وزارت دفاع

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کی سربراہی میں دفاعی سازو سامان کی خریداری سے متعلق کونسل نے میک ان انڈیا کو تقویت دینے کے لئے خریداری کی بہت سی تجاویز کو منظوری دی

Posted On: 21 JAN 2020 5:48PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 21  جنوری / وزیر دفاع جناب راجناتھ سنگھ کی قیادت میں دفاعی سازو سامان کی خریداری سے متعلق کونسل( ڈی اے سی)  کی  آج   ایک میٹنگ ہوئی جس میں مسلح افواج کے لئے ضروری دفاعی سازو سامان کی خریداری کے لئے بہت سے نئے اور موجودہ تجاویز پر غوروخوض کیا گیا۔کونسل کی 2020اور دفاعی اسٹاف کے سربراہ   کی تشکیل کے بعد یہ پہلی میٹنگ ہے۔

ملک میں ہی دفاعی سازو سامان تیار کرنے کو فروغ دینے کی غرض سے ڈی اے سی نے گھریلو وسائل سے ہی 5100 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے دفاعی سازو سامان اور آلات کی خریداری کے لئے اپنی منظوری دے دی ہے۔ ان میں فوج کے لئے جدید ترین الیکٹرانک جنگ نظام اور سازو سامان شامل ہیں جسے دفاعی تحقیق اور ترقی کی تنظیم ڈی آر ڈی او کی طرف سے ڈیزائن کیاگیا ہے اور ہندوستانی صنعت کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ یہ نظام ریگستان اور میدانی علاقوں  میں استعمال کیاجائے گا  اور یہ مواصلات اور الیکٹرانک وار فیئر کے دیگر شعبوں میں فیلڈ فار میشنز کے لئے جامع الیکٹرانک سپورٹ اور جوابی اقداماتی صلاحیتیں فراہم کرے گا۔

ڈی اے سی نے فوج کو ڈی مائنگ(  بارودی سرنگوں کو بے اثر کرنا ) کی اہم  صلاحیت فراہم کرتے ہوئے ٹی۔ 72  اور ٹی۔90 ٹینکوں کے لئے  ڈی آر ڈی او کے ذریعہ ڈیزائن کرنا، ٹرول اسمبلیز کی پورٹو ٹائپ ٹیسٹنگ کو بھی منظوری دے دی۔

ایک اور اہم قدم کے طور پر ڈی اے سی نے انڈین اسٹرئیجٹک پارٹنر( ایس پی) اور پوٹینشنل اوریجنل اکوپمنٹ مینوفیکچررس( او ای ایم ایس) کی شارٹ لسٹنگ کو منظوری دے دی ہے جو کہ ہندوستان میں چھ روایتی آبدوزوں کی تعمیر کے لئے اسٹریئجٹک پارٹنر کے ساتھ اشتراک کریں گے۔ یہ پروگرام اسٹریئجٹک پارٹنر شپ ماڈل کے تحت  جاری  ہے۔ جو 2017 میں  شروع کیاگیا ہے۔تاکہ دفاعی سیکٹر میں میک ان انڈیا کو ایک بڑی تقویت دی جاسکے۔ توقع ہے کہ اسٹریئجٹک پارٹنر ملک میں ایک ماحولیاتی نظام قائم کرنے میں ایک نمایاں رول ادا کرے گا۔ایس پی ماڈل کا مقصد ہندوستان کو دفاعی سازو سامان کے لئے  ایک مینو فیکچرنگ ہب( مرکز) کے طور پر فروغ دینا ہے۔ اس کے علاوہ برآمدات کو فروغ دینے کے علاوہ مسلح افواج کی مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے اہل آر اینڈ ڈی ایکو سسٹم اور ایک صنعت قائم کرنا بھی ہے۔

 ڈی اے سی نے دفاعی خریداری کے طریقہ کار میں ڈیفنس ایکسلینس( آئی ڈی ای ایکس) کے لئے اختراعات  کی شمولیت کو بھی منظوری دے دی  ہے۔ یہ مسلح افواج کے لئے  سرمایہ کی حصولی کے لئے ایک راہ  دکھائے گا اور آئی ڈی ای ایکس کے لئے کام کرنے والے اسٹارٹ اپس اور اختراع کاروں  کو اپنی ابتدائی کوششوں کے لئے بہت بڑی سہولت فراہم کرے گا۔

آج کے فیصلے سی ڈی ایس اور فوجی امور کے  نو تشکیل شدہ محکمے کو دیئے گئے مینڈیڈ کو دھیان میں رکھتے ہوئے خدمات کے ذریعہ ملک میں تیار کردہ ہارڈ ویئر کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U – 294

 


(Release ID: 1600041) Visitor Counter : 167


Read this release in: English , Hindi