نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے بدعنوانی کو شمولیت والی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قراردیا


انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ ان لوگوں کا ساتھ دیں، جو ملک سے بدعنوانی ختم کرنے کے لئے جدوجہد کررہے ہیں

جی ایس ٹی جیسی اصلاحات سے معیشت کو طویل مدتی فائدہ ہوگا : نائب صدرجمہوریہ

جمہوریت میں اختلاف رائے کا خیر مقدم ہے ،لیکن ملک میں انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی : نائب صدرجمہوریہ

معیشت کی سست روی عارضی ہے ، ہندوستان پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے: نائب صدر جمہوریہ

انہوں نے آئی آئی ایم رانچی کے قیادت ،پالیسی اور حکمرانی سے متعلق اٹل بہاری واجپئی مرکز میں پالیسی اور اچھی حکمرانی کے موضوع پر لیکچر دیا

شری اٹل بہاری واجپئی ایک وژنری لیڈر تھے ، وہ ہندوستان میں کنکٹوِٹی سے متعلق انقلاب لائے : نائب صدر جمہوریہ

Posted On: 16 FEB 2020 7:46PM by PIB Delhi

 

نئیدہلی  17فروری 2020۔نائب صدرجمہوریہ ہند جناب  ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا ہے کہ بدعنوانی  شمولیت والی ترقی کی راہ میں  سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور انہوں  نے  نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ  ایسے لوگوں  کی مدد کریں  جو ملک سے بدعنوانی   کی برائی کا خاتمہ کرنے کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔

رانچی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کےقیادت پالیسی اور حکمرانی سے متعلق  اٹل بہاری واجپئی مرکز میں  پبلک پالیسی کے طلبا سے بات چیت کرتے ہوئے  نائب صدرجمہوریہ نے بدعنوانی سے  عدم مساوات  مزید  گہری ہوتی ہے ، اس سے غریبی میں  اضافہ ہوتا ہے اور  ملک کی ترقی کے امکانات میں رکاوٹ پیش آتی ہے ۔

بدعنوانی سے لڑنے میں   قائدانہ رول   ادا کرنے کے لئے  نوجوانوں سے  اپیل کرتے ہوئے  انہوں  نے مشورہ دیا کہ تمام سطحوں  پر شفافیت اور جوابدہی  لانے کے لئے نئی ٹکنالوجی   استعمال کی جانی چاہئے ۔

مستقبل کو  ڈجیٹل قرار دیتے ہوئے جناب وینکیا نائیڈو  نے اس  بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ حکومت  بھارت نیٹ  پروجیکٹ کے تحت   تمام گرام پنچایتوں کو  ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ سے جوڑ رہی ہے ۔

اچھی  حکمرانی پر زور دیتے ہوئے جناب وینکیا نائیڈو  نے کہا کہ  پالیسی کے  منشا اور پالیسی کے نفاذ کے درمیان کوئی فرق نہیں  ہونا چاہئے ۔

انہوں  نے کہا :’’  کسی  بھی پروگرام    کا عوام کو  فائدہ  پہنچانے کا جو منشا ہے ، وہ  صحیح وقت پر عوام تک پہنچنا ہی چاہئے ۔‘‘

طلبا کو  قوم کے مستقبل کے لیڈر قرار دیتے ہوئے   نائب  صدر جمہوریہ نے    ان سے  کہا کہ وہ  ناخواندگی  ،غریبی ،تغذیہ کی کمی وغیرہ جیسے  ملک کے مسائل کو   حل کرنے کے لئے  اختراعی  حل تلاش کریں  ۔

جناب وینکیا نائیڈو  نے کہا کہ ملک کی معیشت میں  موجودہ سست روی عارضی ہے ۔ انہوں  نے  اس اعتماد کا اظہار کیا  کہ ہندوستان  پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت  بننے  کی راہ پر گامزن ہے۔

