وزارتِ تعلیم

انسانی وسائل کی  ترقی کے مرکزی  وزیر اور مرکزی وزیر صحت نے مشترکہ طورپر آیوشمان بھارت کے تحت اسکول ہیلتھ ایمبیسڈر انیشیٹو کے لئے نصاب جاری کیا

Posted On: 12 FEB 2020 7:15PM by PIB Delhi

نئی  دہلی  13 فروری 2020 ۔انسانی وسائل کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب رمیش پوکھریال نشنک  اور صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے  آج نئی دلی میں آیوشمان  بھارت کے تحت اسکول ہیلتھ ایمبیسڈر انیشیٹو کے لئے  مشترکہ طور پر نصاب جاری کیا ۔ اس موقع پر صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت نے وزیر مملکت  اشونی کمار چوبے بھی موجود تھے۔

          اس  موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب پوکھریا  ل  نے کہا کہ تعلیم کا مقصد صرف معلومات  بڑھانا نہیں ہونا چاہئےبلکہ  ایسے رویے کی  آبیاری بھی کی جانی چاہئے ،جس سے اچھی صحت کے لئے احساس کو فروغ حاصل ہو۔ انہوں  نے کہا کہ ٹیچر صاحبان  بچوں کے لئے بہترین مشیر ہوتے ہیں  اور اب انہیں  ’’ صحت اورعلاج معالجے کے سفیر ‘‘  کے طور پر بھی کام کرنا چاہئے ۔ یہ ٹیچر حضرات خوشگوار تعلیم کو فروغ دینے کے لئے  ایک سال میں  24  ہفتے کے لئے ہر ہفتے ایک گھنٹے کے حساب سے ثقافتی طور پر حساس سرگرمی پر مبنی  اجلاس  منعقد کرکے  مختلف قسم کی معلومات فراہم کریں  گے ۔اس پروگرام کے  پہلے مرحلے پر  امکانی اضلاع  کے  تمام  اپر پرائمری ثانوی  اور سینئیر ثانوی  اسکولوں میں   عمل کیا جائے گا۔اس کے بعد دوسرے سال میں  باقی اضلاع کو لیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20200212-WA0082V4JW.jpg

جناب پوکھریال نے بتایا کہ آیوشمان بھارت کے تحت  اسکول ہیلتھ  پروگرام  (ایس ایچ   پی ) کی شروعات وزیر اعظم جناب نریندر مودی  نے                                                                                                  چھتیس  گڑھ  میں  بیجا پور کے مقام پر 14 اپریل 2018 کو کی تھی ۔یہ صحت اور خاندانی فلاح وبہبودکی وزارت   اور انسانی وسائل  اور ترقی کی وزارت  ،  اسکولی تعلیم  اور خواندگی  کے  محکمے کا ایک مشترکہ پروگرام ہے ۔ اس پالیسی  کا مقصد   تعلیم  اورصحت  کے معاملات پرعمل درآمد کرانے والوں  کو                                                 ذمہ دار بنانا ہے نیز اس کا مقصدیہ بھی ہے کہ اسکول کی سطح پر صحت کے پروگراموں   اور زیادہ موثرتعلیم کے سلسلے میں ایک مربوط  حکمت عملی اختیار  کی جائے ۔انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت  اور خاندانی فلاح وبہبود اور صحت کی وزارت نے  این سی ای آر ٹی  کے ساتھ  مل کر دیر پر ترقیاتی مقاصد  ( ایس ڈی جی -3) کے طرز پر نوڈ ل ٹیچروں کی  تربیت کے لئے نصاب کا فریم ورک اور تربیت کا سامان تیار کیا ہے۔

          وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ اس اقدام سے  طلبا کو  اچھی تعلیمی کارکردگی دکھانے اور خودکو صحت مند رکھنے  میں مددملے گی۔

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ نوڈ ل ٹیچروں کے  لئے  24  گھنٹے کا نصاب اورتربیتی میٹریل تیار کرنے کے لئے تعلیمی تحقیق اورتربیت کی قومی کونسل  ( این سی ای آر ٹی ) نے جو کوششیں  کی ہیں ، انہیں  خاندانی فلاح وبہبود  اور صحت کی وزارت کے ساتھ مشورے سے کیا گیا ہے ۔

          اس  نئی  پالیسی میں  راشٹریہ  بال سووستھ  کاریہ کرم  ( آر بی ایس کے )  کی ٹیموں  کے ذریعہ  صحت کے جائزے سے متعلق جاری پروگرام کے علاوہ  صحت کے فروغ  اور احتیاطی تدابیر کے پروگرام کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ صحت کے جائزے  اور  خدمات کے جائزے  اس وقت  جاری سرگرمیوں    میں شامل ہیں۔ ان کے علاوہ صحت کےفروغ  اور احتیاطی تدابیر  کا جو نیا پروگرام  اس میں  شامل کیا گیا ہے ،اس پر ہر اسکول میں   دو  منتخب ٹیچروں  کے ذریعہ  عمل کیا جائے  گا۔ یہ ٹیچر ’’ ہیلتھ اینڈ ویلنیس  ایمبسیڈر ‘‘  کے طور پر کام کریں گے ۔ان کی مدد   کلاس کے مانیٹر ’’  ہیلتھ  اینڈ ویلنیس  میسنجر س  ‘‘  کے طور پر کریں  گے ۔

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ بھی بتایا کہ این سی ای آر ٹی نے  40 ارکان پر مشتمل ایک  نیشنل  ریسورس   رگروپ  ( این آر جی ) پہلے ہی قائم کردیا  دہے ، جنہیں  نوعمر بچوں کی صحت کے بارے میں  ٹھو س تربیت دی گئی ہے اور انہیں اس میدان میں تجربہ  بھی حاصل ہے ۔این آر جی اپنے  طور پر اسٹیٹ  ریسورس گروپ کو تربیت دے گا ، جو  تعلیم کے پانچ علاقائی اداروں   ( آر آئی ای ) یعنی شیلانگ  ،میسور ، بھوپال ، بھوبنیشور اور اجمیر کے  منتخبہ اضلاع میں   سے ایس  سی ای آر ٹی ،  ایس آئی ایچ  ایف ڈبلیو  اور ڈی آئی ای ٹی  میں سے ہر ایک کے دو افراد پر مشتمل ہوگا۔

          افتتاحی تقریب میں  صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت میں سکریٹری محترمہ  پریتی سودن  ، ڈی جی ایچ ایس   کے  ڈاکٹر راجیو گرگ   ، این سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر جناب  ایچ سیناپتی کے علاوہ  صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت  ،انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کے اہلکار اور   جھے پی گو  ، یو این ایف  پی اے  ،  یوایس  اے آئی ڈی ،  یو این آئی سی ای ایف   اور ڈبلیو ایچ او  جیسے  ترقیاتی  ساجھیداروں  کے نمائندے  بھی  موجود تھے۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

U-742


(Release ID: 1603049) Visitor Counter : 83


Read this release in: English , Hindi