وزارت خزانہ

بینکوں کا انضمام

Posted On: 16 MAR 2020 4:40PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،16؍مارچ،بینکوں کو آپس میں ملانے کا مقصد  سرکاری سیکٹر کے بینکوں کو مستحکم کرنے میں سہولت پیدا کرنا ہے تاکہ ایسے مضبوط  اور  مقابلہ آرائی والے بینک قائم کئے جاسکیں، جو  بڑے پیمانے پر  فوائد حاصل کرسکیں اور  بینکوں کے پروڈکٹس  اور صارفین کے لئے خدمات کی  ترسیل میں  تال میل کے فوائد  حاصل کرسکیں۔

یہ بات آج لوک سبھا میں خزانے اور کارپوریٹ امور کے وزیر مملکت  جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے  ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔

وجے بینک اور دینا بینک کا انضمام ، بینک آف بڑودہ میں  یکم  اپریل 2019 کو کیا گیا تھا، بینک آف بڑودہ سے حاصل ہونے والی  معلومات کے مطابق  آپس میں ضم ہونے والے بینکوں یعنی  بینک آف بڑودہ ،  پہلے کا دینا بینک اور پہلے والی  وجے بینک کی کُل شاخوں کی تعداد  31 مارچ 2019  کو  9447 تھی، جو  بینکوں کے ضم ہونے کے نتیجے میں  29 فروری 2020 تک  بڑھ کر  9481 ہوگئی ہے جبکہ  اس بینک کی دیہی  شاخوں  میں بھی اضافہ ہوا ہے اور یہ  اس عرصے میں  2930  سے بڑھ کر 2934 ہوگئی ہیں۔

جناب ٹھاکر نے مزید کہا کہ بینک آف بڑودہ  نے  بتایا ہے کہ  بینکوں کے ضم ہونے کے بعد سے  دیہی علاقوں میں بینکوں میں صارفین کی آمد میں بھی اضافہ ہوا ہے اور  دیہی لوگوں اور کسانوں  کو بھی اس سے کافی فائدہ پہنچا ہے۔ کیونکہ  دیہی سیکٹر کو قرضے فراہم کرنے میں ترجیح دی گئی ہے اور  31 دسمبر  2019 تک  ان قرضوں میں 4253  کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے اور یہ  223128 کروڑ روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ کسان کریڈٹ کارڈ  کے قرضوں میں بھی  11 مہینوں کے دوران  7 مارچ 2020 تک  1796  کروڑ روپے کا اضافہ درج کیا گیا ہے، جو  بڑھ کر  38325 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ زرعی  قرضوں  میں بھی  46690 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے اور  پردھان منتری جن دھن یوجنا  کے کھاتے دارو ں کو اوور ڈرافٹ  کے ذریعے دی گئی قرض کی رقم  بڑھ کر  11.38  کروڑ روپے ہوگئی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(م ن-وا- ق ر)

U-1255


(Release ID: 1606625) Visitor Counter : 80
Read this release in: English