وزارتِ تعلیم

ختم سال کا  جائزہ 2019: محکمہ برائے اعلی تعلیم، وزارت برائے فروغ انسانی وسائل

Posted On: 06 JAN 2020 12:54PM by PIB Delhi

 

وزیر اعظم کے   ‘ہندوستان   کی تبدیلی’  وژن کے مطابق انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت نے  ‘سب کو تعلیم ،معیاری تعلیم’   کے نعرے کے ساتھ تعلیم کے شعبے کو  بدلنے میں اونچی چھلانگ لگائی۔

سال 2019 میں ڈاکٹر کستوری رنگن کمیٹی نے انسانی وسائل کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب  رمیش پوکھریال ‘نشنک’   کو تعلیم کی نئی  پالیسی پیش کی۔  حکومت ہند نے نئی تعلیمی پالیسی بنانے کا عمل شروع کیا تھا ،تاکہ معیاری تعلیم، جدت طرازی  اور تحقیق کے سلسلے میں لوگوں کی بدلتی ضروریات پوری کی جا سکیں۔  اس کا مقصد طلباء کو ضروری مہارت اور علم سے لیس کرکے ہندوستان کو نالج  سپر پاور بنانا ہے تاکہ سائنس، ٹیکنالوجی، اکیڈمی اور صنعت میں افرادی قوت کی کمی کو ختم  کیا جاسکے۔  وزارت نے   وزیر اعظم اختراعی لرننگ پروگرام   (دھرو)  لانچ کیا ہے تاکہ باصلاحیت  طالب علموں کی شناخت کی جا سکے اور بچوں کے مہارت اور علم  کو فروغ دیکرکے ان حوصلہ افزائی کی جا سکے۔  انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت نے ملک میں تحقیق اور جدت طرازی کی ثقافت کو فروغ دینے کے لئے اعلی تعلیم محکمہ میں متعدد نئے منصوبوں کاآغاز کیا ہے۔  اعلی تعلیم کے  محکمہ نے ایک پانچ سالہ کی وژن منصوبہ طے کا ہے۔ معیاری تعلیم  کی جدید کاری اور شمولیت کے   پروگرام (ای کیو یو آئی پی) کو حتمی شکل دے کر جاری کیا ہے۔    ، سوایم  2.0، دكشا آرمبھ اور پرامرش 2019 میں اعلی تعلیم کے محکمہ کی طرف سے جاری منصوبوں میں اہم ہیں۔

1۔       انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کی طرف پانچ سالہ   تعلیم کےمعیار کو جدید تر بنانے اور شمولیت کے پروگرام (ای کیو یو آئی پی) کو حتمی شکل دے کر جاری کیا گیا   :

  • وزیر اعظم کے ہر وزارت کے لئے پانچ سالہ وژن منصوبہ کو حتمی شکل دینے کے فیصلے کے مطابق انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کے اعلی تعلیم کے  محکمہ نے پانچ سالہ تعلیم  کے معیار کو جدید تر بنانے  اور شمولیت  کے پروگرام (ای کیو یو آئی پی) کو جاری کیا ہے۔  یہ رپورٹ ماہرین کی طرف سے وسیع مطالعہ کے بعد تیار کی گئی ہے۔
  • یہ رسائی، شمولیت، معیار،مہارت اور اعلی تعلیم میں روزگار کے مواقع بڑھانے میں آگے کام کرے گی۔
  • ای کیو یو آئی پی ایک وژن   منصوبہ ہے جس کا مقصد اگلے پانچ سالوں (2019۔2024) میں تعلیم کے شعبے میں اسٹریٹجک پروگرام لاگو کرکے ہندوستان کی اعلی تعلیم کے نظام کو تبدیل کرنا ہے۔
  • ای کیو یو آئی پی    10 ماہرین پر مشتمل گروپ کی رپورٹ پر مبنی ہے۔یہ گروپ اعلی تعلیم کے اہم پہلوؤں پر تبادلہ خیال کے لئے تشکیل دیا گیا تھا۔
  • فی الحال ای کیو یو آئی پی     ای ایف سی کی اصولی طور پر منظوری کے لئے پیش کی گئی ہے۔

2۔        باوقار ادارے (آئی او ای):

