صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
خواتین میں بچے دانی اور پستان کے کینسر کے معاملات
Posted On:
11 FEB 2020 3:01PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 11 فروری 2020، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے نیشنل کینسر رجسٹری پروگرام ڈیٹا کے مطابق گزشتہ تین برسوں کے دوران ملک میں پستان اور بچے دانی کے کینسر کے معاملات کی تخمینہ تعداد حسب ذیل ہے:
سال
|
2016
|
2017
|
2018
|
پستان کے کینسرکے تخمینہ معاملات
|
1,42,283
|
1,50,842
|
1,59,924
|
بچہ دانی کے کینسرکے تخمینہ معاملات
|
99,099
|
1,00,306
|
1,01,536
|
گزشتہ تین برسوں کے دوران رپورٹ کئے گئے ایسے معاملات کی پنجاب سمیت ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار تخمینہ تعداد ضمیمہ۔I، II میں دی گئی ہے۔
صحت ایک ریاستی معاملہ ہے اور مرکزی حکومت کینسر کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے لئے ریاستی حکومتوں کی کوششوں میں تعاون دیتی ہے۔ کینسر، ذیابیطس، کارڈیو ویسکولر ڈیزیز اور اسٹروک کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق نیشنل پروگرام (این پی سی ڈی سی ایس)، جس کا قومی صحت مشن (این ایچ ایم) کے تحت ضلع سطح تک کی کارروائیوں کے لئے مرکزی حکومت کے ذریعہ نفاذ کیا جارہا ہے، میں کینسر کی روک تھام سے متعلق بیداری پیدا کرنا، اسکریننگ، شروعاتی مرحلے میں ہی اس کا پتہ لگانا اور معقول سطح کے ادارے میں علاج کے لئے ریفر کرنا، شامل ہیں۔جہاں تک کینسر کا تعلق ہے تو اس سلسلے میں خصوصی توجہ تین طرح کے کینسر یعنی پستان، بچے دانی اور منہ کے کینسر پر دی جاتی ہے۔جامع پرائمری ہیلتھ کیئر کے ایک جزو کے طور پر این ایچ ایم کے تحت ملک کے 215 سے زیادہ اضلاع میں ذیابیطس، ہائپر ٹینشن اور کامن کینسر یعنی منہ، پستان اور بچے دانی کے کینسر جیسے عام غیر متعددی امراض (این سی ڈی) کے لئے روک تھام، کنٹرول اور اسکریننگ کے مقصد سے آبادی کی سطح پر ایک پہل کا آغاز کیا گیا۔اس پہل کے تحت 30 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو کامن این سی ڈی کی اسکریننگ کے لئے پیش نظر رکھا جاتا ہے۔منہ، پستان اور بچے دانی جیسے تین عام قسم کے کینسر سمیت کامن این سی ڈی کی اسکریننگ آیوشمان بھارت۔ ہیلتھ اینڈ ویلنیس سینٹرس کے تحت سروس ڈلیوری کا ایک لازمی جزو بھی ہے۔
کینسر سمیت غیر متعدد امراض (این سی ڈی) سے درپیش خطرات سے نمٹنے کے لئے این پی سی ڈی سی ایس کے تحت ضلع سطح پر 616 این سی ڈی کلینک اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کی سطح پر 3827 این سی ڈی کلنک قائم کئے گئے ہیں۔ این ایچ ایم کے تحت ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سپورٹ دی جاتی ہے تاکہ وہ پرائمری اور سیکنڈری سطح کی صحت دیکھ بھال ضروریات کے لئے مفت ضروری دوائیاں اور ڈائگناسٹکس خدمات دستیاب کرا سکیں۔
