وزارت دفاع

فوج میں افرادی قوت اور محکمہ دفاع میں سویلینز کی تعداد میں کمی

Posted On: 18 MAR 2020 3:55PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 18  مارچ /رکشا راجیہ منتری  جناب شری پد نائیک نے  ڈاکٹر ششی تھرور کے  لوک سبھا میں پوچھے گئےسوال کے تحریری جواب میں آج یہ اطلاع فراہم کی۔  

یکم  اپریل 2019 کو فوجی    اور  محکمہ دفاع کے  سیویلن پینشنروں  کی تعداد    اور اس پر ہونے والے  اخراجات پچھلے دو برسوں میں     مندرجہ ذیل رہے۔

زمرہ

تعداد

 2018-2019  کے دوران ہونے الے اخراجات (روپے کروڑ میں.)

2019-2020

 کے دوران(فروری 2020 تک )  ہونے والے اخراجات روپے کروڑ میں).)

فوجی افراد

25,87,078

1,01,774.61

1,17,259.26

محکمہ دفاع کے سیولین کی تعداد

6,01,783

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

کھاتوں اور بجٹ میں فوجی افراد اور محکمہ دفاع میں کام کرنے والے سیویلین کے بارے میں  اخراجات   الگ الگ مرتب نہیں کئے جاتے ۔ حکومت نےماہرین کی کمیٹی ( سی او ای)  کی سفارشات منظوری کرلی ہیں جس میں  2600 لڑاکا عہدوں  اور  3100 سیویلین عہدوں سے زیادہ سے زیادہ    کام لینے کے لئے کہا گیا ہے۔   حکومت   روزمرہ کے    انتظام کے لئے   نئی ٹکنالوجی کا    پہلےہی استعمال کررہی ہے  اور  معمول کے کام   /انتطام  کو  صحیح طریقے سے چلانے کے لئے اسے ا ور بہتر بنانے   پر رضا مند ہے۔ 

آر بی آئی نے   ایجنسی بینکوں کی طرف سے   پنشن   دیئےجانے کے  ماسٹر سرکلر   ،  جو  ان کے    مراسلے   نمبر RBI/2013-13/103, DGBA.GAD.No.H4/31.05.001/2012-13۔مورخہ 2 جولائی 2012 کو جاری کیا گیا تھا، میں   پنشن   /فیملی پنشن/پنشن کے بقایا جات کی تاخیر سے کی جانے والی ادائیگی کے لئے سود کی   ادائیگی   کے ضابطے  مقرر کئےہیں۔     ان احکامات کو    سرکلر  vide PCDA (P) Circular No. 165۔ مورخہ  22 فروری 2013   کے تحت جاری کئے گئے تھے۔  

محکمہ نے  اکتوبر 2017 سے  ای پی پی اوز    کے اجرا پر   عمل درآمد کیا ہے۔    اب تک  11 لاکھ سے زیادہ   ای پی پی اوز  جاری کئے جاچکےہیں۔ پنشن پانے والوں کی شکایات  عام طور پر  CPENGRAMS/CPGRAMS کے ذریعہ وصول کی جاتی ہیں۔ اور ان کا مقررہ وقت میں جواب دیا جاتا ہے۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 م ن   ج ۔ ج۔

U- 1321


(Release ID: 1606998) Visitor Counter : 105


Read this release in: English