  • سرکاری شعبے کے 10 اداروں اور نجی شعبے کے 10 اداروں کو باوقار ادارہ   قرار دیا جانا ہے۔
  • ہر سرکاری ادارہ (آئی او ای) اگلے 5 سال کے دوران 1000 کروڑ روپے حاصل کرنے کے اہل ہو گا۔
  • یہ 10 سرکاری ادارے، آئی آئی ایس سی    بنگلور، آئی آئی ٹی   دہلی، آئی آئی ٹی   بامبے، آئی آئی ٹی   مدراس، آئی آئی ٹی   كھڑگ پور، یونیورسٹی آف حیدرآباد ، بنارس ہندو یونیورسٹی، دہلی یونیورسٹی، جادھو پور یونیورسٹی اور انا یونیورسٹی ہیں۔
  • یہ 10نجی ادارے، بٹس   پلانی،ایم، اے ایچ ای کرناٹک، جیو   انسٹی ٹیوٹ، امرتا وشوودياپيٹھم، تمل ناڈو، ویلور انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، تمل ناڈو، جامعہ ہمدرد، نئی دہلی، كلنگا انسٹی ٹیوٹ آف انڈسٹریل ٹیکنالوجی، اڑیسہ، اوپی جندل گلوبل یونیورسٹی، ہریانہ، بھارتی انسٹی ٹیوٹ، ستیہ بھارتی فاؤنڈیشن، موہالی، شیو نادر یونیورسٹی، اتر پردیش ہیں۔

 

3۔       سائنسز میں تبدیلی اور اعلی تحقیق کے لئے اسکیم (ایس ٹی اےآر ایس):

  • یہ اسکیم فروری، 2019 میں شروع کی گئی۔ اس کا نفاذ، نگرانی اور انتظام آئی آئی ایس سی ، بنگلور کے ذریعہ کیا جائے گا۔

•         بنیادی سائنسز میں تحقیقی پروجیکٹوں کے لئے ایچ ای اداروں میں فیکلٹی اور اضافی فنڈ فراہم کرنے کے لئے۔

  • 250 کروڑ روپے کل بجٹ مختص کیا گیا ہے ۔ جس میں سے   50 کروڑ روپے مالی سال20۔2019 میں جاری کئے جائیں گے۔
  • 1000سے زیادہ تجاویز موصول ہوئیں، جن میں سے 141 تجاویز کو منظوری دی گئی۔

 

4۔        اعلی تعلیم کے لئے فائنانس ایجنسی (ایچ ای ایف اے):

  • ایچ ای آئی ، کے وی ، این وی، ایمس   اور وزارت صحت کے دیگر تعلیمی اداروں کے لئے اعلی تعلیم کے لئے فائنانس ایجنسی (ایچ ای ایف اے)۔
  • 2022تک 100000 کروڑ روپے تک پروجیکٹوں کے لئے فنڈز دیا جائے گا۔
  • 11 دسمبر، 2019 تک37001.21کروڑ روپے کی مالیت کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی۔
  • 25564.54کروڑ روپے کا کل  قرض کو منظور کی گئی ہے اور5537.06 کروڑ روپے تقسیم کئے گئے ہیں۔
  • ایچ ای ایف اے    کے ذریعے فنڈ حاصل کرنے والے تعلیمی اداروں کی تعداد 75 ہے۔

5۔       آئی آئی ایس ای آر تروپتی اور برہم پور میں مستقل کیمپس کی تعمیر:

  • آئی آئی ایس ای آر ، تروپتی اور آئی آئی ایس ای آر برہم پور کا مستقل کیمپس بالترتیب1137.16 کروڑ روپے اور 1229.32 کروڑ روپے کی سرمایہ لاگت کے ساتھ تعمیر کیا جائے گا۔
  • دونوں اداروں میں ہر ایک کو پہلی قسط میں 525 کروڑ روپے منظور کئے گئے ہیں۔

 

6۔       راشٹریہ اُچّتر شکشا ابھیان (آر یو ایس اے):

  • مالی سال 20۔2019  کے دوران 801.82کروڑ روپے سمیت5871.82 کروڑ روپے   ریاستی حکومتوں کو جاری کئے گئے ہیں۔

7۔       سماجی علوم میں موثر پالیسی تحقیق (آئی ایم پی آر ای ایس ایس):

  • اعلی تعلیمی اداروں میں سماجی علوم کی تحقیق کو مالی امداد فراہم کرنا اور پالیسی سازی کی رہنمائی کے لئے تحقیق۔
  • 31 مارچ 2021 تک لاگو کرنے کے لئے کل 414 کروڑ روپے کی کل لاگت
  • سماجی علوم میں تحقیق سے متعلق  بھارتی کونسل (آئی سی ایس ایس آر)، نئی دہلی پروجیکٹ کو لاگو کرنے والی ایجنسی ہے۔

 

