زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زرعی آمدنی بیمہ اور سماجی تحفظ اسکیم پر نظر ثانی

Posted On: 17 MAR 2020 6:01PM by PIB Delhi

زراعت و کسانوں کے بہبود کے امور کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے لوک سبھا کے ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  حکومت نے آراضی کے حامل کاشت کاروں کو طے شدہ آمدنی فراہم کرنے کی غرض سے ایک اسکیم نافذ کی ہے۔ اس اسکیم کا نام پردھان منتری کسان سمان ندھی  (پی ایم –کسان)ہے، اس اسکیم کے تحت 6 ہزار روپے کی رقم سالانہ بنیاد پر تین سے چار ماہانہ قسطوں میں، جو 2 ہزار روپے کی قسط پر مشتمل ہوتی ہے، براہ راست طور پر کاشت کار کے کھاتے میں منتقل کی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں اعلی آمدنی کے حامل کاشت کاروں کو مستثنی رکھنے کی کچھ شرطیں بھی نافذہیں۔ اسکیم کا مقصد ہے کہ زمین کے حامل کاشت کاروں کو آمدنی کے لحاظ سے استحکام فراہم کیا جائے اور انہیں اس طرح سے آمدنی فراہم کی جائے کہ وہ زراعت اور متعلقہ سرگرمیوں سے متعلق اخراجات برداشت کرسکیں اور اپنی گھریلو ضروریات کی تکمیل بھی کرسکیں۔ اسکیم کا آغاز 24 فروری 2019 کو کیا گیا تھا اور ابتدا میں یہ اسکیم صرف چھوٹے اور بہت چھوٹے کاشت کاروں کے لیے نافذ کی گئی تھی، جن کی مجموعی آراضی صرف دو ہیکٹیر تک محدود تھی۔ حکومت نے اس اسکیم پر نظر ثانی کی اور اس کے دائرہ کار کو کاشت کار کی تحویل میں زمین کے رقبے کو نظرانداز کرتے ہوئے تمام کاشت کاروں تک بڑھا دیا۔ پی ایم –کسان اسکیم ملک بھر میں کامیابی کے ساتھ نافذ ہوچکی ہے۔ اب تک 1132020 روپے کے مالی فوائد اس اسکیم کے تحت 86979391 استفادہ کنندگان کو پہنچ چکے ہیں۔

اس کے علاوہ حکومت نے 12ستمبر 2019 کو پردھان منتری کسان مان دھن یوجنا (پی ایم –کے ایم وائی) بھی شروع کی تھی، جس کا مقصد یہ تھا کہ چھوٹے اور حاشیے پر زندگی بسر کرنے والے کاشت کاروں کو ان کی ضعیفی کے دور میں جب ان کے پاس گزر بسر کے وسائل نہ ہوں، نہ ہی کوئی اور ذریعہ ہو اور نہ کوئی ایسی بچت ان کے پاس ہو، جس کے ذریعے وہ اپنے اخراجات پورے کرسکیں، اس صورت میں انہیں سماجی تحفظ فراہم کرایا جائے۔ اس اسکیم کے تحت چھوٹے اور بہت چھوٹے حاشیے پر زندگی بسر کرنے والے کاشت کاروں کو تین ہزار روپے کی معینہ پنشن چند استثنی کے ساتھ 60 برس کی عمر کے بعد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ ایک رضاکارانہ اور مبنی پر تعاون اسکیم ہے، جس میں داخلہ 18 سے 40 برس کے عمر کے دوران ہوتا ہے۔ کاشت کار کو پنشن فنڈ کے تحت داخلہ کے عمر کے لحاظ سے ماہانہ 55 سے 200 روپے جمع کرانے پڑتے ہیں۔ مرکزی حکومت اس پنشن فنڈ میں اپنی جانب سے مساوی رقم فراہم کرتی ہے۔ مذکورہ پنشن فنڈ کا انتظام و انصرام لائف انشورنس آف انڈیا (ایل آئی سی) کی جانب سے کیا جارہا ہے۔ اب تک یعنی 11 مارچ 2020 تک 1997553کاشت کاروں نے اپنے آ پ کو اس اسکیم کے تحت درج رجسٹر کرایا ہے۔

پی ایم –کسان کےلیے 2018-19 کے مالی سال کے لیے دو ہزار کروڑ روپے کی رقم فراہم کی گئی تھی، اسی طریقے سے 2019-20 کے مالی سال کے لیے 75 ہزار کروڑ روپے کی رقم فراہم کی گئی ہے۔  مجموعی رقم میں سے 6005.48 کروڑ روپے 2018-19 میں اور 46653.62 کروڑ روپے 2019-20 میں 11 مارچ 2020 تک کاشت کاروں کو جاری کیے جاچکے ہیں۔ پی ایم-کے ایم وائی کے لیے 2019-20 کے مالی سال میں 900 کروڑ روپے کی بجٹ کی تجویز رکھی گئی ہے، یعنی مرکزی حکومت اپنی جانب سے زرتعاون دینے والے کاشت کاروں کے لیے پنشن فنڈ میں اتنی رقم فراہم کرے گی۔ 50 کروڑ روپے کی رقم ایل آئی سی کو اب تک اس مقصد کے لیے جاری کی جاچکی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U- 1294


(Release ID: 1606859) Visitor Counter : 124


Read this release in: English