صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مفت طبی اور حفطان صحت خدمات

Posted On: 04 FEB 2020 1:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  4 فروری 2020،   صحت و کنبہ بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے  ایک سوال کے تحریری جواب میں آج لوک سبھا کو بتایا کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر۹ کے نیشنل کینسر رجسٹری پروگرام (این سی آر پی) کے مطابق گزشتہ تین برسوں کے دوران ملک میں  کینسر کی تخمیناً  تعداد سامنے آئی ہے ، جن کی تفصیلات زیر میں دی جارہی ہیں۔

سال

2016

2017

2018

کینسر کے تخمیناً معاملات

14,51,417

15,17,426

15,86,571

ملک میں جلد کے امراض سے متعلق  مرکزی طور پر کوئی اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔

صحت ریاست کا موضوع ہوتا ہے، پھر بھی مرکزی حکومت کینسر کی روک تھام اور قابل استطاعت حفظان صحت تک آسانی رسائی میں ریاستی حکومتوں  کی کوشش میں مدد کرتی ہے۔ حکومت  کینسر، ذیابیطس ، امراض قبل اور اسٹروک کی روک تھام اور ان پر قابو پانے کے لئے ایک قومی پروگرام (این پی سی ڈی سی ایس) پر عملدر آمد کررہی ہے۔ اس پروگرام میں  بنیادی ڈھانچے ، فروغ انسانی وسائل، صحت کے فروغ اور بیداری پیدا کرنے، مرض کی ابتدائی حالت میں تشخیص پر خصوصی توجہ کے ساتھ علاج کے لئے مناسب سطح کے اداروں کے بندوبست اور اژالہ شامل ہے۔

کینسر سمیت غیر متعدی امراض  (این سی ڈی) سے نمٹنے کے لئے  این پی سی ڈی سی ایس کے تحت ضلعی سطح پر  616 این سی ڈی کلینک اور سماجی صحت مراکز کی سطح پر 3827 این سی ڈی کلینک قائم کئے گئے ہیں۔ عام این سی ڈی  (ذیابیطس، ہائپر ٹینشن اور عام کینسر کے معاملے جیسے منہ کے، چھاتی کے اور سروائیکل کینسر) کی روک تھام کنٹرول اور جانچ  کے لئے 215 سے زائد اضلاع میں  قومی صحت مشن (این ایچ ایم) کے تحت آبادی کی سطح پر اقدامات کئے گئے ہیں۔ تین قسم کے عام کینسر یعنی منہ کے ، چھاتی اور سروائیکل کینسر سمیت  عام این سی ڈی  کی جانچ کو آیوشمان بھارت ۔ صحت اور خوشحالی مراکز کے تحت خدمت کی فراہمی کا لازمی حصہ بنایا گیا ہے۔ این ایچ ایم کے تحت ابتدائی اور ثانوی حفظان صحت کی ضروریات کے لئے مفت لازمی علاج اور تشخیصی خدمات مہیا کرانے کے لئے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی) کی مدد کی جاتی ہے۔تمباکو سے تیار مصنوعات کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے لئے  متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔تمباکو، کینسر کے اہم اسباب میں سے ایک ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ صحت مند خوراک اور پابندی کے ساتھ جسمانی ورزشوں کے ذریعہ صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے کے بھی اقدامات کئے گئے ہیں۔

کینسر کے ثلاثی حفظان صحت سے متعلق سہولیات کو بہتر بنانے کی غرض سے مرکزی حکومت  کینسر اسکیم کے لئے ثلاثی حفظان صحت کی پالیسی کو مستحکم کررہی ہے۔ اس پالیسی کے تحت 19 ریاستی  کینسر انسٹی ٹیوٹ اور 20 ثلاثی کیئر کینسر سنٹر کے قیام کو منظوری دی گئی ہے۔ مزید برآں پردھان منتری سووستھ سرکشا یوجنا (پی ایم ایس ایس وائی) کے تحت  نئے ایمس  (اے آئی آئی ایم ایس) اور متعدد اپ گریڈڈ  تعلیمی اداروں کے    شعبہ آنکو لوجی  میں توجہ کے شعبوں میں سے ایک  ہے۔ ہریانہ کے جھجھر میں نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کا قیام اور مغربی بنگال کے کولکاتا میں واقع چترنجن نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کا استحکام اس سمت میں اٹھایا گیا قدم ہے۔

حفظان صحت نظام میں مختلف سطحوں پر کینسر کی تشخیص اور ان کا علاج کیا جاتا ہے۔سرکاری اسپتال میں علاج یا تو مفت ہوتا ہے یا انتہائی سبسڈائزڈ شرحوں پر  علاج کیا جاتا ہے ۔ آیوشمان بھارت۔ پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم جے اے وائی)  کے تحت  بھی کینسر کا علاج ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ مریضوں کو کینسر اور کارڈیو وسکولر امراض  (امراض قلب) کی ادویہ مہیا کرانے اور رعایتی قیمتوں پر آلات کی تنصیب کے مقصد سے 195 اداروں / اسپتالوں میں  سستی ادویہ اور آلات کی قابل اعتماد تنصیب  کے لئے دین دیال سنٹرس (اے ایم آر آئی ٹی) بھی قائم کئے گئے ہیں۔ راشٹریہ آروگیہ ندھی کی اسکیم کے تحت خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والے کنبوں کو سرکاری اسپتالوں میں کینسر کے علاج سمیت مالی امداد بھی مہیا کرائی جاتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔

  م ن۔ ش س۔ن ا۔

U- 534


(Release ID: 1601873)
Read this release in: English