وزارت دفاع

فوجیوں کو ساز و سامان کی سپلائی

Posted On: 18 MAR 2020 3:57PM by PIB Delhi

نئی دلّی  ،  18 مارچ  / رکشا راجیہ منتری جناب   شری پد نائک  نے آج لوک سبھا میں جناب  دُشینت سنگھ اور دیگر کو ایک  تحریری جواب میں بتایا ہے  کہ  برف میں پہنے جانے والے مخصوص چشموں ، کثیر مقصدی جوتوں کو ، جنہیں  اعلیٰ طول البلد علاقوں یعنی لداخ اور سیاچن میں  سپاہیوں کو فراہم کیا جاتا ہے ۔  اس طرح کی اشیاء کے سلسلے میں  حصولیابی کا انحصار بھارتی بری فوج کی آپریشنل ضروریات پر ہوتا ہے ۔    اس طرح کی اشیاء کی حصولیابی طے شدہ مخصوص قواعد و ضوابط اور مروجہ  اجازت نامے کے تحت کی جاتی ہے ، جو ایک جاری و ساری عمل ہے ، جس کے لئے  ضروری اقدامات لگاتار پیمانے پر کئے جاتے ہیں ۔

          اس کے علاوہ ، درکار منظور شدہ خوراک ، جو اعلیٰ طول البلد علاقوں میں یعنی لداخ اور سیاچن علاقوں میں سپاہیوں کو فراہم کی جاتی ہے ، اُن کے ناکافی ہونے کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے ۔ حکومت کی جانب سے ، اُن تمام فوجی ٹکڑیوں کے لئےخصوصی پیمانے پر راشن جاری کیا جاتا ہے ، جو 1200 فٹ کی بلندی پر تعینات رہتی ہیں ۔ راشن   میں ، جو اشیاء شامل ہوتی ہیں ، وہ اشیاء  سپاہیوں کی تغذیہ ضروریات کے مطابق ہوتی ہیں یعنی مختلف موسمی حالات اور بر عکس موسمی حالات میں ، اُن کی توانائی ضروریات کے لحاظ سے راشن سپلائی کیا جاتا ہے ۔ فوجیوں کو طے شدہ مقدار میں راشن فراہم کیا جاتا ہے ، جو  اُن کی تغذیہ جاتی ضرورت کی تکمیل کرتا ہے اور  اس میں ذائقے کا بھی لحاظ رکھا جاتا ہے ۔

  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

 ( م ن  ۔ ع ا  )      

U. No. 1314

 


(Release ID: 1606956) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , Bengali