وزارت دفاع
دفاعی سیکٹر میں میک ان انڈیا
Posted On:
04 MAR 2020 3:39PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 4 مارچ 2020، دفاع کے وزیر مملکت جناب شری پد نائک نے آج لوک سبھامیں رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر کلا ندھی ویرا سوامی کے ذریعے پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ دفاعی مصنوعات کی پیداوار، مسلح افواج کی ضرورتوں کے مطابق کی جاتی ہے۔دفاعی سرکاری شعبے کی کمپنی / آرڈیننس فیکٹری بورڈ کے ذریعہ مینوفیکچرنگ کی جانے والی کچھ اہم مصنوعات / پلیٹ فارم میں 155 ایم ایم آرٹیلری گن سسٹم ‘‘دھنش’’، لائٹ کامبیٹ ایئر کرافٹ ‘تیجس’، ڈونیئر ڈو۔ 228، ایڈوانس لائٹ ہیلی کاپٹر (دھرو) زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل نظام ‘آکاش’ حملے کرنے والی آبدوز ‘آئی این ایس کلوری’، ‘آئی این ایس چنئی’ ‘اینٹی سبمرین وار فیئر کوروِٹ(اے ایس ڈبلیو سی)’، واٹر جٹ فاسٹ اٹیک کرافٹس (ڈبلیو جےایف اے سی)، آفشور پٹرول ویسلس (او پی وی)، ورونسترا ہیوی ویٹ ٹورپیڈو وغیرہ ہیں۔
دفاعی پیداوار کے محکمے کے ذریعہ جاری کردہ اتھورائزیشن / لائسنس اور دفاعی سیکٹر کی سرکاری کمپنیوں/ او ایف بی کے ذریعہ اصل برآمدات کی بنیاد پر کچھ اہم برآمداتی اشیا فاسٹ پٹرول ویسلس، ساحلی نگرانی نظام (سی ایس ایس)، لائٹ ویٹ ٹورپیڈوس، ڈو ۔ 228 ایئر کرافٹ، پہیہ والی انفینٹری بردار، لائٹ اسپیشلسٹ وہیکل، مائن پروٹیکٹیڈ وہیکل، پیسیو نائٹ سائٹ، بیلٹ فیلڈ سرویلانس راڈار ایکسٹینڈڈ رینج، انٹی گریٹڈ انٹی سبمیرین وارفیئر، لائٹ ویٹ ٹورپیڈو لانچر اینڈ پارٹس، زین ایڈوانسڈ ویپن سیمولیٹر، پرسنل پروٹیٹیو آئٹم، 155 ایم ایم آرٹیلری گن ایمیونیشن، چھوٹے ہتھیار اور گولہ بارود وغیرہ ہیں۔
گھریلو دفاعی آلات کی پیداوار کے لئے اہداف مسلح افواج کی ضرورتوں کے مطابق مقرر کئے جاتے ہیں۔مسلح افواج متعدد گھریلو اور غیر ملکی ونڈروں سے خطرے کا اندازہ لگاکر ، آپریشنل چیلنجز اور ٹکنالوجیکل تبدیلیوں کی بنیاد پر دفاعی آلات کی خریداری کرتی ہے تاکہ مسلح افواج کو تمام سکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار رکھا جاسکے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔م ع۔ن ا۔
U- 1036
(Release ID: 1605267)
Visitor Counter : 73