکورہ پروگرام میں یہ کہا گیا ہے کہ جہاں تک ممکن ہوگا مختلف اسکیموں کے تحت اہداف کا 15 فیصد اور اخراجات اقلیتوں کے لئے مختص کئے جائیں۔ وزارتوں/ محکموں کی اسکیموں/ پہل کی کارکردگی میں وزیراعظم کے نئے 15 پی پی شامل ہے، اس کا جائزہ متعلقہ وزارت/ محکمہ کے ذریعہ دیا جاتا ہے جو کہ ایک جاری عمل ہے۔ اقلیتوں کے امور کی وزارت کی اسکمیں، خصوصی طور پر مرکز کے ذریعہ نوٹیفائیڈ اقلیتی برادریوں یعنی مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، بدھسٹوں، پارسیوں اور جین کے لئے مخصوص ہوئی ہیں، ان کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس وزارت کے علاوہ وزارتوں/ محکموں سے متعلق، جن کا احاطہ وزیراعظم کے نئے 15نکاتی پروگرام کے تحت ہوا ہے۔ ان کے تجزیہ جاتی مطالعات کے نتائج وزارت کی ویب سائٹ   www.minorityaffairs.gov.in پر دستیاب ہیں۔

 وزارت متعلقہ اسکیموں کے رہنماخطوط کے مطابق جموں وکشمیر سمیت پورے ملک میں اقلیتی برادریوں کے لئے متعدد فلاحی اسکیموں پر عمل درآمد کرتی ہے۔

اقلیتی برادریوں کی سماجی۔ معاشی حالت

ایک اور سوال کے جواب میں وزیر موصوف نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت نے مختلف اسکیموں کے عمل درآمد کے ذریعہ کثیر جہتی حکمت عملی اپنائی ہے۔ اس کا مقصد مرکز کے ذریعہ نوٹیفائیڈ اقلیتوں( مسلمان، سکھ، عیسائی، بدھسٹوں، پارسیوںاور جین) کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے تعلیمی اعتبار سے با اختیار بنانا، روزگار کی حامل ہنرمندی کافروغ اور بنیادی ڈھانچہ جاتی امداد مہیا کرانا ہے۔ ان اسکیموں کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:

-Aتعلیمی تفویض اختیارات

  1. اسکالر شپ اسکمیں۔ میٹرک سے قبل کاوظیفہ، میٹرک کے بعد کا وظیفہ اور میٹرک۔ کم ۔ مینس پر مبنی وظیفہ 2015-2014 سے بطور وظیفہ 3.74 کروڑ وظیفے فراہم کئے گئے ہیں۔
  2.  نیا سویرا۔ مفت کوچنگ اور متعلقہ اسکیم ،اس کا مقصد طلبا اور اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کی ہنر مندی اور علم میں اضافہ کرنا ہے تاکہ انہیں سرکاری شعبے/  سرکاری ادارہ کار کے اداروں اور پرائیویٹ شعبے  میں روزگار حاصل کرسکے اور معروف تعلیمی اداروں میں انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطحوں پر تکنیکی اور پیشہ وارانہ کورسیز میں داخلہ حاصل کرسکے۔
  3. نئی اڑان: اقلیتی فرقوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو یونین پبلک سروس کمیشن، اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن وغیرہ کے ذریعہ منعقد کرائے جانے والے  پری لمس امتحانات کو کلیئر کرائے جانے اور مرکز نیز ریاستوں میں سول سروسز میں تقرری کے لئے منعقد ہونے والے امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے کے قابل بنانا۔
  4. پڑھو پردیس: اقلیتی فرقوں کی برادریوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کو  اعلی تعلیم جاری رکھنے اورسمندر پار تعلیم کے لئے تعلیمی قرض پرلگنے والی سود کو سبسڈی کی شکل میں امداد مہیا کرانے کی ایک اسکیم ہے۔
  5. مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ اسکیم: نوٹیفائیڈ اقلیتی برداریوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کو ایم فل اور پی ایچ ڈی جیسی اعلی تعلیم جاری رکھنے کے لئے مالی امداد فراہم کی جا تی ہے۔
  6. اس کے علاوہ مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن درج ذیل  دو اسکیموں پر عمل درآمد کرتا ہے ،

