ریلوے کی وزارت

ممبئی اورپنے کے درمیان پروقار ریل گاڑی دکن کوئین ایکسپریس میں پھیر بدل


نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن (این آئی ڈی)احمدآباد، ریلی گاڑی کی باہری شکل وشباحت کو درست کرنے میں مصروف

Posted On: 05 MAR 2020 2:52PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،05؍مارچ:مہاراشٹر میں ممبئی سے پنے کے درمیان چلنے والی بھارتیہ ریلویز کی مالا مال وراثتی اہمیت کی انتہائی پروقار ریل گاڑیوں میں سے ایک دکن کوئین ایکسپریس (ریل گاڑی نمبر 12123/12124)بڑے  پیمانے پر تبدیلی کے لئے بالکل تیار ہے۔ سب سے پہلے 90 سال پرانی ریل گاڑی کے جرمنی کے ڈیزائن لنک ہاف مین بش (ایل ایچ بی)، مسافر ڈبوں میں تبدیلی کرنے کی تجویز ہے۔ ایل ایچ بی مسافر ڈبوں میں سیفٹی کی بہتر خصوصیات کے ساتھ سفر کا خوشگوار تجربہ دینے، بہتر سسپنشن نظام نصب جس کی وجہ سے یہ کافی آرام د ہ ہے۔ دوسرے یہ کہ مسافر ریل گاڑی کی ظاہری شکل وصورت کو بھی تبدیل کرنے کی تجویز ہے۔ دکن کوئین فی الحال سرخ بینڈ کی ساتھ نیلا اور سفید رنگ کا امتزاج ہے۔ تیسرے یہ کہ ریل گاڑی کے اپ گریڈ شدہ مسافر ڈبوں پر ریل گاڑی کا نیا لوگو چسپاں کرنے کی بھی تجویز ہے۔

سینٹرل ریلویز، جو یہ ریل گاڑی چلاتی ہے، اس نے مجوزہ اپ گریڈیڈ دکن کوئین (ڈی کیو) کی باہری شکل و صورت کو تبدیل کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ زیر تبصرہ ریل گاڑی سے جڑے مسافروں کے گہرے جذبات کی روشنی میں سینٹرل ریلویز نے ریل گاڑی کے باہری خدو خال سے متعلق صارفین سے آراء طلب کی ہے۔متعدد صلاح و مشورہ اور صارفین سے حاصل معلومات کی بنیاد پر سینٹرل ریلویز نے کسٹمر ووٹنگ کے مطابق ان کی رینکنگ کے ساتھ مسافر ڈبوں کے 8 مختلف ڈیزائن تیار کئے ہیں۔ریل گاڑی کے لئے لوگو کا نیا ڈیزائن تیار کرنے کی بھی تجویز ہے ، جس میں ممبئی کے  چھتر پتی شیواجی  مہاراج ٹرمنل(ممبئی –سی ایس ایم ٹی)اسٹیشن پر درج یونیسکو کی شبیہ کو شامل کرنے کی بھی تجویز ہے۔ریل بورڈ کے مشورے سے سینٹرل ریلویز  نے اس کے لئے احمد آباد کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن(این آئی ڈی) کی خدمات حاصل کی ہیں۔این آئی ڈی، وزارت صنعت و تجارت کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہے، جو ڈیزائن کی تیاری میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتا ہے۔ سینٹرل ریلویز نے 8 مختلف ڈیزائن، لوگو کے ڈیزائن اور این آئی ڈی کو متعلقہ مواد مہیا کرایا ہے۔

اس فیصلے کے مطابق این آئی ڈی کی ٹیم نے دکن کوئین  ریل گاڑی کے معائنے اور اس میں سفر کے لئے ممبئی کا دورہ کیا اور دوران سفر مسافروں سے تجربات معلوم کرنے کے لئے ان کے ساتھ بات چیت کی۔ ٹیم نے یونیسکو کے سند یافتہ سی ایس ایم ٹی کی عمارت کو بھی دیکھا۔ اپنے سفر کے دوران ٹیم نے اعدادو شمار حاصل کئے، ریل گاڑی کی پیمائش کی ، ان کے فوٹو اتارے، ریلویز کے عملہ اور مسافروں  کے ساتھ بات چیت کی۔امید ہے کہ یہ ٹیم رواں ماہ کے آخر تک اپنی رپورٹ پیش کردے گی۔یہ کارروائی حکومت ہند کی دو وزارتوں یعنی وزارت ریلوے اور وزارت صنعت و تجارت کے درمیان ہم آہنگی کی ایک عمدہ مثال ہے۔

یہ ریل گاڑی 1930ء سے اپنی خدمات انجام دے رہی ہے۔اس میں ہندوستان کی پہلی سپر فاسٹ ریل گاڑی ہونے ، تویل فاصلے تک سفر کرنے والی پہلی ریل گاڑی ہونے اور پہلی قابل سیرو سیاحت والی ٹرین ہونے والے متعدد ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ یہ پہلی ریل گاڑی ہے ، جس میں خاتون مسافروں کے لئے ایک علیحدہ کار ہوتا ہے اور یہ پہلی ریل گاڑی ہے، جس میں ڈائننگ کار لگانے کا رواج بھی شروع ہواتھا۔

 

*************

م ن۔ش س۔ ن ع

 (U: 1067)



(Release ID: 1605400) Visitor Counter : 273


Read this release in: English , Hindi , Bengali