بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

بندرگاہوں پر بنیادی ڈھانچہ

Posted On: 19 MAR 2020 2:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی،19؍مارچ،  جہاز رانی کی وزارت  حکومت کے ذریعے  مقرر کردہ 50 کھرب ڈالر کی معیشت  کے ہدف  کو حاصل کرنے میں اپنے تعاون کے لئے بھر پور  کوششیں کررہی ہے، اس سلسلے میں مالی سال  2025 تک  بڑی بندرگاہوں پر  بنیادی ڈھانچے میں اضافے اور ترقی کے لئے  نیشنل انفرا اسٹرکچر پائپ لائن  (این آئی پی) کے ایک حصے کے طور پر 49950 کروڑ روپے کی لاگت کے 58 پروجیکٹوں  کی نشان دہی کی گئی۔

 تین روزہ چنتن بیٹھک کا انعقاد  28 فروری سے یکم مارچ 2020 تک مہابلی پورم میں کیا گیا۔ اس چنتن بیٹھک میں  بڑی بندرگاہوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے ، بڑی بندرگا ہوں کو براہ راست پرائیویٹ یا چھوٹی بندر گاہوں  کے ساتھ مقابلہ آرائی کے لئے مستحکم کرنے،  بندر گاہ کی  جدید کاری ،  بندرگاہوں کو  کاغذ سے  پاک کام کاج  کے لئے ای- حکمرانی کے نفاذ ، بھارت کو  ٹرانس شپمنٹ مرکز  کے طور پر فروغ دینے  اور  بحری  سیکٹر کے لئے ویژن 2030  سے متعلق مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بھارتی جہاز رانی کی صنعت  میں  سامان لانے لے جانے کی صلاحیت میں اضافے کی خاطر حکومت نے  کئی اقدامات کئے ہیں۔ ان اقدامات میں  (1)  بھارتی جہاز رانی کی صنعت کو  فرسٹ ریفیوزل کے  حق کے ذریعے کارگو  کی مدد ، (2) بھارتی پرچم والے جہازوں میں ایندھن کے طور پر استعمال کرنے کے لئے ایندھن پر جی ایس ٹی  کو  18 فیصد سے گھٹا کر  5 فیصد کرنا ، (3)  سری لنکا اور بنگلہ دیش  کی غیر ملکی  بندر گاہوں کے راستے  بھارت کی ایک بندر گاہ سے دوسری بندر گاہ  تک سازو سامان  کی نقل وحمل کی اجازت دینا ، (4)   زرعی اشیاء اور دیگر  اشیاء ، کھاد ، درآمداتی وبرآدماتی کنٹینروں اور خالی کنٹینروں  کی نقل  حمل کی  ہمت  افزائی کے لئے بھارتی شہریوں ، بھارت میں قائم  کمپنیوں  اور  اندراج سوسائٹیوں کے ذریعے  غیر ملکوں میں رجسٹرڈ  بحری جہازوں کو چارٹر کرنے  کے لئے لائسنس کی ضرورت کو  ختم کرنا ، (5)  بھارتی پرچم والے جہازوں اور غیر ملکی  پرچم والے جہازوں پر ملازم، بھارتی ملاحوں  پر ٹیکس  میں یکسانیت  پیدا کرنا ، (7)  در آمد شدہ کنٹینروں  کو  ملکی  سامان لانے لے جانے کے استعمال کی اجازت دینا  اور  بین الاقوامی  ادارے ، آئی ایس او  کے ذریعے  در آمداتی   وبر آمداتی  کارگو  کی نقل وحمل کے لئے  مخصوص  ہدایات کے مطابق کنٹینروں کی تیاری  کی اجازت دینا شامل ہیں۔

پچھلے چار-پانچ  سال کے دوران حکومت نے  بندر گاہوں کی جدید کاری  مشینوں کے استعمال اور ڈیجیٹائزیشن پر زبردست زور دیا ہے تاکہ  کاروبار میں آسانی کے اقدامات  کو فروغ دیا جاسکے۔ ریویمپ پورٹ کمیونٹی سسٹم  (پی سی ایس)  ، پی سی ایس 1 ایکس کے مربوط ہونے اور  ایک ہی پلیٹ فارم پر  تمام فریقین کو  برو قت معلومات  فراہم کئے جانے کی امید ہے۔ بندرگاہوں کو جدید بنانے کے  دیگر اقدامات میں  ویب پر مبنی ای- فارم  براہ راست  بندرگاہ کی  ترسیل اور  بندرگاہوں میں براہ راست داخلہ ، کنٹینر کو اسکین کونے والی مشینوں  کی تنسیب ، گیٹ کو خود کار بنانے کے لئے  ریڈیو فریکیونسی  کی شناخت پر مبنی نظام  ، زمین کے ریکارڈ کا ڈیجیٹائزیشن  اور تجارت میں سہولت کے لئے ایک ہی جگہ  سہولیا ت فرام کرنا شامل ہے۔

جہاز رانی کے مرکزی وزیر مملکت  ُ(آزادانہ چارج) جناب منسکھ منڈاویا نے  آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-1345



(Release ID: 1607155) Visitor Counter : 214


Read this release in: English