وزارت دفاع

چھاؤنیوں سے متعلق ماہرین کی کمیٹی

Posted On: 18 MAR 2020 3:52PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 18 مارچ / رکشا راجیہ منتری( دفاع کے وزیرمملکت) جناب شری پد نائک نے آج لوک سبھا میں جناب کمبا کوڈی سدھا کرن کو ایک تحریری جواب میں بتایا کہ چھاؤنیوں کے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو در پیش مشکلات کا تجزیہ کرنے کے لئے قائم کی  ایک ماہر کمیٹی  نے  اپنی رپورٹ پیش کردی ہے۔ کمیٹی نے اپنی جو رپورٹ پیش کی ہے اس میں مختلف باتوں کا ذکر کیاگیا ہے جو حسب ذیل ہیں۔

  • چھاؤنی بورڈوں کے گورننس اسٹرکچر کو  جمہوری بنانا۔
  • بلڈنگ بائی لوز اور فلور اسپیس انڈیکس
  • چھاؤنی بورڈ مالیات
  • زمین کی مدت اور ان کا بندوبست
  • سروس چارجیز
  • اسمارٹ چھاؤنیاں

رپورٹ کی سفارشات کو نافذ کرنے کے لئے حسب ذیل اقدامات کئے گئے ہیں۔

  • وزارت نے  10  دسمبر 2019 کو اپنے آرڈر میں چھاؤنی علاقوں میں عمارت کی مرمت کی تشریح کی ہے جسے چھاؤنی قانون 2006 کی دفعہ 235 کے تحت تعمیر یا دوبارہ تعمیر کی منظوری کے لئے نوٹس کی ضرورت نہیں ہے۔
  • چھاؤنی کے علاقوں میں مجاز مکانوں میں بیت الخلاء کی تعمیر سے متعلق 7 نومبر 2019 کو تمام چھاؤنی بورڈوں کو ضروری ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
  • وزارت نے تمام چھاؤنی بورڈوں کو 23 دسمبر 2019 کو اپنے ایک مراسلے کے ذریعہ ایڈ وائزری جاری کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ  چھاؤنی قانون  2006 کی  دفعہ 48(ای)  کے تحت چھاؤنی بورڈ تین مزید کمیٹیاں مالیاتی کمیٹی، تعلیمی کمیٹی اور صحت اور ماحولیاتی کمیٹی تشکیل دیں اور ان سبھی چھاؤنی بورڈوں کو یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے تجویز کئے گئے کام کاج، ذمہ داریوں  اور  وفد کے رول کے علاوہ  کمپوزیشن کے مطابق  مذکورہ کمیٹی کی تشکیل کے لئے اپنے کاروباری ضوابط میں مناسب ترمیم کریں ۔

 چھاؤنی کے علاقوں میں سماجی بہبود اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے متعلق مرکزی حکومت کی اسکیموں کے معاملے میں وزارت نے  سبھی متعلقہ نوڈل وزارتوں اور ریاستی سرکاروں کے ساتھ اس معاملے کو اٹھایا ہے تاکہ وہ چھاؤنی کے علاقوں میں مرکز کی اسپانسر والی اسکیموں کے نفاذ کو ادارہ جاتی بنانے کے لئے مناسب ہدایت جاری کرسکیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U – 1316

 



(Release ID: 1606934) Visitor Counter : 100


Read this release in: English