کینسر کی تیسری سطح کی دیکھ بھال کی سہولتوں میں اضافہ کرنے کے لئے مرکزی حکومت کینسر کی تیسری سطح کی دیکھ بھال کو مضبوط کرنے سے متعلق اسکیم کا نفاذ کررہی ہے، جس کے تحت 19 اسٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ اور 20 ٹرٹیئری کیئر کینسر سینٹرس کے قیام کو منظوری دی گئی ہے۔ مزید برآں نئے ایمس کے معاملے میں آنکولوجی ایک ایسا شعبہ ہے جس پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔اسی طرح سے اس کے تحت پردھان منتری سواستھ سرکشا یوجنا (پی ایم۔ ایس ایس وائی) کے زیر سایہ متعدد انسٹی ٹیوٹس کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ہریانہ کے جھجھر میں نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کا قیام اور کولکاتا کے چترنجن نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کو مضبوط بنانا بھی اس سمت میں اٹھائے گئے اقدامات ہیں۔
ہیلتھ کیئر سسٹم میں مختلف سطحو پر کینسر کی تشخیص اور علاج کیا جاتا ہے۔ سرکاری اسپتالوں میں علاج یا تو مفت ہے یا اس پر بہت زیادہ رعایت دی جاتی ہے۔ کینسر کا علاج آیوشمان بھارت ۔ پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم۔ جے اے وائی) کے تحت بھی دستیاب ہے۔اس کے علاوہ ایفورڈیبل میڈیسن اینڈ ریلائبل پلانٹس فار ٹریٹمنٹ (اے ایم آر آئی ٹی) دین دیال آؤٹ لیٹس 195 اداروں / اسپتالوں میں کھولے گئے ہیں، جس کا مقصد کینسر اور کارڈیو ویسکولر امراض کی دوائیاں اور کم قیمتوں پر پیوند کاری کی سہولت دستیاب کرانا ہے۔راشٹریہ اروگیہ ندھی کی امبریلا اسکیم کے تحت علاج معالجے کے لئے خطے افلاس سے نیچے زندگی گزارنے والے کنبوں کو مالی مدد بھی دستیاب کرائی جاتی ہے جس میں سرکاری اسپتالوں میں کینسر کا علاج بھی شامل ہے۔
صحت اور کنبہ بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے یہ اطلاع آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
ضمیمہ۔I
ہندوستان میں کینسر کے تخمینہ معاملات۔ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ۔ پستان (2018۔2016)*
ریاستیں
|
2016
|
2017
|
2018
|
جموں و کشمیر
|
1421
|
1516
|
1618
|
ہماچل پردیش
|
613
|
647
|
681
|
پنجاب
|
3321
|
3503
|
3694
|
چنڈی گڑھ
|
196
|
207
|
219
|
اترانچل
|
1217
|
1298
|
1384
|
ہریانہ
|
3103
|
3308
|
3526
|
دہلی
|
3181
|
3351
|
3530
|
راجستھان
|
7536
|
7996
|
8483
|
اترپردیش
|
21376
|
22737
|
24181
|
بہار
|
9958
|
10644
|
11378
|
سکم
|
30
|
30
|
31
|
اروناچل پردیش
|
82
|
84
|
85
|
ناگالینڈ
|
67
|
67
|
68
|
منی پور
|
273
|
281
|
289
|
میزورم
|
97
|
99
|
101
|
تریپورہ
|
129
|
130
|
132
|
میگھالیہ
|
104
|
106
|
108
|
آسام
|
2406
|
2437
|
2467
|
مغربی بنگال
|
10902
|
11550
|