8۔       تعلیمی اور تحقیق تعاون کو فروغ دینے کے لئے اسکیم (ایس پی اے آر سی):

  • پہلی بار 251.09 کروڑ روپے کے 394 کی تجاویز منظور۔
  • ایس پی اے آر سی کے تحت مالی سال 20۔2019  کے دوران آئی آئی ٹی، كھڑگ پور کو 80 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔

 

9۔       قومی تعلیمی پالیسی:

  • فی الحال وزارت   قومی تعلیمی پالیسی، 2019 کو حتمی شکل دینے کے عمل میں ہے۔
  • کمیٹی کے ذریعہ پیش کردہ این ای پی رپورٹ کے مسودے اور اس پر شراکت داروں کی جانب سے حاصل ہوئے فیڈ بیک کی بنیاد پر۔

 

10۔     سوایم 2.0:

  • اعلی درجے کی خصوصیات اور سہولتوں کے ساتھ سوایم 2.0 کاآغاز۔
  • سوایم کے ذریعہ اعلی ترین درجہ بندی کی حامل یونیورسٹیوں کی آن لائن ڈگری پروگراموں کی پیشکش۔

سوایم 2.0 کی اہم خصوصیات:

  • اعلی رفتار اور کارکردگی
  • اساتذہ اور طلبا کے لئے اعلی درجے کی خصوصیات
  • بہتر تعین اور تشخیص
  • عالمگیریت
  • ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ
  • مقامی ابواب اور سرپرست
  • آن لائن ڈگری کی پیشکش
  • سوایم 1.0نو جولائی 2017 کو صدر  جمہوریہ کے ذریعہ  معیاری تعلیم  تک مساوی  رسائی، اعلی تعلیم میں اگلے 5 سالوں میں جی ای آر کی درجہ بندی کو 26 سے 30 کرنا اور کوئی بھی، کہیں بھی، کبھی بھی سیکھنا کے عمل کے مقصد  کے ساتھ آغاز  کیا گیا تھا۔

 

سوایم پلیٹ فارم میں:

  • 2800  سے زائد کورسز کی پیشکش
  • مختلف کورسز میں1.23 کروڑ طالب علموں نے داخلہ لیا
  • پورے ہندوستان میں 125 شہروں میں امتحانات کا انعقاد
  • 5لاکھ سے زیادہ طالب علموں نے سرٹیفکیٹ حاصل کئے

 

11۔     سوایم پربھا- ڈی ٹی ایچ تعلیمی چینل:

  • وسیع رسائی اور کم از کم اخراجات کے ساتھ ہندوستان کے طلبا/ تعلیم حاصل کرنے والوں تک پہنچنے کے لئے ہفتے میں 24 گھنٹے کی بنیاد پر 32 ڈی ٹی ایچ چینلوں کے ذریعے اعلی معیار کے تعلیمی پروگراموں کو نشر کرنے کا منصوبہ۔
  • اس کا مقصد ان طالب علموں کی حمایت کرنا جن کے پاس سیکھنے کے اچھے متبادل نہیں ہیں، جیسا کہ استاد یا انٹرنیٹ وغیرہ کی کمی۔    ملک میں اہم تعلیمی اداروں میں شامل ہونے کے خواہش مند 11 ویں اور 12 ویں کلاس کے طالب علموں کی مدد کے لئے وقف چینل آئی آئی ٹی پی اے ایل    فراہم کرنا بھی اس کا مقصد ہے۔
  • سوایم پربھا پروجیکٹ کا انتظام آئی آئی ٹی،   مدراس کے اہم کوارڈینیٹر کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔
  • تمام 32 چینل ہفتے میں 24 گھنٹے بنیاد پر اعلی معیار والے کورس کے لئے تعلیمی مواد نشر کر رہے ہیں۔
  • ہر دن   کم از کم (4) گھنٹے تک نئے مواد پیش کیے جائیں گے، جو ایک دن میں 5 بار دہرائے جائیں گے۔
  • سبھی نشر کئے گئے کورس کے ویڈیو یو ٹیوب پر آرکائیو طور پر دستیاب ہیں۔
  • کل ٹیلی کاسٹ کئے گئے ویڈیوز تقریبا 60000 ہیں۔
  • یو ٹیوب412403 سبسکرائبر اور20570482 ويوز ہیں۔

 

12۔     اپرینٹس شپ اور فروغ ہنر مندی میں اعلی تعلیم کے نوجوانوں کے لئے اسکیم (شریئس):

