زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت اور دیہی معیشت کو ایک ساتھ مستحکم بنانے سے بھارت مضبوط ہوگا: مرکزی وزیر زراعت جناب تومر


ای۔ نیشنل ایگریکلچر مارکٹ (ای۔ این اے ایم) میں ایگری لاجسٹکس کو مستحکم بنانے کے بارے میں پہلی قومی مشاورتی ورکشاپ کا نئی دہلی میں انعقاد

حکومت نے کسانوں کی آمدنی 2022 تک مختلف اسکیموں کے ذریعے  دوگنی کرنے کا تہیہ کررکھا ہے: جناب تومر



Posted On: 21 JAN 2020 5:59PM by PIB Delhi

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001EO8Y.jpg

زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کی وزارت نے آج نئی دہلی میں ای۔ نیشنل ایگریکلچر مارکٹ (ای۔ این اے ایم )  میں ایگری لاجسٹکس کو مستحکم بنانے کے بارے میں پہلی قومی مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ زراعت ملک کے لئے  بیحد اہمیت کی حامل ہے کیوں کہ ایک بڑی تعداد زراعت سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت اور دیہی  معیشت کو مستحکم بنانے سے  بھارت مضبوط ہوگا تاکہ ہمارا ملک کامیابیوں کے ساتھ چیلنجوں کا مقابلہ کرسکے۔  انہوں نے کہا کہ حکومت نے  کسانوں کی آمدنی 2022 تک دوگنا کرنے کے وزیراعظم کے وِژن کو پورا کرنے کا تہیہ کررکھا ہے۔

جناب تومر نے کہا کہ حکومت کا یہ عہد ہے کہ دیہی علاقوں کی معیشت اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنایا جائے تاکہ گاؤں والوں کو ان کے دروازوں پر ہر طرح کی سہولت فراہم ہو۔ انہوں نے اناج ، باغبانی اور مویشی پروری میں خود کفالت حاصل کرنے کے سلسلے میں کسانوں ، زرعی سائنسدانوں اور مرکزی نیز ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے تجویز کیا کہ چھوٹے کسانوں اور بڑے کسانوں کے درمیان  فرق کو ختم کیا جائے اور ٹیکنالوجی نیز مختلف اسکیموں کے فائدے چھوٹے اور برائے نام زمین رکھنے والے کسانوں تک پہنچ سکیں۔

جناب تومر نے سامعین کو بتایا  کہ اس وقت سب سےبڑا چیلنج کسانوں کو ان کی مصنوعات کی صحیح قیمت فراہم کرنا ہے۔  اس کے لئے وزیراعظم نے ای۔این اے ایم  (الیکٹرانک نیشنل ایگریکلچر مارکٹ)  کا خاکہ پیش کیا ہے جس میں موجودہ اے پی ایم سیز  کو مربوط کرکے  زرعی مصنوعات کیلئے پورے بھارت میں  ای۔ تجارت کی سہولت کی گنجائش پیدا کی گئی ہے۔ ای۔ پلیٹ فارم کے ذریعے  منڈی کو مربوط کرنے کی سہولت سے منڈیوں کے اندر زرعی مصنوعات کی  تجارت کرنے والوں کو مقابلہ جاتی  بولی لگانے میں شفافیت حاصل ہوتی ہے  اور اس طرح کسانوں کو ان کی بہتر قیمت  مل جاتی ہے۔  اس وقت  16 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں نے 585 منڈیوں کو ای۔ پلیٹ فارم کے ذریعے آپس میں مربوط کیا ہے۔  امید ہے کہ جلد ہی  دیگر 415 منڈیاں اس میں شامل ہوجائیں گی۔ اس پورٹل پر  1.65 کروڑ سے زیادہ کسانوں اور 1.27 لاکھ تاجروں نے اپنا اندراج کرایا ہے۔  اس پلیٹ فارم کے ذریعے  91000  کروڑ روپئے کی تجارت پہلے ہی ہوچکی ہے اور مستقبل قریب میں امید ہے کہ یہ تعداد ایک لاکھ کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

ای۔ این اے ایم پلیٹ فارم کو مستحکم بنانا اور اس کو قابل بھروسہ بنانا زراعت اور کسانوں کی  فلاح وبہبود کی وزارت  کی  مستقل کوشش ہے۔   وزیر موصوف نے بتایا کہ حکومت کی ترجیح یہ ہے کہ بڑی تعداد میں چھوٹے کسان اس پلیٹ فارم سے منسلک ہوجائیں۔  ایگری ۔ لاجسٹکس کو مستحکم بنانے کے بارے میں جناب تومر نے تجویز کیا  کہ ایگری۔ لاجسٹکس کی شروعات فصلوں کی کٹائی سے ہوتی ہے۔ فصلوں کی کٹائی کے بعد وہاں کی صفائی  گریڈنگ ، فصلوں کو الگ الگ کرنے، ان کے معیار کا معائنہ کرنے ، اس کی پیکیجنگ اورمارکیٹنگ اس طرح کی جانی چاہئے تاکہ  پیداوار سے لیکر  صارفین تک پہنچنے کا سفر مکمل ہوجائے ۔  ورکشاپ میں  ان تمام مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا جن کا سامنا کسانوں کو ہوتا ہے۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے جو تجویزیں پیش کی ہیں ان پر بھی گفتگو کی گئی۔

جناب تومر نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکنالوجی کے فائدے کسانوں تک پہنچنے چاہئیں۔ پانی کے کفایتی استعمال کیلئے  مائیکرو آبپاشی  کا طریقہ اپنایا جائے، کیمیاوی کھادوں کا کم استعمال کیا جائے ، لاگت کو کم کیا جائے اور ایم ایس پی کے ذریعے کسانوں کو ان کی پیداوار کی اچھی قیمت ملے۔  انہوں نے کہا کہ پی ایم کسان سماّن یوجنا ، ایم اے این دھن یوجنا ، پی ایم فصل بیمہ یوجنا جیسی اسکیموں کے اچھے نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس ورکشاپ کے ذریعے  خوراک کے  پورے سلسلے کو آپس میں جوڑ دیا جائیگا جس کے نتیجے میں  اس مؤثر زرعی  لاجسٹکس ڈھانچہ تیار ہوگا جس سے کسانوں کیلئے  ای۔ این اے ایم کو مستحکم بنانے میں  مدد ملے گی۔

قومی مشاورتی ورکشاپ  میں  200 سے زیادہ  سرکردہ پیشہ ور افراد ماہرین تعلیم ایگری۔ لاجسٹکس پر عمل کرنے والے  فصلوں کی صفائی ، گریڈنگ ، پیداوری تجزیہ کرنے والے  ، معیار کا بندوبست کرنے والوں ، ذخیرہ کرنے سے متعلق افراد ، ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹکس اسٹارٹ اپس میں شرکت کی۔ پورے ملک کی  مختلف ریاستوں  کے سینئر اہلکار بھی  اس موقع پر موجود تھے۔ زراعت  اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرشوتم روپالا اور زراعت کے سکریٹری  جناب سنجے اگروال نے بھی ورکشاپ میں شرکت کی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔

U-301



(Release ID: 1600075) Visitor Counter : 159


Read this release in: English , Hindi