جی ایس ٹی  ،آئی بی سی وغیرہ   جیسی  جرأت مندانہ اصلاحات کے لئے  حکومت کی ستائش کرتے ہوئے انہوں  نے کہا کہ  اس  جرأت مندانہ   اصلاحات سے معیشت  اور عوام کو  طویل مدتی  فائدے حاصل ہوں گے ۔

 شمولیت  والی ترقی کی اپیل کرتے ہوئے   نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ترقی   کے فائدے   ہر ایک شخص تک  پہنچنا چاہئیں  ۔صرف اسی صورت میں  یہ بامعنی ہوگی ۔

انہوں  نے کہا :’’  ہرایک شہری کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ ملک کی ترقی کے سفر میں  اس کی  بھی حصہ داری ہے ۔ ‘‘

طلبا سے  آنے والے کل کے  ’اسمارٹ لیڈر ‘   بننے کی اپیل کرتے ہوئے  جناب وینکیا نائیڈو  نے کہا کہ سچی قیادت   میں  کردار  ،صلاحیت  ،قابلیت  اور  اچھے  سلوک  کی خصوصیات   ہونی چاہئیں   ۔

انہو  ں نے  طلبا سے کہا کہ وہ کل کے صنعت کار بننے کے لئے  اختراع   کریں  ۔ انہوں  نے کہا کہ حکومت نے   محتلف  اسکیموں  مثلاََ اسٹارٹ اپ انڈیا ، اسٹینڈ اپ انڈیا  ، مدرا وغیرہ  کے ذریعہ  ایک  بہت ہی معاون  اسٹارٹ اپ  ایکو سسٹم  کی تشکیل کی ہے ۔   انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ انہیں  اس  کا پورافائدہ اٹھانا چاہئے ۔

نائب صدر جموریہ نے   سبھی سے اپیل کی کہ وہ   ’بولنے کی آزادی  ‘  کا منصفانہ طریقے سے استعمال کریں ۔ انہوں  نے کہا کہ جمہوریت  میں اختلاف رائے کا استقبال کیا جاتا ہے لیکن   ملک میں  انتشار پھیلانے کی اجازت  نہیں  دی جائے گی۔  انہوں  نے کہا کہ   ارکان پارلیمنٹ کو   ہنگامہ کرنے اور  ایوان کی کارروائی میں رخنہ ڈالنے کی بجائے  بحث ومباحثےمیں شرکت کرنی چاہئے اور معاملات کو طے کرنا چاہئے ۔

راجیہ سبھا کے کام کاج  میں  بہتری سے متعلق  میڈیا رپورٹوں ش پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جناب وینکیا نائیڈو  نے کہا کہ   تمام آئین سازوں  کو   مثبت اور تعمیری طریقے سے کام کرنا چاہئے ۔ انہوں  نے تنبیہ  کی کہ اگر وہ  ایسا نہیں  کریں  گے  تو عوام کا ان پر سے اعتبار ختم ہوجائے گا۔  جناب وینکیا نائیڈو  نے کہا کہ جمہوریت میں  تشدد کی کوئی جگہ نہیں  ہے   اور بیلٹ    بلٹ  سے زیادہ طاقتور ہے ۔  انہوں  نے کہا :’’  سبھی کو  قانون  پر عمل کرنا چاہئے   اور آئین کا پوری طرح احترام کرنا چاہئے ۔‘‘

اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ  اچھی حکمرانی کا مقصد  ترقی کے فائدوں  کو    اور حکمرانی کو   معاشرے کے  ہر ایک طبقے  خصوصی  طور پر   معاشی  اور سماجی اعتبار  سے سب سے نچلی  پائیدان   والے  طبقے تک پہنچائے جانے کو یقینی بنانا ہے ۔  نائب صدر جمہوریہ نے  آئین  کے ضابطوں  کے مطابق   اختیارات  اور ذمہ داریوں  کو   مقامی اداروں  تک پہنچانے کی اپیل  کی ہے۔