  • اپرینٹس شپ اور فروغ ہنر مندی میں اعلی تعلیم کے نوجوانوں کے لئے نئی اسکیم شروع    کی گئی تاکہ عام گریجویٹس کو قومی اپرینٹس شپ ترغیبات منصوبہ (این اے پی ایس) کے ذریعے صنعتی اپرینٹس شپ کا موقع فراہم کیا جا سکے۔ اس پروگرام کا مقصد ہندوستانی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے، تاکہ وہ ’کام موقع‘حاصل کر سکے اور وظیفہ حاصل کر سکیں۔

 

13۔     ہندوستان میں تعلیم پروگرام:

  • انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کی ایک پہل
  • اسٹڈی ان انڈیا پورٹل پر دنیا کے 190 ممالک سے کل رجسٹریشن 69012 تھے۔
  •   اب تک داخلوں کی کل تعداد تقریباً 3800 ۔
  • 1800 سے زیادہ اسکالرشپ فراہم کی گئیں۔
  • ملائیشیا، بھوٹان، بنگلہ دیش اور نیپال میں تعلیمی میلے منعقد کئے گئے۔
  • اپریل 2020 میں آئی این ڈی -سیٹ   امتحان شروع کرنے کے لئے منظوری۔

 

14۔     اسکالرشپ اسکیم:

  • کالج اور یونیورسٹی کے طالب علموں کے لئے مرکزی زمرے کی اسکالر شپ اسکیم (سی ایس ایس ایس): مالی سال 20۔2019  میں 44.66 کروڑ روپے کی 37293 اسکالر شپ تقسیم کی گئی۔
  • جموں اور کشمیر کے لئے خصوصی اسکالرشپ اسکیم:   مالی سال 20۔2019  میں165.82 کروڑ روپے کے 10720 وظائف تقسیم کئے گئے۔
  • مرکزی زمرے کی سود سبسڈی اسکیم (سی ایس آئی ایس): مالی سال 20۔2019  میں1584.69 کروڑ روپے کی کل 935497 سود سبسڈی دعوے کئے گئے۔

 

15۔     آسیان فیلوشپ:

  • انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت اور وزارت خارجہ کی طرف سے 16 ستمبر، 2019 کو شروع کیا گیا۔
  • آئی آئی ٹی میں مربوط پی ایچ ڈی پروگراموں کو آگے بڑھانے کے لئے آسیان ممالک کے طالب علموں کو 1000 فیلو شپ۔

 

16۔     آئی آئی ٹی   دہلی کااینڈومینٹ فنڈ شروع:

  • 31 اکتوبر 2019کو آغاز ۔
  • یہ بہتر مواصلات، پیشہ ورانہ طریقے پر منظم ٹیم کی ساخت اور متواتر رپورٹنگ کے ذریعے اپنے سابق طلبا کے ساتھ اعتماد اور اعتبار کا رشتہ بنانے کی سمت میں کام کرے گی۔

H2019103179658.JPG

  • سابق طلبا ایک بلین امریکی ڈالر کے ہدف میں 100 کروڑ روپے کے ابتدائی تعاون کے لئے ایک ساتھ آ رہے ہیں۔ ایک بلین امریکی ڈالر کا ہدف چھ سے سات سال (2025) کی مدت میں مکمل کیا جائے گا۔

 

17۔     مرکزی یونیورسٹیاں:

  • آندھرا پردیش ریاست میں دو نئی مرکزی یونیورسٹیاں یعنی  آندھرا پردیش مرکزی یونیورسٹی اور آندھرا پردیش مرکزی قبائلی یونیورسٹی اگست، 2019 میں قائم کی  گئی ہیں۔

 

18۔     انڈین انسٹی ٹیوٹ آٖف انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی آئی آئی ٹی ایس):

  • پی پی پی   موڈ میں رائے چور (کرناٹک) میں آئی آئی آئی ٹی    جولائی، 2019 پر کھول دی گئی ہے۔ آئی آئی آئی ٹی ،   حیدرآباد مینٹر انسٹی ٹیوٹ ہے۔
  • مالی سال  20۔2019  میں اس کے لئے مالی الاٹمنٹ 3 کروڑ روپے ہے۔

 

19۔     لنگویج انسٹی ٹیوٹ:

