خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

ریویوآف بیجنگ +25پرقومی مشاورت

Posted On: 31 JAN 2020 4:54PM by PIB Delhi

نئی دہلی  ،31جنوری   :بیجنگ پلیٹ فارم فارایکشن کو اپنائے جانے کے 25سال مکمل ہونے کے موقع پرخواتین واطفال بہبود کی وزارت ( ایم ڈبلیو سی ڈی ) قومی خواتین کمیشن ( این سی ڈبلیو)اور یواین ویمن نے  ریویوآف بیجنگ +25 پرایک قومی مشاورت کا انعقاد کیا۔ اس کا مقصد سبھی حصص داروں کو ایسے اقدامات کرنے پر ابھارنا تھا جن سے صنفی مساوات کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹیں دورہوسکیں ۔ اس مشاورت کا مقصد سول سوسائٹی ، ہندوستان کی خواتین اور نوجوانوں  ،  سبھی شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے صنفی مساوات کے موکلوں کو ایک ساتھ لانا بھی تھا  تاکہ وہ صنفی مساوات کو حقیقت کی شکل دینے کے لئے درکار سبھی فوری اقدامات کے بارے میں قومی سطح پر عوامی گفت وشنید کرسکیں ۔

افتتاحی اجلاس میں چھتیس گڑھ کی گورنرمحترمہ انوسوئیااوئیکے ، خواتین واطفال بہبود کی وزارت کے سکریٹری ربیندرپنواراور قومی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن محترمہ ریکھا شرما نے شرکت کی ۔ اس مشاورت کا مقصد بیجنگ اعلامیہ اور پلیٹ فارم فارایکشن ان انڈیا کے نفاذ میں گذشتہ 5برسوں کے دوران  ہوئی پیش رفت اور درپیش چیلنجوں کاجائزہ لینا ،اس دوران حاصل ہوئے اسباق پرتبادلہ ٔ خیال کرنا اور 2030تک صنفی مساوات اور خواتین کے امپاورمنٹ کو عملی شکل دینے کے لئے درکارترجیحات کا تعین کرنا اور ایسے ابھرتے ہوئے شعبوں کے بارے میں تبادلہ خیال کرناتھا جن کا اثر خواتین کے امپاورمنٹ پر پڑتاہے۔

بیجنگ میں 1995میں ہوئی خواتین سے متعلق چوتھی عالمی کانفرنس اقوام متحدہ کی ایسی سب سے بڑی تقریب تھی ۔ جو صنفی مساوات اور خواتین کے امپاورمنٹ کے سلسلے میں دنیا کی توجہ کے تعلق سے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوئی ۔

2020میں خواتین سے متعلق چوتھی عالمی کانفرنس اور بیجنگ اعلامیہ اور پلیٹ فارم فارایکشن ( 1995) ، ( بیجنگ +25)کی 25ویں سالگرہ ہے ۔ اس چوتھائی صدی کے دوران بی پی ایف اے سے متعلق 12اہم شعبوں کے معاملے میں متعدد اختراعات اور پیش رفت ہوئی ہے ۔  

خواتین واطفال بہبود کی وزارت کے تحت بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاو ٔمنصوبے کو سبھی 640اضلاع تک لے جایاگیا۔  جس کا نتیجہ صنفی تناسب میں 13پوائنٹ کی بہتری کی شکل میں برآمدہوا۔قابل ذکرہے کہ 15-2014میں صنفی تناسب 918تھا ، جو 19-2018میں بڑھ کر 931ہوگیا۔ اس کا مثبت نتیجہ اسکولوں میں لڑکیوں کے داخلوں میں اضافے کی شکل میں بھی برآمدہوا اور یہ بنیادی سطح پر 93.55فیصد تک پہنچ گیا۔ اسی طرح سے لڑکوں اورلڑکیوں کے اسکول چھوڑ دینے کی شرح میں بھی قابل ذکرکمی آئی اوریہ 19.8فیصد تک آگیا۔ پردھان منتری ماترووندنا یوجنا ( پی ایم ایم وی وائی میٹرنٹی بینیفٹ پروگرام ) کے تحت 17.43لاکھ خواتین رسائی حاصل کی گئی اور ستمبر 2018تک ملک بھرمیں خواتین ہیلپ لائن نمبر 181کے ذریعہ 18.6لاکھ سے زیادہ شکایات کو ازالہ کیاگیا۔صنفی حوالے سے پولیس کی بحیثیت مجموعی ذمہ داری کو بہتربنانے اور پولیس دستے میں خواتین کی حصہ داری کی حوصلہ افزائی کے لئے اڈوائزی جاری کی گئی تاکہ خواتین کی نمائندگی کو بڑھاکر 33فیصد کیاجائے ۔ جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ گذشتہ پانچ برسوں کے دوران مزید 15ریاستوں میں ریزرویشن میں توسیع کی گئی ۔ مزید برآں ( کام کاجی خواتین کے لئے ماحول کو بہتربنانے اوراقتصادی سرگرمیوں میں ان کی حصہ داری میں اضافہ کرنے کے مقصدسے  میٹرنٹی لیوکو 12ہفتے سے بڑھا کر 26ہفتے کردیاگیااور قانون میں ترمیم کرکے کام والی جگہوں پر کریچ کے قیام کو لازمی قراردیاگیا۔ 

 

*****

U-435

 



(Release ID: 1601363) Visitor Counter : 171


Read this release in: English