انہوں  نے کہا کہ ان اداروں کو فنڈس  ، کام کاج  اور کارکنان کی منتقلی سے  حکومت  ،عوام کے قریب پہنچے گی اور  اس کے اعتماد  اور موثر ہونے پر عوام کے اعتبار میں  اضافہ  ہوگا۔

بڑھتی  ہوئی شہری اور دیہی   تفریق،  معیاری صحت دیکھ ریکھ   ، تعلیم  اور دیگر شعبوں میں   نابرابری   پر تشویش  کا اظہار کرتے ہوئے   جناب وینکیا نائیڈو  نے  مرکز اور ریاستوں  سے  کہا کہ   وہ   ایسے چیلنجوں  کا سامنا کرنے کے لئے  ٹیم انڈیا  کے جذبے سے کام کریں  ۔

انہوں  نے افسروں  اور انتظامیہ سے  اپیل کی کہ وہ   ٹکنالوجی اختیار کریں  ،  بدلتے ہوئے  عالمی  رجحانات   کے مطابق   عمل کریں   اور  مسلسل عوامی خدمات کے لئے   مقامی ضرورتو  کے مطابق  مسلسل تبدیلیاں  لاتے رہیں۔

اس موقع پر نائب صدرجمہوریہ نے  آنجہانی  اٹل  بہاری واجپئی کی یاد میں    ایک پالیسی اینڈ ریسرچ سینٹر  قائم کرنے کے لئے آئی آئی ایم رانچی کی تعریف کی اور کہا کہ  جناب واجپئی   عوامی زندگی میں شامل تمام لوگوں کے لئے ایک رول ماڈل تھے۔

انہوں نے کہا کہ  حکمرانی اورپبلک  پالیسی  کے تمام پہلوؤں کے سلسلے میں      پروفیشنلز  کو  فروغ دینے کے لئے  ہندوستان کے  ممتاز  مینجمنٹ اور ٹکنالوجی  اداروں  میں    ایسے  بہت سے مراکز کی ضرورت ہے ۔

جناب واجپئی کو ایک سچا سیاستداں قراردیتے ہوئے جناب نائیڈ  و  نے کہا  کہ   آنجہانی وزیر اعظم نے   کامیابی کے ساتھ  کثیر جماعتی اتحاد والی حکومتوں کی کامیابی  کے ساتھ قیادت کی  اور اصلاحات کی رفتار کو تیز کیا اور  ملک کو ایک کارگر اور موثر  حکمرانی فراہم کرائی ۔ انہوں نے کہا :’’  اٹل جی ایک عظیم  جمہوریت پسند  ، ایک مایہ ناز رکن پارلیمنٹ اور ایک عظیم شاعر تھے ۔

نائب صدر جمہوریہ نے  کہا کہ ملک کے لئے اٹل جی کا ویژن   بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور  معاشی اصلاحات  کے لئے  ان کے متعدد اقدامات   کی شکلوں  میں  ظاہر ہوا ۔

نائب صدرجمہوریہ نے کہا :’’ انہوں  نے  پردھان منتری گرام سڑک یوجنا اور  گولڈن کواڈری لیٹرل   جیسے اقدامات کے ذریعہ ملک میں   کنکٹوٹی کا انقلاب  برپا کیا ۔‘‘ 

اس موقع پر جھارکھنڈ کی گورنر محترمہ  دروپدی مرمو   ا،آئی آئی ایم رانچی  کے چییر مین جناب پروین شنکر پانڈیا  ،  آئی آئی ایم رانچی کے ڈائریکٹر  پروفیسر شیلندر سنگھ  ،  اے بی وی سی  ایل پی جی  ،آئی آئی ایم رانچی  کے کنوینر پروفیسر ایم مراٹھے  اور طلبا وفیکلٹی ارکان  بھی موجود تھے۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

م ن ۔اگ۔رم

U-788



(Release ID: 1603409) Visitor Counter : 95


Read this release in: English , Hindi