  • سنسکرت کی تینوں ڈیمڈ یونیورسٹیوں -راشٹریہ سنسکرت سنستھان (آر ایس کے ایس) ، دہلی، شری لال بہادر شاستری راشٹریہ سنسکرت ودیاپیٹھ (ایس ایل بی ایس آر ایس وی)، نئی دہلی اور راشٹریہ سنسکرت ودیاپیٹھ (آر ایس وی)،   تروپتی کو یونیورسٹیوں  کو  لوک لوک سبھا میں منظوری دے دی گئی ہے اور اسے آئندہ بجٹ سیشن میں راجیہ سبھا میں پیش کئے جانے کی تجویز ہے ۔
  • سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف کلاسیکل تیلگو میسور سے آندھرا پردیش کے نیلور ضلع میں منتقل کردیا گیا ہے۔
  • قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان (این سی پی یو ایل) اورقومی کونسل برائے فروغ سندھی زبان (این سی پی ایس ایل) کے لئے مختص رقم 19۔2018 اور20۔2019 کے لئے بالترتیب 84 کروڑ اور5.65 کروڑ ہے۔
  • لسانی اداروں کے لئے مالی سال20۔2019 میں52.84 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

 

20۔     نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی:

  • انسانی وسائل کی ترقی کے وزارت کے ذریعہ این آئی ٹی، اتراکھنڈ کے مستقل کیمپس کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ اقتصادی طور پر کمزور طبقوں کے لئے 10فیصد ریزرویشن  لاگو کیا گیا ہے۔
  • این آئی ٹی   اور آئی آئی ای ایس ٹی کی این آئی آر ایف    درجہ بندی کو بہتر کرنے کے لئے طریقہ کار طے کرنے کے واسطے  این آئی ٹی   تھنک ٹینک گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔

 

21۔     اعلی تعلیمی اداروں میں خالی آسامیوں کو پُر کرنے کا عمل:

  • انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کے تحت مرکزی  امداد یافتہ اعلی تعلیم میں خالی جگہ اسامیوں کے بارے میں جانکاری  جمعہ کو اپ ڈیٹ کی جاتی ہے۔
  • ریاستی امداد یافتہ اداروں میں خالی نشستوں  کے بارے میں تفصیلات آر یو ایس اے کے ذریعہ رکھی جاتی ہے۔
  • جون 2019 سے مرکزی امداد یافتہ اداروں (سی ایف آئی) میں 12272 فیکلٹیز کی خالی جگہ  کوپُر کرنے کے لئے اشتہارات جاری کئے گئے ہیں اور 1507 عہدوں پر تقرری کی گئی ہے۔
  • ریاستی حکومت کے تحت ایچ ای آئی میں جون 2019 سے 25419 اساتذہ کی  خالی جگہوں کو بھرنے کے لئے اشتہار جاری   کئے گئے اور 6170 عہدے پر کئے گئے۔

 

22۔     انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی):

  • آئی آئی ٹی   کے لئے مالی سال 20۔2019  میں 5616.77 کروڑ روپے کی بجٹ  رقم   مختص کی گئی ہے۔
  • ایچ ای ایف اے  کے ذریعے 526.25 کروڑ روپے کی رقم شامل کرنے کے بعد،کل مختص رقم  6143.02 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔

 

23۔     یونیسکو کی سرگرمیاں:

  • 23 اگست 2019 کو وگیان بھون ، نئی دہلی میں فروغ انسانی وسائل کی  وزارت کی شراکت میں ایم جی آئی ای پی کے ذریعہ ر‘حم  سے متعلق  عالمی یوتھ کانفرنس’ کا انعقاد کیا گیا۔
  • یونیسکو کریئٹیو سٹی نیٹ ورک کے لئے چار ہندوستانی شہروں یعنی سری نگر، ممبئی، لکھنؤ اور حیدرآباد کو نامزدگیا گیا۔

H2019082372970.JPG

 

وزارت ثقافت کے ساتھ آئی این سی سی یو کا اشتراک:

