ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

ریل گاڑیوں کے حادثات میں ہاتھیوں کی ہونے والی اموات میں کمی کا رجحان

Posted On: 06 MAR 2020 4:19PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 6/مارچ۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعے کی گئی مسلسل کوششوں کی وجہ سے ریل گاڑیوں کے حادثے میں ہاتھیوں کی ہونے والی اموات میں حالیہ برسوں میں کمی آئی ہے۔ یہ بات آج ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے وزیر مملکت جناب بابل سپریو نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔

زونل ریلویز نے ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت کے تال میل کے ساتھ بہت سے اقدامات کئے ہیں، جس کے نتیجے میں ہاتھیوں کو بچایا جاسکا ہے۔ ان احتیاطی اقدامات میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

  1. ہاتھیوں کے آمد و رفت کی مخصوص راہداریوں میں ریل گاڑیوں کی رفتار پر مستقل اور عارضی پابندیوں کا نفاذ۔
  2. ٹرین کے ڈرائیوروں کو ہاتھیوں کی راہداری کے بارے میں خبردار کرنے کے لئے علامتی بورڈوں کی تنصیب۔
  3. ٹرین کے عملے اور اسٹیشن ماسٹروں کو مسلسل اس بارے میں جانکاری دینا۔
  4. ریلوے کی زمین کے اندر پٹریوں کی طرف ہریالی کی ضرورت کے وقت کٹائی کرنا۔
  5. مخصوص مقامات پر ہاتھیوں کی آمد و رفت کے لئے پٹریوں کے نیچے گزرگاہ اور ریمپ کی تعمیر۔ مشرقی وسطی ریلوے میں ایک اور مقام پر یہ کام کیا جارہا ہے۔
  6. ہاتھیوں کو ریلوے کی پٹریوں کے قریب آنے سے روکنے کے لئے شہد کی مکھیوں کی آواز کے نظام کی تنصیب۔
  7. الگ تھلگ مقامات پر ریلوے اور جنگلات کے محکمے، دونوں کی جانب سے باڑھ لگانے کے اقدامات۔
  8. ریلوے کنٹرول دفاتر میں محکمہ جنگلات کے عملے کی تعیناتی، تاکہ وہ وقت پر اسٹیشن ماسٹروں اور ریل گاڑی کے ڈرائیوروں کو ہاتھیوں کے آنے جانے کے بارے میں مطلع کرسکیں۔
  9. ریاستی محکمہ جنگلات اور ریلوے کے محکمے کے درمیان تعاون کے لئے وقفے وقفے سے میٹنگوں کا انعقاد۔

اس سے پہلے سپریم کورٹ نے 2 ستمبر 2014 کو رٹ پٹیشن ڈبلیو پی (سی) نمبر 107، 2013 میں، جو شکتی پرساد نائک بنام یونین آف انڈیا اور دیگر کے معاملے میں اپنا فیصلہ سنایا تھا، اس میں مندرجہ ذیل ہدایات شامل ہیں۔

  1. ریلویز کو پورے ملک میں ان ٹرینوں کی رفتار کی حد کم کرنے کے اقدامات کرنے چاہئیں جو گھنے جنگلات سے گزرتی ہیں۔ اگر رفتار کی حد پر عمل نہیں کیا جاتا تو ٹرین کے غلطی کرنے والے ڈرائیوروں اور متعلقہ افسروں کے خلاف مناسب کارروائی کی جانی چاہئے۔
  2. ریلویز کو سلی گوڑی اور علی پور دوار کے درمیان رات میں مال گاڑیوں کی آمد و رفت کو روکنے کے اقدامات کرنے چاہئیں۔
  3. تیز رفتار اور رات میں چلنے والی ٹرینوں کو سلی گوڑی  - فالاکاٹا کے راستے پر منتقل کیا جانا چاہئے۔

ریاستوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق  ریل گاڑیوں کے حادثات میں مرنے والے ہاتھوں کی تعداد میں کمی کا رجحان نظر آتا ہے۔

ٹرینوں کی ٹکر سے ہاتھیوں کی ہونے والی اموات کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:

 

2016-17 سے 2018-19 کے درمیان ٹرین حادثات میں ہونے والی ہاتھیوں کی اموات

نمبرشمار

ریاست

2016-17

2017-18

2018-19

1

آسام

10

10

2

2

مغربی بنگال

3

2

6

3

تمل ناڈو

2

0

0

4

جھارکھنڈ

2

0

0

5

کیرالہ

2

0

1

6

اڈیشہ

0

2

7

7

تری پورہ

0

0

NR

8

اتراکھنڈ

2

5

1

9

اترپردیش

0

0

0

10

کرناٹک

0

1

2

 

میزان

21

20

19

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ و ا۔م ر

UN-1089


(Release ID: 1605572) Visitor Counter : 540


Read this release in: English