12234
|
جھارکھنڈ
|
3716
|
3962
|
4225
|
اڈیشہ
|
4205
|
4448
|
4705
|
چھتیس گڑھ
|
2944
|
3145
|
3359
|
مدھیہ پردیش
|
8334
|
8858
|
9414
|
گجرات
|
8001
|
8504
|
9039
|
دمن و دیو
|
42
|
47
|
52
|
دادر اور نگر حویلی
|
54
|
61
|
68
|
مہاراشٹر
|
14726
|
15522
|
16358
|
تلنگانہ
|
4633
|
4918
|
5220
|
اروناچل پردیش
|
5901
|
6251
|
6620
|
کرناٹک
|
8029
|
8527
|
9055
|
گوا
|
233
|
247
|
262
|
لکشدیپ
|
14
|
15
|
17
|
کیرالہ
|
5682
|
6189
|
6748
|
تمل ناڈو
|
9486
|
9870
|
10269
|
پڈو چیری
|
227
|
242
|
257
|
انڈو مان و نکوبار جزائر
|
44
|
45
|
47
|
میزان
|
142283
|
150842
|
159924
|
حوالہ۔آبادی پر مبنی کینسر رجسٹری: 2014۔2012، بینگلورو، 2016 کی تین سالہ رپورٹ
|
*ہندوستان سے متعلق ممکنہ کینسر کے معاملات کی کمپیوٹر کاری، ممکنہ واقعاتی شرحوں اور آبادی کو بروئے کار لاتے ہوئے کی گئی (افراد۔ سال)
|
ضمیمہ۔II
ہندوستان میں کینسر کے تخمینہ معاملات۔ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ۔ بچہ دانی (2018۔2016)*
ریاستیں
|
2016
|
2017
|
2018
|
جموں و کشمیر
|
1060
|
1079
|
1098
|
ہماچل پردیش
|
603
|
606
|
610
|
پنجاب
|
2157
|
2173
|
2189
|
چنڈی گڑھ
|
66
|
67
|
68
|
اترانچل
|
866
|
877
|
890
|
ہریانہ
|
2018
|
2043
|
2070
|
دہلی
|
1073
|
1088
|
1103
|
راجستھان
|
5791
|
5861
|
5933
|
اترپردیش
|
17156
|
17420
|
17687
|
بہار
|
9454
|
9638
|
9824
|
سکم
|
24
|
24
|
24
|
اروناچل پردیش
|
70
|
71
|
72
|
ناگالینڈ
|
88
|
89
|
90
|
منی پور
|
138
|
142
|
147
|
میزورم
|
119
|
122
|
125
|
تریپورہ
|
159
|
160
|
163
|
میگھالیہ
|
119
|
122
|
124
|
آسام
|
1438
|
1456
|
1474
|
مغربی بنگال
|
7450
|
7509
|
7568
|
جھارکھنڈ
|
2907
|
2958
|
3009
|
اڈیشہ
|
3662
|
3693
|
3723
|
چھتیس گڑھ
|
2303
|
2343
|
2383
|
مدھیہ پردیش
|
6222
|
6322
|
6423
|
گجرات
|
4810
|
4868
|
4928
|
دمن و دیو
|
17
|
18
|
19
|
دادر اور نگر حویلی
|
29
|
30
|
32
|
مہاراشٹر
|
8741
|
8811
|
8882
|
تلنگانہ
|
2870
|
2893
|
2916
|
اروناچل پردیش
|
4124
|
4149
|
4173
|
کرناٹک
|
5020
|
5074
|
5130
|
گوا
|
108
|
109
|
110
|
لکشدیپ
|
5
|
6
|
6
|
کیرالہ
|
2849
|
2908
|
2975
|
تمل ناڈو
|
5452
|
5443
|
5432
|
پڈو چیری
|
103
|
106
|
108
|
انڈو مان و نکوبار جزائر
|
28
|
28
|
28
|
میزان
|
99099
|
100306
|
101536
|
حوالہ۔آبادی پر مبنی کینسر رجسٹری: 2014۔2012، بینگلورو، 2016 کی تین سالہ رپورٹ
|
*ہندوستان سے متعلق ممکنہ کینسر کے معاملات کی کمپیوٹر کاری، ممکنہ واقعاتی شرحوں اور آبادی کو بروئے کار لاتے ہوئے کی گئی (افراد۔ سال)
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U- 698
(Release ID: 1602804)
Visitor Counter : 142