کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بھارت کثیر جہتی نظام اور عالمی تجارتی تنظیم کو مستحکم کرنے میں یقین رکھتا ہے
تجارتی پالیسیوں کو عوام محوری بنانا ہو گا: پیوش گوئل
Posted On:
16 JAN 2020 7:39PM by PIB Delhi
نئی دلّی، 16 جنوری / تجارت و صنعت اور ریلوے کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ بھارت مضبوطی کے ساتھ کثیر جہتی نظام میں یقین رکھتا ہے اور عالمی تجارتی تنظیم کو مستحکم کرنے کے لئے دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ وزیر موصوف 14-16 جنوری، 2020 تک نئی دلّی میں رائے سینا ڈائیلاگ سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت طویل عرصے سے غیر مناسب تجارتی عوامل سے جوجھ رہا ہے، لہٰذا اس بات کا خواہاں ہے کہ اصلاحات پر مبنی مزید تجارتی طریقہ کار وضع کئے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات میں بھی یقین رکھتا ہے کہ عالمی تجارتی تنظیم کو مستحکم کیا جائے اور بھارت ان پہلے چار ملکوں میں سے ایک ہے جنہوں نے اپنے ذمہ تمام واجبات ادا کر دیئے ہیں۔
تجارت و صنعت کے وزیر نے کہا کہ عوام پر مرتکز تجارتی پالیسیاں وضع کرنے کے لئے یہ مناسب وقت ہے،تاکہ غربت کاخاتمہ کیا جا سکے اور تمام شہریوں کو خوش حالی فراہم کرائی جا سکے۔
جناب پیوش گوئل نے مطلع کیا کہ بھارت نے ملیشیا، ترکی یا کسی دیگر ملک سے در آمد کئے جانے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی ہے اور وہ صاف ستھرے معاملات اور تمام تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مساوی تعلقات میں یقین رکھتا ہے اور اگر کسی پر پابندی عائد کی جاتی ہے تو اس کا اطلاق تمام ممالک پر ہوتا ہے۔
تجارت و صنعت کے وزیر نے ’دیگر‘ زمرے کی اشیاء کی در آمدات کے موضوع پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 130 بلین امریکی ڈالر کے بقدر مالیت کی چار اشیاء میں سے ایک ’دیگر‘ کے زمرے میں شامل ہے۔
تجارت و صنعت کے وزیر نے یہ بھی واضح کیا کہ بھارت مارکیٹ پلیس ماڈل کے طرز پر ای۔ کامرس کمپنیوں کو کام کرنے کی اجازت دیتا ہے، جہاں کہ دوکاندار اور خریدار خرید و فروخت کے لئے آزاد ہوں اور مارکیٹ پلیس کے اصول اور ملک کے قوانین پر عمل کرتے ہوں، جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ملٹی برانڈ خوردہ میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری صرف 49 فیصد تک کرنے کی اجازت ہو گی۔
تجارت و صنعت کے وزیر نے بتایا کہ بھارت یوروپی یونین اور امریکہ کے ساتھ تجارتی معاملات حل کرنے اور ان کے ساتھ تجارت کو وسعت دینے کے لئے تبادلہ خیالات کر رہا ہے۔
U. 232
(Release ID: 1599656)
Visitor Counter : 123