-a اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والی درجہ نہم (نویں) سے درجہ دواژدہم (بارہویں) تک کی ہونہار طالبات کے لئے بیگم حضرت محل نیشنل اسکالر شپ

-b غریب نواز روزگار پروگرام

(B)معاشی تفویض اختیارات

روزگار کا حامل ہنر مندی کافروغ پروگرام

  1. سیکھو اور کماؤ: یہ اقلیتی فرقوں سے تعلق رکھنے والے  افرادکے لئے ہنر مندی کی پہل ہے۔اس کا مقصد اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو جدید/ روایتی  ہنر کو ان کی لیاقت، موجودہ معاشی رجحان اور مارکیٹ کی صلاحیت کی بنیاد پر ہنر کو تا حال بنانا ہے۔ جس سے معقول روزگار حاصل کرکے یا اپنا روزگار کرنے کے قابل مناسب ہنر مندی حاصل ہوسکے۔
  2.  ہنر مندی کو تا حال بنانا نیز روایتی فن اور دستکاری کے فروغ کے لئے تربیت(یو ایس ٹی ٹی اے ڈی)۔ اسکیم کا مقصد صناعوں اور دستکاروں کی ہنر مندی تا حال بنانا اور صلاحیت سازی ، اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے شناخت شدہ روایتی فن پاروں اور دستکاری کے  شاندار شاہکار  کی دستاویز کاری، معیاری ہنر مندی کےلئے معیارات کا تعین، ماہر دستکاروں کے ذریعہ شناخت شدہ روایتی فن پاروں اور دستکاری کے نمونوں کے تعلق سے نوجوانوں کو تربیت فراہم کردہ۔،قومی اور بین الاقوامی منڈی  کے مابین  رابطہ قائم کرنا، ناپید ہونے والے فن اور دستکاری کا تحفظ کرنا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں ہنر ہارٹ کاانعقاد کیاجاتا ہے جو ہنر مند دستکاروں  اور صناعوں کو بالواسطہ اوربلا واسطہ روزگار کے مواقع فراہم کرتا ہے۔
  3. نئی منزل۔ یہ اسکیم اقلیتی  برداری سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو تعلیم اور ہنر کی تربیت مہیا کراتی ہے۔

(ii)    نیشنل مائینائریٹی ڈیولپمنٹ فنائنس کارپوریشن( این ایم دی ایف سی)  قرض اسکیم، یہ اسکیم اپنا روزگار کرنے کے لئے اور نوٹیفائیڈ اقلیتوں میں پسماندہ طبقات  کی سماجی اور معاشی ترقی کے لئے آمدنی کے اضافے کی سرگرمیوں، رعایتی قرض فراہم کرنے کی اسکیم ہے۔

(iii)   ترجیحی شعبہ جس کے لئے بینک قرض دیتے ہیں۔

(C)   بنیادی ڈھانچہ جاتی امداد۔

ان کے علاوہ دوسری اسکیم بھی ہے جس کا نام پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرمأپی ایم جے وی کے) ہے۔ اس کا مقصد اقلیتی فرقے  کی سماجی اور معاشی حالت کو بہتر بنانا اور بنیادی سہولیات بہم پہنچانا تاکہ ان کے معیار زندگی کو بہتر بنایا جائے اور اقلیتوں کی اکثریت والے علاقوں میں عدم توازن کو دور کیاجاسکے۔ تعلیمی شعبہ اور ہنر مندی کے فروغ کے تحت عام پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔ جن میں رہائشی اسکول، اسکول کی عمارتیں، پوسٹر، ڈگری کالج، آئی ٹی آئی ، پالی تکنیک، سدبھاؤ منڈپ، صحت مراکز، کام کاجی خواتین کے ہوسٹل وغیرہ شامل ہیں۔ اسکیم کے تحت وسائل کا 80 فیصد حصہ تعلیم، صحت اور ہنر مندی کے فروغ سے متعلق پروجیکٹوں کے لئے مختص ہے۔  مزید برآں 33 سے 40 فیصد وسائل خواتین پر مبنی پروجیکٹوں کے لئے مختص کئے جاتے ہیں۔

