وزارت دفاع
دفاعی خدمات میں خواتین
Posted On:
04 MAR 2020 3:38PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 4 مارچ / دفاع کے وزیر مملکت جناب شری پد نائیک نے جناب متیش رمیش بھائی پٹیل(باکا بھائی) اور دیگر کے ایک سوال کے تحریری جواب میں آج لوک سبھا کو بتایا کہ تینوں مسلح افواج میں فی الحال خواتین کی تعداد حسب ذیل ہے:
ہندستانی بری فوج
|
6892
|
ہندستانی فضائیہ
|
1878
|
ہندستانی بحریہ
|
685
|
گزشتہ تین برسوں اور رواں برسوں کے دوران تینوں مسلح افواج میں شامل کی گئی خواتین کی سال بہ سال تعداد حسب ذیل ہے:
سال
|
2017
|
2018
|
2019
|
2020
|
ہندستانی بری فوج
|
949
|
819
|
364
|
102
|
ہندستانی فضائیہ
|
109
|
86
|
77
|
00
|
ہندستانی بحریہ
|
57
|
38
|
54
|
18
(درون پیش رفت)
|
ملٹری پولیس میں فوجیوں کے طو رپر خواتین کی شمولیت ۔ 17 برس کے عرصےمیں ایسی 1700 خالی اسامیوں کو منظوری دی جائے گی ۔ 101 خواتین نے کورا ٓف ملٹری پولیس سینٹر ، بنگلور میں اس سال جنوری میں اپنی ٹریننگ شروع کردی ہے۔
ہندستانی فضائیہ (آئی اے ایف) کی تمام شاخوں /اسٹریمس خاتون افسروں کے لئے کھلے ہیں۔ آئی اے ایف میں کیرئر کے لئے مواقع کی ‘مسلح افواج میں خاتون کی شمولیت اور انہیں بااختیار بنانے ’ سے متعلق پالیسی کے مطابق پرنٹ/الیکٹرانک میڈیا کی وساطت سے تشہیر کی جاتی ہے۔ حکومت نے سال 2015 میں پرواز کی شاخ کی فائٹر اسکیم نے خاتون کے شارٹ سروس کمیشن (ایس ایس سی) کو شامل کرنے کی ایک اسکیم شروع کی ہے۔ آئی اے ایف نے مطلوبہ جینڈر نیوٹرل ایئر ہیڈکوارٹر تشکیل دیا ہے ۔ انسانی وسائل کی پالیسیاں (ایچ آر پی) فضائیہ کے تمام محکموں میں مستقل کمیشن کے لئے ایس ایس سی افسران پرغور کررہی ہیں۔
ہندستانی بحریہ میں بھی خاتون شامل ہونے کے مواقع تیزی سے بڑھے ہیں اور یہ 1992 کے تین برانچوں سے بڑھ کر 2019 میں 11 برانچیں ہوگئی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ ش س۔ ج۔
U- 1039
(Release ID: 1605261)
Visitor Counter : 174