  • یونیسکو ری ایکٹیو نگرانی مشن   : محترمہ ناؤ ہیاشی ، یونیسکو، پیرس اور ڈاکٹر مائیكل پیئرسن،آئی سی ایم او ایس، آسٹریلیا، یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے ذریعہ نامزد ری ایکٹیو نگرانی مشن کے اراکین نے  ہندوستان  کے پہاڑی ریلوے - عالمی ثقافتی ورثے  کا دورہ کیا اور ورثے کو برقرار رکھنے کے لئے تجاویز دیں۔  اس مقصد کے لئے   ٹیم نے 12 دسمبر  2019 کو آئی این سی سی یو    کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سے ملاقات کی۔  اجلاس میں وزارت ثقافت اور اے ایس آئی کے نمائندے بھی موجود تھے۔
  • وزارت ثقافت نے یونیسکو کے ساتھ اشراک و تعاون کے لئے ہندوستانی قومی کمیشن کی تنظیم نو کے واسطے  نامزدگیاں مدعو کی ہیں۔
  • وزارت ثقافت نے یونیسکو کے 40 ویں عام اجلاس کے لئے نامزدگیاں مدعو کی تھیں ۔
  • لاجواب  ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لئے آئندہ بین حکومتی کمیٹی کے خد و خال پر اطلاعات کے تبادلے کے لئے ایک اجلاس 3 اکتوبر، 2019 کو شام 3 بجے سے 5 بجے تک منعقد کیا گیا۔
  • يونیسكو کے دستاویزی ورثے کے لئے بین الاقوامی  مرکز (آئی سی ڈی ایچ) نے رکن ممالک کے لئے پہلی صلاحیت  پہلی صلاحیت سازی ورکشاپ  کا انعقاد کیا۔  یہ  ورکشاپ 19 سے 22 نومبر، 2019 تک جمہوریہ کوریا کے ڈائجيون میں  منعقد کی گئی۔
  • حکومت ہند کو 1954 کے ہیگ معاہدے کے فریقوں کے 13 ویں اجلاس میں شرکت کی دعوت  کے لئے  ثقافت کے اسسٹنٹ  ڈائریکٹر جنرل  کی طرف سے ایک  خط  موصول  ہوا ۔  یہ اجلاس پیرس میں یونیسکو کے ہیڈ کوارٹر میں 2 دسمبر، 2019 کو منعقدکیا گیا۔
  • مسلح تصادم کی صورت میں ثقافتی اثاثوں کے لئے 1954 کے ہیگ معاہدے کے دوسرے پروٹوكل کے فریقوں کے 7 ویں اجلاس میں حکومت ہند کو مدعو کرنے کے لئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل  برائے ثقافت کی طرف سے خط موصول ہوا۔  یہ اجلاس پیرس میں یونیسکو  ہیڈ کوارٹر  میں 3 اور 4 دسمبر، 2019 کو ہوا۔
  • وزارت ثقافت کے اشتراک و تعاون سے یونیسکو  کریٹیو سٹیز نیٹ ورک کے لئے 4 ہندوستانی شہروں کی نامزدگی یونیسکوکو بھیجی گئی۔

 

مواصلات کی وزارت کے ساتھ آئی این سی سی یو کا اشتراک:

  • وزارت مواصلات نے یونیسکو کے 40 ویں عام اجلاس کے لئے نامزدگی  طلب کی۔

ماحولیات اور جنگلات کی وزارت کے ساتھ آئی این سی سی یو کا اشتراک:

  • یونیسکو کے بایواسفیئرریزرو کے عالمی نیٹ ورک میں شمولیت کے لئے ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی  تبدیلی وزارت سے  موصولہ  پنّا بایو اسفیئر ریزرو (پی پی آر) کے تجویز کو آگے بڑھایا گیا۔

 

24۔     بین الاقوامی اشتراک و تعاون:

  • ڈي يواو-ہندوستان فیلو شپ  پروگرام کی  شروعات:  ہندوستان  اور 14 یورپی ممالک کے درمیان اساتذہ  اور طلبا کاتبادلہ کیا جائے گا جو کے ایس پی اے آر کے تحت آتے ہیں۔
  • یونیورسٹی گرانٹ کمیشن (یو جی سی) کے ساتھ اشتراک  و تعاون سے گرو نانک دیو جی کی 550 ویں یوم پیدائش کے موقع پر برطانیہ کی  ایک یونیورسٹی میں ایک گرو نانک دیو جی چیئر قائم  کرنے کا عمل  شروع کیا گیا۔
  • انڈیا پروگرام میں تعلیم: تعلیمی سال 20۔2019  انڈیا  پروگرام میں  مطالعہ کے کے تحت داخل کئے گئے  غیر ملکی طالب علموں کی تعداد 3164 ہے۔
  • یونیسکو کی جنرل کانفرنس (13 تا 15 نومبر 2019) کے دوران انسانی وسائل کے  مرکزی وزیر کے ذریعہ  دو طرفہ  میٹنگوں کا انعقاد کیا گیا۔

تاریخ: 13 نومبر 2019: ناروے، میکسیکو، بنگلہ دیش، تھائی لینڈ، ملائیشیا، یو اے ای

تاریخ: 14 نومبر 2019: سنگاپور، سعودی عرب

تاریخ: 15 نومبر 2019: یوگانڈا، نیپال

25۔   نیشنل ایجوکیشنل الائنس آف ٹیکنالوجی (این ای اےٹی)

  • انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت اور تعلیمی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے درمیان پی پی پی ماڈل کے ذریعے ایک نئی مجوزہ اسکیم یعنی نیشنل ایجوکیشن الائنس آف ٹیکنالوجی (این ای اےٹی) کو حتمی شکل دی گئی۔
  • مصنوعی انٹلی جنس (اےآئی) کے ذریعے دوستانہ اور ذاتی لرننگ کی پیشکش کے لئے۔
  • اقتصادی اور سماجی طور پر پسماندہ علاقوں کے طالب علموں پر خصوصی زور دینے کے لئے۔

 

26۔     تدریس میں سالانہ ریفریشر پروگرام (اے آر پی آئی ٹی):

  • 2018 میں شروع  کیا گیا۔
  • تربیت کا پہلا مرحلہ مارچ 2019 میں امتحان کے انعقاد کے ساتھ مکمل ہوا۔
  • اے آر پی آئی ٹی 2018 کے لئے، 75 این آر سی کی نشاندہی کی گئی، وقت کی حد پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے  9 نامزدگی کو ختم  کر دیا گیا،  51000 سے زائد    نامزدگیاں،37199 حقیقی اندراج کے ساتھ  (ایک کورس سے  زیادہ کورس میں رجسٹریشن کرانے ایک لرنر)۔     ان میں سے 6411 اساتذہ نے امتحان کے لئے رجسٹریشن  کرایا، 3338  پاس ہوئے اوردوبارہ  امتحان میں 469 پاس ہوئے۔  اس طرح کل 3807 اساتذہ، اے آر پی آئی ٹی 2018  میں کامیاب ہوئے۔
  • یو جی سی نے اپنے نوٹیفکیشن کے مطابق اے آر پی آئی ٹی   کو ان کے کیریئر میں ترقی کے لئے ایک ریفریشر کورس کے برابر تسلیم کیا۔

PKP_0199.JPG

  • این آر سی  کے لئے مالی امداد سوایم کے ذریعے نیشنل ری كورس سینٹر (این آر سی) کے تحت آن لائن فیکلٹی ریفریشر کورس کی ترقی کے لئے منظور  شدہ بجٹ کے مطابق ہے۔
  • اےآر پی آئی ٹی 2019 کو مقبول بنانے کے لئے   اس بار وزارت نے این آر سی  کے طور پر نوٹیفائی کئے گئے  موضوعات میں اعلی تعلیم فیکلٹی کے ڈیٹا بیس کا استعمال کیا اور ہر فیکلٹی کو انفرادی طور پر ایس ایم ایس اور ای میل کے ذریعے مختلف این آر سی  کے ذریعہ  پیش جانے والے پروگراموں کی معلومات دی گئی۔
  • الاگ ان کرنے اور اس آن لائن پروگرام میں شامل ہونے اور اس سے فائدہ حاصل کرنے کے لئے  انہیں تحریک دی گئی۔
  • 48 اےآر پی آئی ٹی  کورسز کے لئے کل146214 طلبا  نے داخلہ لیا۔

 

27۔     یونیورسٹی گرانٹ کمیشن   (یو جی سی): معیار میں بہتری کے پروگرام کا نفاذ:

  • ديكشا آرمبھ

18  جولائی 2019 کو اسٹوڈنٹ انڈکشن پروگرام کے لئے ایک گائیڈ لانچ کیا گیا۔  8 علاقائی ورکشاپوں میں 1650 امیدواروں نے حصہ لیا۔  کل 319  ایچ ای آئی    نے اسٹوڈنٹ انڈکشن پروگرام لاگو کیا۔

