وزارت دفاع
وزیر اعظم کی اسکالر شپ اسکیم
Posted On:
05 FEB 2020 3:49PM by PIB Delhi
نئیدہلی ، 5 فروری / رکشا راجیہ منتری جناب شری پد نائک نے آج لوک سبھا میں جناب شانتانو ٹھاکرن کے سوال کے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ وزیر اعظم کی اسکالر شپ اسکیم کے تحت وظائف کی شرحوں پر 20-2019 ء کے تعلیمی سال سے نظر ثانی کی گئی ہے اور یہ شرحیں لڑکوں کے لئے 2000 روپئے سے ماہانہ بڑھا کر 2500 روپئے ماہانہ اور لڑکیوں کے لئے 2250 روپئے ماہانہ سے بڑھا کر 3000 روپئے ماہانہ کر دی گئی ہیں ۔
گذشہ تعلیمی سال 19-2018 ء کے دوران وزیر اعظم کی اسکالر شپ اسکیم کے تحت مجموعی طور پر 9923 استفادہ کنندگان کو مذکورہ اسکالر شپ فراہم کی گئی ہے ۔ اس سلسلے میں ریاست وار اور وزارت کے لحاظ سے اسکالر شپ حاصل کرنے والوں کی تعداد کا گو شوارہ درج ذیل ہے :
نمبرشمار
|
ریاست / مرکز کے زیرِ انتظام علاقے
|
وزارتِ دفاع
|
وزارت خارجہ
|
وزارتِ ریلوے
|
1
|
آندھرا پردیش
|
579
|
535
|
ریلوے زونل ریلوے کے طرز پر کام کرتا ہے اور ریاست وار اعداد و شمار نہیں تیار کئے جاتے ۔
|
2
|
اروناچل پردیش
|
0
|
0
|
3
|
آسام
|
69
|
35
|
4
|
بہار
|
74
|
330
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
36
|
22
|
6
|
دلّی
|
79
|
204
|
7
|
گوا
|
11
|
3
|
8
|
گجرات
|
30
|
57
|
9
|
ہریانہ
|
163
|
157
|
10
|
ہماچل پردیش
|
174
|
161
|
11
|
جموں و کشمیر
|
42
|
64
|
12
|
جھار کھنڈ
|
23
|
62
|
13
|
کرناٹک
|
531
|
320
|
14
|
کیرالہ
|
931
|
403
|
15
|
مدھیہ پردیش
|
40
|
183
|
16
|
مہاراشٹر
|
535
|
132
|
17
|
منی پور
|
0
|
9
|
18
|
میگھالیہ
|
0
|
3
|
19
|
میزورم
|
0
|
0
|
20
|
ناگا لینڈ
|
0
|
1
|
21
|
اڈیشہ
|
202
|
94
|
22
|
پنجاب
|
44
|
83
|
23
|
راجستھان
|
159
|
147
|
24
|
سکم
|
0
|
0
|
25
|
تمل ناڈو
|
671
|
372
|
26
|
تری پورہ
|
9
|
5
|
27
|
تلنگانہ
|
185
|
323
|
28
|
اترا کھنڈ
|
57
|
328
|
29
|
اتر پردیش
|
213
|
520
|
30
|
مغربی بنگال
|
135
|
186
|
31
|
انڈمان و نکوبار
|
0
|
2
|
32
|
چنڈی گڑھ
|
15
|
40
|
33
|
پڈو چیری
|
21
|
10
|
میزان
|
5028
|
4791
|
104
|
مذکورہ اسکیم نو جوانوں کو تعلیم حاصل کرنے کے دوران مدد فراہم کرتی ہے اور یہ مختلف النوع ڈگری کورسوں مثلاً بی ای ، بی ٹیک ، بی ڈی ایس ، ایم بی بی ایس ، بی ایڈ ، بی بی اے ، بی سی اے ، بی فارما وغیرہ کے لئے اسکالر شپ فراہم کرتی ہے ، جو اسکیم کے تحت آتے ہیں اور متعلقہ سرکاری ریگولیٹری باڈیز مثلاً تکنیکی تعلیم کی کُل ہند کونسل ( اے آئی سی ٹی ای ) ، بھارت کی طبی کونسل ( ایم سی آئی ) اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے ذریعے منظور شدہ ہیں ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
) م ن ۔ ع ا )
U.No. 578
(Release ID: 1602126)