زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

سی سی اے نے 10 ہزار نئے ایف پی او کی تشکیل اور فروغ کے لئے کسانوں کی پیداوری تنظیموں (ایس پی اوز) کی تشکیل اور فروغ کی اسکیم کو منظوری دی

Posted On: 19 FEB 2020 4:31PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،19؍فروری،وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے  سال 20-2019 سے  24-2023 تک ، پانچ  سال کے عرصے میں 10 ہزار  ایف پی اوز  قائم کرنے کو منظوری دے دی ہے تاکہ  کسانوں کی اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔ ہر ایف پی او کو  اس کے قیام سے پانچ  سال تک  مدد فراہم کی جائے گی۔

فوائد:

چھوٹے اور حاشئے پر رہنے والے کسانوں کے پاس اتنی  اقتصادی قوت نہیں ہوتی کہ وہ  پیداوری  ٹیکنالوجی  خدمات  اور  قدر میں اضافے سمیت فروخت میں مدد کے لئے  درخواست کرسکیں۔ ایس پی اوز  کی تشکیل کے ذریعے ایسے کسانوں کو  اجتماعی طور پر  معیاری لاگت ، ٹیکنالوجی ، قرض  اور  اپنا  سامان فروخت کرنے کے وسائل کے لئے زیادہ بہتر رسائی حاصل ہوسکے گی اور وہ  بہتر  آمدنی حاصل کرسکیں گے۔

اسکیم کا خلاصہ:

  • مرکزی سیکٹر کی ایک نئی اسکیم  ’’کسانوں کی پیداوری تنظیموں کی تشکیل اور فروغ (ایف پی اوز)‘‘ ہے جس کا مقصد پانچ سال کے لئے  (20-2019 سے  24-2023  تک)  4496.00 کروڑ روپے کی لاگت سے 10 ہزار نئے ایف پی اوز  کی تشکیل اور فروغ  کرنا ہے جس کے لئے 25-2024   سے  28-2027   تک  ہر ایف پی او کو  اس کی  تشکیل سے پانچ سال تک  مدد فراہم کرنے کی خاطر  مزید  2369.00 کروڑ روپے  کا عہد کیا گیا ہے۔
  • ابتدائی طور پر  ایف پی اوز کی تشکیل اور فروغ کے لئے تین ایجنسیاں  کام کریں گی، جن میں  چھوٹے کسانوں کے زرعی تجارت کا کنسورشیم (ایس ایف اے سی)  ، نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی)  اور نبارڈ  شامل ہیں۔ ریاستیں ، اگر وہ چاہیں تو ،  ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو  کے ساتھ صلاح ومشورے سے  اسکیم کے نفاذ کے لئے  اپنی ایجنسی نامزد کرسکتی ہیں۔
  • ڈی  اے سی اینڈ ایف  ڈبلیو  کلسٹر ؍ ریاستوں  میں نافذ کرنے والی ایجنسیاں مختص کرے گی جو ریاست میں کلسٹر پر مبنی  کاروباری تنظیمیں تشکیل دیں گی۔
  • ایف پی اوز کی تشکیل اور فروغ  کلسٹر پر مبنی کاروباری اداروں ( سی بی  بی اوز )  کے ذریعے  کیا جائے گا ، جو  ریاست ؍  کلسٹر کی سطح پر  نافذ کرنے والی ایجنسیاں ہیں۔ سی بی بی اوز  کے پانچ زمرے ہوں گے جن میں  فصل پروری  ، زرعی  اشیاء کی فروخت ؍  قدر میں اضافہ  اور ڈبہ بندی  ، سماجی  تنظیم ، قانون اور  کھاتہ داری  اور  آئی ٹی ؍ ایم آئی ایس  شامل ہیں۔ یہ سی بی بی اوز  ایف پی او کے فروغ کے تمام معاملوں میں معلومات فراہم کریں گی۔
  • ایس ایف اے سی  میں  مربوط پورٹل  اور معلومات کے بندوبست  اور نگرانی کے ذریعے  پروجیکٹ کے لئے  مجموعی رہنمائی  ، اعداد وشمار  کی تکمیل  اور  رکھ رکھاؤ  کے لئے  ایک قومی پروجیکٹ مینجمنٹ ایجنسی  (این پی ایم اے ) ہوگی۔
  • ابتدائی  طور پر ایف پی او میں ارکان کی کم از کم تعداد  میدانی علاقوں میں 300  اور  شمال مشرقی  علاقوں یا  پہاڑی علاقوں میں 100 ہوگی۔ البتہ ڈی اے  سی اینڈ ایف ڈبلیو  تجربے ؍ ضرورت کی بنیاد پر  زراعت کے مرکزی وزیر کی اجازت سے  رکنیت کی  کم از کم تعداد  میں تبدیلی کرسکتی ہے۔
  • ایف پی اوز  کی تشکیل کے لئے   ملک کے آرزو  مند اضلاع کو تر جیح دی جائے گی ، جہاں آرزو مند اضلاع کے ہر  بلاک میں  کم از کم ایک ایف پی او  قائم کی جاسکے۔
  • ایف پی اوز کے لئے  حصص کی بنیاد کو مستحکم کرنے کے لئے اکیوٹی گرانٹ کی گنجائش ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(م ن-وا- ق ر)

U-827


(Release ID: 1603734) Visitor Counter : 183


Read this release in: English , Hindi