کامرس اور صنعت کی وزارتہ
اسٹارٹ اپ انڈیا کی خصوصیات
Posted On:
11 MAR 2020 3:13PM by PIB Delhi
نئی دہلی،11؍مارچ،کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ بھارت کے وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 15؍اگست 2015 کو اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کا اعلان کیا تھا۔ اس اہم پہل کا ہی مقصد ہے کہ اختراعات کو اپنانے کے لئے ایک مضبوط معاشی نظام تعمیر کیا جائے اور ملک میں اسٹارٹ اپ کو قائم کیا جائے، جو ہماری پائیدار معاشی شرح نمو کی راہ ہموار کرے گی اور بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ مزید یہ کہ وزیراعظم نے 16؍جنوری 2016 کو اسٹارٹ اپ انڈیا کے لئے ایک لائحہ عمل وضع کیا تھا۔ یہ لائحہ عمل مختلف شعبوں پر مشتمل 19 اشیا پر مشتمل ہے، جن میں صنعتی تعلیمی شراکت داری نقدرقم کی امداد اور ترغیبات وغیرہ بھی شامل ہیں۔ اس کے آغاز کے بعد سے صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے ڈی پی آئی آئی ٹی کی طرف سے ملک بھر میں 28،979اسٹارٹ اپ یکم مارچ 2020 کو تسلیم کئے گئے۔
اسٹارٹ اپ انڈیا ایکشن پلان کی اہم خصوصیات ضمیمہ-1 میں ہیں:
اسٹارٹ اپ کیلئے براہ راست رقم کی منظوری کیلئے اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت کوئی شِق نہیں ہے۔ البتہ حکومت ہند نے 10،000کروڑروپے سےفنڈز فار اسٹارٹ اپ کا ایک فنڈ قائم کیا ہے تاکہ اسٹارٹ اپس کی فنڈ کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔ ڈی پی آئی آئی ٹی ایک نگراں ایجنسی ہے اور ہندوستان کی چھوٹی صنعتوں کی ترقی کے بینک ایس آئی ڈی بی آئی اسٹارٹ اپ کے لئے فنڈز کے فنڈ (ایف ایف ایس) کے لئے آپریٹنگ ایجنسی ہے۔ 14ویں اور 15ویں مالیاتی کمیشن کے سائیکلوں کے 10،000کروڑ روپے کا سرمایہ فراہم کیا جائے گا۔ یہ سرمایہ 18؍ فروری 2020 کو اسکیم کی پیش رفت سرمایہ کی دستیابی کی شرط کے ساتھ فراہم کرایا جائے گا۔ 18؍ فروری 2020 کو ایس آئی ڈی بی آئی نے47ایس ای بی آئی رجسٹر متبادل سرمایہ کاری فنڈز (اے آئی ایف ایس ) کو 3123.20کروڑروپے دینے کا وعدہ کیا ہے۔ ان فنڈز نے 25،728کروڑ روپے کا کارپس فنڈ بڑھا دیا ہے۔مزید یہ کہ اے آئی ایف ایس نے 320اسٹارٹ اپس میں کل 3،378،47کروڑروپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اس میں سے 912.91کروڑ روپے ایف ایف ایس سے نکالے گئےہیں۔ایف ایف ایس نے براہ راست اسٹارٹ اپس میں براہ راست کوئی سرمایہ کاری نہیں کرتا ہے، لیکن ایس ای بی آئی- رجسٹرڈ الٹرنیٹ انویسٹمنڈ فنڈز (اے آئی ایف ایس) جسے ڈاٹر فنڈ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کو سرمایہ فراہم کرتا ہے، جو حصص اور حصص سے جڑے انسٹرومنٹس کے ذریعے بڑھتے ہوئے انڈین اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کرتا ہے۔ اس طرح اسٹارت اپ انڈیا پہل کے تحت ریاستوں ، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے ڈی پی آئی آئی ٹی سے کوئی براہ راست فنڈ مختص نہیں ہے۔ اسٹارٹ اپ انڈیا ایک جاری پہل ہے۔ تمام شراکت داروں کے جاری صلاح و مشورے سے ضروری اقدامات کئے جا رہےہیں۔
ضمیمہ-1
اسٹارٹ اپ انڈیا ایکشن پلان کی اہم خصوصیات:
1.اسٹارٹ اپ پر ریگولیٹری بوجھ کم کرنے کے مقصد سے سیلف سرٹیفکیشن پر مبنی تکمیل نظام، جس سے انہیں اپنے اہم کاروبار پر دھیان مرکوز کرنے اور تکمیل کی لاگت کو کم رکھنے کی اجازت ملتی ہے۔
2.اسٹارٹ اپ انڈیا ہب پورے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے لئے رابطے کا ایک واحد پوائنٹ بنانے اور معلومات کا تبادلہ اور فنڈ کی رسائی کو اہل بنانے کے مقصد سے ہے۔
