صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ٹیکہ کاری کا احاطہ

Posted On: 07 FEB 2020 12:54PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  7 فروری 2020،   صحت اور کنبہ بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے ایک سوال کے تحریری جواب میں آج لوک سبھا کو بتایا کہ ملک میں  ٹیکہ کاری کا 92.2 فیصد تک احاطہ کیا گیا ہے۔(ایچ ایم آئی ایس کے مطابق یہ احاطہ اپریل 2019 سے دسمبر 2019 تک کا ہے)۔ پھر بھی کم احاطہ والے علاقے اب بھی موجود ہیں۔ ٹیکہ کاری  کے کم احاطے کے  اسباب کی شناخت کی گئی ہے جن میں (i)  ٹیکہ کاری کے فوائد کے تئیں معلومات کا فقدان، (ii) ٹیکہ کاری کے بعد منفی اثرات سے متعلق شکو ک و شبہات، (iii) سفر کرنے والے بچے ، (iv) ٹیکہ کاری سے انکار (v) کارروائیوں کے درمیان فاصلہ شامل ہیں۔کم ٹیکہ کاری کی شناخت شدہ اسباب کو کم  کرنے کے لئے   وکالت ، سماجی بیداری، اس کام میں سماج کو شامل کرنا، کنبے کی سطح پر ذاتی طور پر  بات چیت  کرنا اور  میڈیا کی خدمات حاصل کرنا شامل ہیں۔

لحاظہ ٹیکہ کاری سے چھوٹ گئے یا بچ رہے بچوں تک رسائی کے لئے مشن اندر دھنش انٹینسی فائڈ  مشن اندرا دھنش، گرام سوراج ابھیان (جی ایس اے)، توسیع شدہ جی ایس اے جیسی خصوصی ٹیکہ کاری مہمات چلائی گئی ہیں۔

ٹیکہ کاری  احاطہ کا ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے   کے اعتبار سے  فیصد  درج ذیل ہے:

مکمل ٹیکہ کاری (اپریل ۔ دسمبر 2019 تک )

 

نمبر شمار

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے

مکمل ٹیکہ کاری کا احاطہ (فیصد)

1

انڈو مان و نکوبار جزائر

64.0

2

آندھرا پردیش

93.4

3

اروناچل پردیش

67.5

4

آسام

86.8

5

بہار

96.4

6

چنڈی گڑھ

104.7

7

چھتیس گڑھ

90.8

8

دادر و نگر حویلی

92.7

9

دمن و دیو

61.3

10

دہلی

103.0

11

گوا

89.8

12

گجرات

87.2

13

ہریانہ

102.5

14

ہماچل پردیش

88.0

15

جموں و کشمیر

105.1

16

جھارکھنڈ

96.6

17

کرناٹک

91.7

18

کیرالہ

92.6

19

لکشدیپ

69.4

20

مدھیہ پردیش

90.0

21

مہاراشٹر

102.0

22

منی پور

96.0

23

میگھالیہ

86.2

24

میزورم

76.2

25

ناگالینڈ

69.9

26

اوڈیشہ

79.8

27

پڈوچیری

56.8

28

پنجاب

95.1

29

راجستھان

75.8

30

سکم

61.4

31

تمل ناڈو

84.8

32

تلنگان ہ

93.8

33

تریپورہ

90.4

34

اترپردیش

93.7

35

اتراکھنڈ

99.1

36

مغربی بنگال

97.7

 

کُل ہند

92.2

وسیلہ: ایچ ایم آئی ایس پورٹل کے اعداد وشمار جو 27 جنوری 2020 کو ڈاؤن لوڈ کئے گئے

 

امراض سے بچاؤ کی ٹیکہ کاری کی وجہ سے  اموات کی ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات حسب ذیل ہیں:

امراض کی روک تھام کی ٹیکہ کاری کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد

نمبر شمار

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے

پیدائش سے قبل ہونے والی ٹیٹنس

ڈفتھیریا

پرٹوسس

میلزز

جاپانی بخار

2017

2018*

2017

2018*

2017

2018*

2017

2018*

2017

2018*

1

آندھرا پردیش

3

1

2

5

0

0

0

0

0

0

2

اروناچل پردیش

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

3

آسام

0

0

0

0

0

0

0

0

87

94

4

بہار

0

0

4

2

0

0

0

1

11

11

5

چھتیس گڑھ

0

0

1

0

4

0

0

0

0

0

6

گوا

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

7

گجرات

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

8

ہریانہ

0

0

0

0

0

2

0

0

1

0

9

ہماچل پردیش

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

10

جموں و کشمیر

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

11

جھارکھنڈ

0

0

0

0

0

0

0

0

1

0

12

کرناٹک

0

0

2

1

0

0

0

0

2

5

13

کیرالہ

0

0

4

1

0

0

0

0

0

2

14

مدھیہ پردیش

0

0

1

0

0

0

0

2

0

0

15

مہاراشٹر

0

0

1

0

0

0

2

2

0

1

16

منی پور

0

0

0

0

0

0

0

0

10

3

17

میگھالیہ

1

3

3

0

0

0

0

0

4

6

18

میزورم

0

0

0

0

0

0

0

1

0

0

19

ناگالینڈ

0

0

0

0

0

0

1

0

2

0

20

اوڈیشہ

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

21

پنجاب

0

0

0

0

0

0

0

0

1

0

22

راجستھان

0

0

6

6

0

0

0

3

0

0

23

سکم

0

0

0

0

0

0

0

3

0

0

24

تمل ناڈو

0

0

0

2

0

0

0

0

2

0

25

تلنگانہ

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

26

تریپورہ

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

27

اتراکھنڈ

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

28

اترپردیش

2

0

0

1

4

0

2

0

93

25

29

مغربی بنگال

0

0

6

2

1

0

18

8

40

35

30

انڈو مان و نکوبار جزائر

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

31

چنڈی گڑھ

0

0

6

4

1

4

1

1

0

0

32

دادر و نگر حویلی

0

0

0

0

0

0

0

1

0

0

33

دمن و دیو

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

34

دہلی

1

0

113

156

0

2

4

12

0

0

35

لکشدیپ

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

36

پڈو چیری

0

0

0

0

0

0

0

0

0

0

 

ہندوستا

7

4

149

180

10

8

28

34

254

182

 

(ڈاٹا کا وسیلہ: نیشنل ہیلتھ پروفائل 2019)

سال 2018 کے لئے  اعداد و شمار عبوری ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  م ن۔ ش س۔ن ا۔

U- 627


(Release ID: 1602436)
Read this release in: English