سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

صدر جمہوریہ ہند نے قومی یوم سائنس تقریبات کے موقع پر 21 افراد کو ایوارڈ سے نوازا


صنفی ترقی اور تعلیم میں  مساوات نیز تحقیقی اداروں کے سلسلے میں تین کلیدی پہل قدمیوں کا اعلان

ڈاکٹر ہرش وردھن: حالیہ قومی سائنس فاؤنڈیشن (یو ایس اے) رپورٹ کے مطابق، بھارت پہلے ہی سائنس اور انجینئرنگ اشاعتوں کے معاملے میں  تیسرے مقام پر پہنچ چکا ہے

سائنس دانوں کو 21 ویں صدی کی چنوتیوں  کا سامنا کرنے کے لئے مشترکہ کوششیں کرنے اور سائنس اور ٹکنالوجی پر مبنی حل نکالنے کی تلقین





Posted On: 28 FEB 2020 3:43PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،28؍فروری: صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے  ہماری سائٹفک کوشش اور اس کی افادیت کی کوالٹی بڑھانے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے سائنس دانوں کو ہمارے عوام کی ترقی اور فلاح و بہبود میں تعاون دینے کے لئے کام کرنا چاہیے۔ صدر جمہوریہ ہند نے  تعلیمی اور تحقیقی اداروں میں قومی یوم سائنس کے موقع پر آج نئی دہلی میں وگیان بھون میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران صنفی ترقی اور مساوات کو فروغ دینے کے لئے تین کلیدی پہل قدمیوں کا بھی اعلان کیا۔ اس سال قومی یوم سائنس کا موضوع ہے ‘‘سائنس میں خواتین’’۔

وگیان جیوتی وہ پہل قدمی ہے جو ہائی اسکول میں سائنس ، ٹکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی جیسے مضامین میں  اعلی تعلیم کے سلسلے میں ہونہار لڑکیوں کو سازگار ماحول فراہم کرے گی۔تغیر پذیر اداروں کے سلسلے میں صنفی ترقی (جی اے ٹی آئی) ایک جامع چارٹر اور سائنس ، ٹکنالوجی ، انجیئنرئنگ اور ریاضی جیسے مضامین میں  صنفی مساوات کا جائزہ لینے کےلئے ایک فریم ورک وضع کرے گی۔خواتین کے سلسلے میں سائنس اور ٹکنالوجی وسائل سے متعلق ایک آن لائن پورٹل خواتین کے لئے مخصوص سرکاری اسکیموں، وظائف، فیلوشپ، کیریر کونسلنگ وغیرہ کے سلسلے میں ای۔ وسائل فراہم کرے گا اور  سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبے میں مختلف شعبہ جاتی ماہرین سے متعلق سبجیکٹ ایریا کی تفصیلات بھی فراہم کرے گا۔ یہ تمام تر باتیں صدر جمہوریہ ہند نے اپنے خطاب کے دوران کہیں۔

صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ نیشنل سائنس ڈے کا بنیادی مقصد سائنس کی اہمیت کے پیغام کو عام کرنا ہے۔ سائنس بذات خود دو پہلو کی حامل ہے۔ یعنی خالص علم  کی جستجو اور معاشرے میں سائنس جو زندگی کی کوالٹی یا معیار کو بہتر بنانے کے لئے ایک ذریعہ کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ دونوں ایک دوسرے سے مربوط ہیں کیونکہ دونوں میں سائنٹفک رجحان مشترکہ ہوتا ہے۔ سائنس اور ٹکنالوجی  کے توسط سے ہی ہم ماحولیات، حفظان صحت، توانائی وغیرہ سے متعلق چنوتیوں کو موثر طور پر مساوی اقتصادی نمو، خوراک ا ور آبی سلامتی، مواصلات وغیرہ کو حل کرسکتے ہیں۔ یہ تمام چنوتیاں آج ہمارے سامنے ہیں اور یہ کثیر پہلوئی اور کافی پیچیدہ ہیں۔ مختلف وسائل کے سلسلے میں مطالبے اور سپلائی کے مابین  بڑھتا ہوا فاصلہ اور عدم ہم آہنگی مستقبل میں تصادم کی صورت پیدا کرے گی۔ ہمیں ان چنوتیوں کا ہمہ گیر حل نکالنے کے لئے ہر حال میں سائنس و تکنالوجی پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔

سائنس اور ٹکنالوجی، صحت اور کنبہ بہبود اور ارضیاتی سائنسز کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے  سائنس میں خواتین نام کے موضوع کی ستائش کی اور کہا کہ یہ گزشتہ دنوں کے لحاظ سے ایک مثالی تغیر ہے۔ اختراع اور صنفی مساوات مکمل ترقی عمل کو متاثر کرتی ہیں۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہمیں علامتی انداز ترک کرکے مجموعی حیثیت پر غور کرنا چاہیے خصوصاً بھارتی سائنس میں صنفی مساوات فراہم کرنے کے لئے اس جانب توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ حکومت نے حال ہی میں خواتین کی اختیار کاری پر جو توجہ مرکوز ی ہے، اس کے نتیجے میں سائنس کے شعبے میں مختلف اسکیمیں متعارف کرائی گئی ہیں تاکہ خواتین کی توجہ سائنس کی جانب مبذول ہوسکے اور انہیں روزگار کے مواقع بھی حاصل ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ قومی سائنس فاؤنڈیشن (یو ایس اے) رپورٹ ک مطابق بھارت پہلے ہی  سائنس اور انجیئنرنگ اشاعتوں کے معاملے تیسرا مقام حاصل کرچکا ہے۔

ہمارے کےلئے فخر کی بات ہے کہ  ہمارا ایک ادارہ یعنی جے این سی اے ایس  آر واقع بنگلور کو نیچر انڈکس کی جانب سے تحقیقی معیار کے معاملے میں ساتویں مقام پر فائز کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیو انڈیا نئی چنوتیاں لیکر آئے گا لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ سائنس داں حضرات 21 ویں صدی کی چنوتیوں اور ان سے وابستہ مسائل کو حل کرنے کے لئے سائنس اور ٹکنالوجی پر مبنی  حل تلاش کرنے کے لئے قومی کوشش میں اپنا تعاون دے۔

صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند  نے خاتون سائنس دانوں کے لئے بہترین کارکردگی کے لئے  ایوارڈ سمیت خواتین کو سائنسی مواصلات اور اسے مقبول بنانے کے قومی ایوارڈ بھی عطا کئے ان ایوارڈز میں نیشنل سائنس اینڈ ٹکنالوجی کمیونی کیشن ایوارڈ ، زرعی تحقیق کے لئے تحریری صلاحیت میں اضافے کا ایوارڈ  (اے ڈبلیو ایس اے آر)، ایس ای آر بی وومن ایکسی لینس ایوارڈ، سماجی فوائد کے لئے ٹکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ بہترین کاکردگی کا مظاہرہ کرنے والی خواتین کا ایوارڈ شامل ہے۔

سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے کے سکریٹری  پروفیسر آشوتوش شرما نے  نئی ٹکنالوجی جیسے مصنوعی ذہانت ،  طبعی مقدار سے متعلق ٹکنالوجی کی ضرورت پر زور دیا اور تمام کوششوں میں سائنسی  سماجی ذمہ داری کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے موجودہ اور آنے والی سائنس کے  مواصلاتی اقدامات جیسے وکی پیڈیا، ڈی ڈی سائنس وغیرہ وغیرہ کا بھی ذکر کیا۔

ٹرانسلیشنل ہیلتھ سائنس اینڈ ٹکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (ٹی ایچ ایس ٹی آئی)  کے ایکزیکیوٹیو ڈائرکٹر پروفیسر گگن دیپ کانگ نے اس موقع پر ایک خصوصی مقالہ پیش کیا ۔ پروفیسر کانگ بھارت کی پہلی خاتون ایف آر ایس ہیں۔

سائنس کا قومی دن ہر سال 28 فروری کو منایا جاتا ہے جو سر سی وی رمن کے ذریعہ رمن افکیٹ کی دریافت کے اعلان کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ اس دریافت کے لئے سر سی وی رمن کو 1930 میں نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔ حکومت ہند نے1968 میں  28 فروری کو سائنس کا قومی دن قرار دیا تھا۔ اس وقت سے اس موقع پر سائنسی مواصلاتی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

سائنس اور ٹکنالوجی محکمے  کے تحت  سائنس اور ٹکنالوجی کی مواصلات کی قومی کونسل (این سی ایس ٹی سی) پورے ملک میں سائنس کے قومی دن کے موقع پر سائنسی اداروں، تحقیقی لیباریٹریوں اور سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت کے تحت خود مختار سائنسی اداروں میں تقریبات کے انعقاد کی بااختیار ایجنسی کے طور پر کام کرتی ہے۔

سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے نے سائنس اور ٹکنالوجی کی مواصلات کے شعبے میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں اور عوام میں سائنسی رجحان پیدا کرنے کی خاطر اسے مقبول بنانے کے لئے 1987 میں سائنس  کی مقبولیت کا قومی ایوارڈ شروع کیا تھا۔ یہ ایوارڈ ہر سال سائنس کے قومی دن کے موقع پر دیئے جاتے ہیں۔

اس موقع پر حکومت کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر کے وجے راگھون، ڈی بی ٹی کی سکریٹری ڈاکٹر رینو سوروپ ، سی ایس آئی آر کی ڈی جی ڈاکٹر شیکھر مانڈے اور دیگر ایوارڈ یافتگان موجود تھے۔

Click here to see National Awards for Science and Technology

Click here to see Awards for Women

Click here to see AWSAR awardees

 

*******

 (U: 962)


(Release ID: 1604687) Visitor Counter : 177


Read this release in: English , Hindi , Bengali