3.موبائل ایپ اور پورٹل کا شروع کیا جانا : مختلف شراکت داروں میں معلومات کے تبادلے اور تمام کاروباری ضرورتوں کے لئے ریگولیٹری اداروں اور حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے اسٹارٹ اپ کے واسطے واحد پلیٹ فارم کے طور پر خدمت کرنے کے مقصد سے موبائل ایپ اور پورٹل کا شروع کیا جانا۔
4.اسٹارٹ اپ کے ذریعے آئی پی آر کے بارے میں بیداری اور اپنانے کو فروغ دینے اوراعلیٰ معیار والے دانشورانہ املاک خدمات اور وسائل تک رسائی فراہم کرنے اور آئی پی آر کے تحفظ اور تجارتی سہولیات کی آسانی کرنے کے مقصد سے کم لاگت پر قانونی امداد اور فاسٹ ٹریکنگ پیٹنٹ اگزامینیشن ، پیٹنٹ درخواستوں اور فیس میں چھوٹ۔
5.اسٹارٹ اپ کے لئے سرکاری خرید کے ضابطوں میں نرمی: اسٹارٹ اپ میں آنے والے سیکٹروں مثلاً تجربے کار صنعت کاروں ؍ سرکاری خرید کمپنیوں کو یکساں پلیٹ فارم فراہم کرنے کے مقصد اسٹارٹ اپ کے لئے سرکاری خرید کے ضابطوں میں نرمی۔
6.اسٹارٹ اپ کے لئے فاسٹر ایگزٹ ایک مقصد ہے، جس سے اسٹارٹ اپ کے لئے آپریشن کو آسان بنایا جا سکے۔
7.اختراع والی صنعتوں کی ترقی اور نشوونما کے لئے رقم کی فراہمی کے مقصد سے 10 ہزار کروڑ روپے کے ایف او ایف کے ذریعے مالی امداد فراہم کرنا۔
8.معاشرے کے تمام طبقوں میں اختراع کاروں کو قرض فراہم کرکے صنعت کاری کو بڑھاوا دینے کے مقصد سے اسٹارٹ اپ کے لئے قرض کی ضمانت کا فنڈ۔
9.کیپٹل اثاثوں کی فروخت سے پیدا ہونے والے کیپٹل فائدوں کو بروئے کار لاکرسرمایہ کاری کو اسٹارٹ اپ میں فروغ دینے کے مقصد سے کیپٹل فائدوں پر ٹیکس چھوٹ۔
10.اسٹارٹ اپ کی نشو ونما کو فروغ دینے اور کام کاج میں استعمال ہونے والے سرمائے کی ضرورتوں سے نمٹنے کے مقصد سے تین سال کے لئے اسٹارٹ اپ پر ٹیکس چھوٹ ۔
11.اسٹارٹ اپ میں بنیادی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے مقصد سےفیئر مارکٹ ویلیو سے اوپر سرمایہ کاری پر ٹیکس چھوٹ۔
12.اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں جذبہ پیدا کرنے اور ہندوستان میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی قومی اور بین الاقوامی بصارت کو فراہم کرنے کے مقصد سے اختراع کو پیش کرنے کے لئے اسٹارٹ اپ فیسٹیول کا اہتمام کرنااور ایک اشتراک والے پلیٹ فارم فراہم کرنا۔
13.عالمی نوعیت کے اختراعی ہبس بڑے چیلنجز اسٹارٹ اپ کاروبار اور دیگر خودروزگار کی سرگرمیوں ، خاص کر ٹیکنالوجی پر مبنی شعبوں میں خود روزگار کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر خدمت کرنے کے مقصد سے اٹل اختراعی مشن کا آغاز۔
14.حکومت کی اسپانسرڈ والی ؍ رقم فراہم کئے گئے انکیوبیٹرس کے پیشہ ورانہ بندوبست کو یقینی بنانے کے مقصد سے حکومت نجی سرکاری شراکت داری سے ملک بھر میں انکیوبیٹرس کے قیام کے لئے ایک پالیسی اور ایک فریم ورک تشکیل دے گی، جس کا مقصد انکیوبیٹر سیٹ اپ کے لئے پرائیویٹ سیکٹر مہارت کو فروغ دینا ہے۔
15.انکیوبیشن اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کوششوں کے فروغ کے ذریعے کامیاب اختراع کو آگے بڑھانے کے مقصد سے قومی انسٹی ٹیوٹ میں اختراعی سنٹروں کی تعمیر۔
16.انکیوبیشن کے ذریعے کامیاب اختراع کو آگے بڑھانے کے مقصد سے اور تعلیم اور صنعت کے درمیان مشترکہ ریسرچ اور ڈیولپمنٹ کوششوں کے مقصد سے آئی آئی ٹی مدراس میں ریسرچ پارک سیٹ اپ پر 7 نئے ریسرچ پارک کا قیام۔
17.بایو صنعت کاری کو آسام بنانے کے مقصد سے بایو ٹیکنالوجی سیکٹر میں اسٹارٹ اپ کو فروغ دینا۔
18.طلبہ میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اختراع کے کلچر کو آگے بڑھانے کے مقصد سے طلبہ کے لئے اختراع پر مرکوز پروگرام کا آغاز۔
19.ہندوستان میں کامیاب عالمی نوعیت کے انکیوبیٹرس کی تشکیل میں مدد دینے کے مقصد سے سالانہ انکیوبیٹرس گرانڈ چیلنج۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(م ن- ح ا -ک ا)
U- 1144
(Release ID: 1606047)
Visitor Counter : 179