ودوو

مفت کوچنگ اور متعلقہ اسکیمیں

نمبرشمار

اداروں کے نام

 ضلع

 جاری کئے گئے فنڈ

( کروڑ روپئے میں)

  1.  

الامین مشن

 ہوڑا

5.39

  1.  

چونپور سیتا پرنی

مرشدآباد

0.10

  1.  

الامین ایجوکیشنل کونسل

ہوڑا

0.20

  1.  

الامین مشن ٹرسٹ

Howrah

7.01

 

ضمیمہ۔I

 

میرٹک سے قبل، میٹرک کے بعد اور لیاقت مع وسائل وظیفہ اسکیم:گزشتہ تین برسوں اور رواں سال کے دوران جاری کردہ/ منظور شدہ وظیفوں کی ریاست اور سال کے اعتبار سے تفصیلات

نمبرشمار

States/UTs

2016-17

2017-18

2018-19*

2019-20*

دیا گیا وظیفہ

دیا گیا وظیفہ

 دیا گیا وظیفہ

 دیا گیا وظیفہ

  1.  

آندھرا پردیش

140716

136544

145480

168588

  1.  

تلنگانہ

176487

176109

187597

182932

  1.  

آسام

170155

203463

148857

277026

  1.  

بہار

118386

170621

282686

296103

  1.  

چھتیس گڑھ

9896

10307

8130

7410

  1.  

گوا

1767

0

565

789

  1.  

گجرات

135954

146473

152521

160452

  1.  

ہریانہ

7062

10926

10872

14089

  1.  

ہماچل پردیش

2247

2195

2019

2611

  1.  

جموں وکشمیر

83050

146262

189642

442784

  1.  

جھاڑ کھنڈ

34168

63299

64346

89908

  1.  

کرناٹک

473190

363072

498217

549918

  1.  

کیرالا

573921

591695

661689

663865

  1.  

مدھیہ پردیش

89386

115078

129531

151072

  1.  

مہاراشٹر

494903

638111

740978

758781

  1.  

منی پور

6609

9095

19106

47101

  1.  

میگھالیہ

14586

12231

13137

18185

  1.  

میزورم

49012

31461

44539

53425

  1.  

ناگا لینڈ

21661

30207

33702

56278

  1.  

اوڈیشہ

18556

13342

13282

16020

  1.  

پنجاب

445540

464862

468494

507773

  1.  

راجستھان

146385

158285

163972

186287

  1.  

سکم

1288

850

517

783

  1.  

تملناڈو

374668

348398

367683

408146

  1.  

تریپورہ

1072

6083

4572

4641

  1.  

اترپردیش

509783

638433

788008

720876

  1.  

اترا کھنڈ

18052

24911

24631

33745

  1.  

مغربی بنگال

776071

1082415

1319740

9681

  1.  

انڈو مان ونکوبار

23

0

76

119

  1.  

چنڈی گڑھ

2678

2317

1465

1614

  1.  

دادر اور  نگر حویلی

96

70

148

178

  1.  

دمن اور دیو

49

5

46

49

  1.  

دہلی

1052

12510

4738

7532

  1.  

پڈوچیری

1982

2363

2904

3714

* سال 2019-2018 اور 2020-2019 کے علاوہ رواں سال 2020-2019 کے دوران 6مارچ 2020 تک تقسیم کئے گئے وظیفہ کا عبوری ڈاٹا.

