ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیہ یوجنا کے تحت دو برسوں میں 4.39 لاکھ امید واران کو تربیت فراہم کی گئی
Posted On:
02 MAR 2020 3:38PM by PIB Delhi
نئی دہلی،02 مارچ / ہنر مندی ترقیات اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب آر کے سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ ڈی ڈی یو – جی کے وائی اسکیم کے تحت 19-2018 ء اور 20-2019 ء کے دوران 4.39 لاکھ امید واران کو تربیت فراہم کی گئی ہے ، جن میں سے 84156 امید واران کا تعلق درج فہرست قبائل سے ہے ۔ پی ایم کے وی وائی 20-2016 ء کے تحت 19-2018 ء اور 20-2019 ء کے دوران 49.67 لاکھ امید واران کو تربیت فراہم کی گئی ہے ۔ اس میں سے 2.13 لاکھ امید واران کا تعلق درج فہرست قبائل سے ہے۔
دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیہ یوجنا ( ڈی ڈی یو – جی کے وائی ) اور پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا ( پی ایم کے وی وائی 2.0 ) کے تحت 19-2018 ء اور 20-2019 ء کے دوران مختص کئےگئے سرمائے کی تفصیلات کا گو شوارہ ضمیمہ نمبر - I میں دیا گیا ہے ۔
ڈی ڈی یو – جی کے وائی اور پی ایم کے وی وائی 2.0 اسکیم کے تحت ، جس قدر امید واران کو زیر تربیت لایا گیا ہے ، اُن کی ریاست وار تفصیل بالتریتب ضمیمہ – II اور ضمیمہ – III میں دی گئی ہے ۔ این ایس ڈی سی کی جانب سے پی ایم کے وی وائی 2.0 کے سلسلے میں ، جو تجزیہ جاتی مطالعہ کیا گیا ہے ، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مختصر مدتی تربیت ایس ٹی ٹی کے تحت ، جس قدر افراد کو تربیت فراہم کی گئی ہے اور اسناد جاری کی گئی ہیں ، وہ 1.8 گنا زیادہ امکانات کے حامل ہیں ، کہ انہیں روز گار مل جائے گا اور ایسے نو جوان ، جو ہنر مند ہیں ، ان کے ذریعہ روز گار حاصل کرنے کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے ۔ ماقبل لرننگ اسناد بندی کے پہلو کو تسلیم کرنے کے تحت افراد کو خود اعتمادی بڑھنے سے فائدہ پہنچا ہے ، ان کے تکنیکی علم میں بھی اضافہ ہوا ہے اور ہنر مندی بڑھنے کے ساتھ ان کی اوسط ماہانہ آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔
ضمیمہ - I
دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیہ یوجنا ( ڈی ڈی یو – جی کے وائی ) اور پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا ( پی ایم کے وی وائی 20-2016 ء ) کے تحت 19-2018 ء اور 20-2019 ء کے دوران مختص کئے گئے فنڈ کا گو شوارہ
اسکیمیں
|
مالی سال
|
مختص کیا گیا فنڈ
|
جاری کیا گیا فنڈ
|
ڈی ڈی یو – جی کے وائی
|
2018-19 ء
|
1215.306 کروڑ
|
1215.289 کروڑ
|
|
2019-20 ء
|
1849.99 کروڑ
|
1418.071 کروڑ
|
پی ایم کے وی وائی 20-2016 ء
|
2018-19 ء
|
1946.45 کروڑ
|
1909.19 کروڑ
|
|
2019-20 ء
|
1749.22 کروڑ
|
1573.12 کروڑ
|
ضمیمہ - II
ڈی ڈی یو – جی کے وائی اسکیم ( 20-2018 ء ) کے تحت اسکیم کے تحت لائے گئے امید واران کی ریاست وار تفصیل
نمبر شمار
|
ریاست کا نام
|
جس قدر امید واران پلیس کئے گئے
|
1
|
آندھرا پردیش
|
31613
|
2
|
اروناچل پردیش
|
0
|
3
|
آسام
|
20037
|
4
|
بہار
|
10831
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
6062
|
6
|
گجرات
|
3569
|
7
|
ہریانہ
|
9497
|
8
|
ہماچل پردیش
|
1244
|
9
|
جموں و کشمیر
|
1834
|
10
|
جھار کھنڈ
|
11086
|
11
|
کرناٹک
|
11192
|
12
|
کیرالہ
|
15931
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
10335
|
14
|
مہاراشٹر
|
15421
|
15
|
منی پور
|
523
|
16
|
میگھالیہ
|
746
|
17
|
میزورم
|
302
|
18
|
ناگا لینڈ
|
381
|
19
|
اڈیشہ
|
58604
|
20
|
پنجاب
|
2485
|
21
|
راجستھان
|
7967
|
22
|
سکم
|
96
|
23
|
تمل ناڈو
|
2513
|
24
|
تلنگانہ
|
21948
|
25
|
تری پورہ
|
2397
|
26
|
اتر پردیش
|
10285
|
27
|
اتراکھنڈ
|
870
|
28
|
مغربی بنگال
|
6658
|
|
میزان
|
264427
|
ضمیمہ - III
پی ایم کے وی وائی 2.0 ( 20-2016 ء ) اسکیم کے تحت پلیس کئے گئے امید واران کی ریاست وار تفصیلات
نمبر شمار
|
ریاست کا نام
|
پلیس کئے گئے امید واران
|
1
|
انڈمان و نکوبار جزائر
|
124
|
2
|
آندھرا پردیش
|
75,235
|
3
|
اروناچل پردیش
|
2,725
|
4
|
آسام
|
33,366
|
5
|
بہار
|
81,038
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
3,371
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
22,747
|
8
|
دادر اور نگر حویلی
|
681
|
9
|
دمن اور دیو
|
1,428
|
10
|
دلّی
|
59,917
|
11
|
گوا
|
740
|
12
|
گجرات
|
45,406
|
13
|
ہریانہ
|
1,34,783
|
14
|
ہماچل پردیش
|
18,376
|
15
|
جموں و کشمیر
|
41,721
|
16
|
جھار کھنڈ
|
21,125
|
17
|
کرناٹک
|
45,488
|
18
|
کیرالہ
|
17,369
|
19
|
لکشدیپ
|
-
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
1,55,659
|
21
|
مہاراشٹر
|
49,142
|
22
|
منی پور
|
5,500
|
23
|
میگھالیہ
|
4,510
|
24
|
میزورم
|
3,760
|
25
|
ناگا لینڈ
|
1,932
|
26
|
اڈیشہ
|
49,130
|
27
|
پڈو چیری
|
5,495
|
28
|
پنجاب
|
84,496
|
29
|
راجستھان
|
1,33,287
|
30
|
سکم
|
931
|
31
|
تمل ناڈو
|
1,12,492
|
32
|
تلنگانہ
|
77,773
|
33
|
تری پورہ
|
6,656
|
34
|
اتر پردیش
|
2,46,846
|
35
|
اتراکھنڈ
|
34,052
|
36
|
مغربی بنگال
|
84,660
|
کل میزان
|
16,61,961
|
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
( م ن ۔ ع ا )
U. No. 990
(Release ID: 1604912)
Visitor Counter : 105