 

ضمیمہ۔II

 

گزشتہ تین برسوں یعنی (2017-2016 سے 2020-2019 تک اور رواں سال کے دوران مفت کوچنگ اور متعلقہ اسکیم سے استفادہ کرنے والے اقلیتی فرقہ کے طلبا کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات

نمبرشمار

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ

2016-17

2017-18

2018-19

2019-20

 طلباکی تعداد

 طلباکی تعداد

 طلباکی تعداد

 طلباکی تعداد

  1.  

آندھرا پردیش

2160

260

400

350

  1.  

آسام

0

0

50

50

  1.  

بہار

0

0

100

0

  1.  

چنڈی گڑھ

260

250

50

84

  1.  

چھتیس گڑھ

0

0

100

0

  1.  

دہلی

265

645

328

50

  1.  

گجرات

0

618

550

50

  1.  

ہریانہ

60

210

50

250

  1.  

جموں وکشمیر

90

490

50

0

  1.  

جھاڑ کھنڈ

0

0

360

0

  1.  

کرناٹک

400

2219

1049

0

  1.  

کیرالا

220

700

590

50

  1.  

مدھیہ پردیش

55

435

680

148

  1.  

مہاراشٹر

640

1550

1390

150

  1.  

منی پور

60

100

60

150

  1.  

میگھالیہ

0

110

100

0

  1.  

پنجاب

0

600

300

0

  1.  

راجستھان

0

330

350

100

  1.  

تملناڈو

0

450

200

0

  1.  

تلنگانہ

1540

1750

0

0

  1.  

اترپردیش

1550

945

2600

250

  1.  

اترا کھنڈ

50

0

0

0

  1.  

مغربی بنگال

760

200

740

50

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

وظیفے کی اسکیمیں

‘‘وظیفے کی اسکیموں’’ سے متعلق ضمیمہ

 اسکمیں شروع ہونے سے اب تک میٹرک سے قبل، میٹرک کے بعد اور میرٹ۔ کم۔ مینس پر مبنی وظیفہ اسکیمیں

نمبرشمار

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ

دیا گیا/ منظور شدہ وظیفہ

1

آندھرا پردیش

22,15,731

2

تلنگانہ

11,44,120

3

اروناچل پردیش

1

4

آسام

17,86,773

5

بہار

20,49,135

6

چھتیس گڑھ

1,50,574

7

گوا

20,093

8

گجرات

16,89,950

9

ہریانہ

1,72,628

10

ہماچل پردیش

33,617

11

جموں وکشمیر

21,60,146

12

جھاڑ کھنڈ

5,78,505

13

کرناٹک

48,81,771

14

کیرالا

77,57,440

15

مدھیہ پریش

12,22,852

16

مہاراشٹر

73,13,452

17

منی پور

2,00,616

18

میگھالیہ

1,82,294

19

میزورم

5,65,681

20

ناگا لینڈ

2,84,620

21

اوڈیشہ

2,60,448

22

پنجاب

45,23,757

23

راجستھان

20,68,938

24

سکم

28,056

25

تملناڈو

41,79,195

26

تریپورہ

52,656

27

اترپردیش

92,50,813

28

اترا کھنڈ

1,86,993

29

مغربی بنگال

1,23,59,555

30

انڈو مان ونکوبار

2,297

31

چنڈی گڑھ

27,497

32

دادر اور نگرحویلی

1,661

33

دمن اور دیو

2,515

34

دہلی

1,81,508

35

لکشدیپ

31

36

پڈوچیری

20,832

کل

6,75,56,751

 *سال 2019-2018 تک رواں سال 2020-2019  6 مارچ 2020 تک تقسیم کئے گئے وظیفہ کا عبوری ڈاٹا

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

اقلیتوں کے لئے فلاحی اسکیموں کی نگرانی

 

********

 

 ( م ن ۔ش س ۔ ر ض)

 

U-1368


(Release ID: 1607416) Visitor Counter : 156


Read this release in: English