1N0A9485.JPG

  • نصاب فریم ورک  پر مبنی تعلیم کے نتائج (ایل او سی ایف) میں ترمیم: ایل او سی ایف  پر مبنی 16 موضوعات میں نیا نصاب یو جی سی کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا ہے  تاکہ یونیورسٹیوں کو کورس ڈھانچہ میں ترمیم کرنے میں مدد مل سکے۔
  • مؤثر تدریسی تعلیمی عمل  کے لئے لرننگ ٹولز کی بنیاد پر  آئی سی ٹی کا استعمال: سوایم    پلیٹ فارم کے ذریعے کئے گئےایم او سی سی  کورسز کے لئے کریڈٹ کی منتقلی قبول کرنے کےمقصد سے  125 یونیورسٹیوں  نے اتفاق کیا ہے۔
  • طالب علموں کے لئے زندگی کی ہنرمندیاں (جیون کوشل): 11 ستمبر، 2019 کو کورس شروع کیا گیا۔
  • ہر ادارے کے لئے سماجی اور صنعتی رابطہ: ہر ادارہ علم کے تبادلے  کے لئے اور گاؤں میں رہنے والی برادریوں  کی   مجموعی سماجی / اقتصادی بھلائی کے لئے کم از کم  5 گاؤں اپنالےگا۔
  • تمام نئے اساتذہ کے لئے انڈكشن کی تربیت   اور سبھی اساتذہ کے لئے سالانہ ریفریشر تربیت – این سی آر  کے کردار اور سبھی تعلیمی منتظمین کے لئے لازمی قیادت / مینجمنٹ ٹریننگ۔
  • ہندوستان  کی ترقی پذیر معیشت کے لئے کثیر موضوعاتی  تحقیق کے لئے اسکیم (ایس ٹی آر آئی ڈی ای): اساتذہ کے ذریعہ  معیاری تحقیق کو فروغ دینے اور نئی معلومات کے فروغ  کے لئےیکم جولائی 2019 کو اس  اسکیم کا آغاز کیا گیا۔
  • پرامرش-   18 جولائی، 2019 کو نیشنل اسسٹمنٹ اینڈ ایکریڈیشن  کونسل کی منظوری کے خواہش مند اداروں کی نگرانی یوجنا شروع کی گئی ۔

 

28۔     اے آئی سی ٹی ای کی حصولیابیاں:

  • تکنیکی اساتذہ کے لئے تربیت:  دنیا میں پہلی بار ‘‘تکنیکی اساتذہ کے لئے ایک جامع تربیتی پالیسی’’ پیش کی گئی۔
  • ہدف: 30000نئے اساتذہ اور 5 سال  کی تدریس کے کے تجربے حامل 30000  اساتذہ کو  کو ہر سال تربیت  فراہم کرائی جائے گی۔
  • نصاب میں ترمیم: ڈپلوما ان انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی (7 مضامین): بیچلر آف آرکی ٹیکچر۔
  • اٹل   اکیڈمی: کئی ریاستوں کا احاطہ کرتے ہوئے  11 اکادمیوں  کی شروعات کی گئی ۔ اہمیت کے حامل شعبوں میں 100 ایف ڈی پی  منعقد کئے گئے۔
  • پروتساہن مدرا اسکیم: اینڈرائڈ  ایپ تیار  کیا گیا اور لانچ کیا گیا ہے۔
  • لازمی انڈکشن پروگرام: 120 فیکلٹی ترقیاتی پروگرام؛ 15000 سے زائد  فیکلٹیز کو تربیت دی گئی۔
  • امتحان  میں اصلاحات :  مضامین کی معلومات کے بجائے تصورات اور مہارت کی سمجھ کی جانچ پڑتال کرنا۔  2019 میں منعقد 17 ورکشاپس میں 2250 اساتذہ نے شرکت کی۔
  • لازمی انٹرنشپ:  اے آئی سی ٹی ای کے ذریعہ  تیار کردہ  ایک خصوصی پورٹل پر 1  لاکھ  سے زیادہ انٹرنشپ پوسٹ کئے گئے۔
  • اسمارٹ انڈیا ہیكاتھون 2019: 66 مراکز پر 3 لاکھ سے زیادہ طالب علموں نے شرکت کی۔
  • ایک طالب علم ایک شجر کاری: 55000 سے زیادہ اے آئی سی ٹی  ای  اداروں نے شرکت کی؛ 2  لاکھ سے زائد طالب علموں نے شرکت کی؛ 28 لاکھ سے زائد  درخت لگائے گئے۔
  • جل شکتی ابھیان: اے آئی سی ٹی ای  کالجوں کے 34000 سے زیادہ طالب علموں نے پانی کی کمی والے اضلاع کی مقامی انتظامیہ کی میپنگ کی ۔

29۔     ایک بھارت، سریشٹھ بھارت:

  • کثرت کو وحدت میں تبدیل کرنے  کا  جشن منایا گیا
  • ملک بھر میں   4 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیا
  • تقریباً 16   ریاستوں نے دلچسپی اور باقاعدہ سرگرمیوں کا مظاہرہ کیا
  • 358اسکولوں، 227  ایچ ای آئی ، 28   ریاستوں، 7 مرکز ع کے زیر انتظام علاقوں اور  7   مرکزی وزارتوں نے شرکت کی
  • ادبی، ثقافتی، کھیل، کھانے اور طلبا کے تبادلے  وغیرہ کی تقریباً 1000   سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔
  • جون   2020   تک ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی اسی جوڑی کو جاری رکھا جانا چاہئے۔
  • حصہ لینے والی 8 وزارتیں:  انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت، کھیلوں  کا محکمہ ، نوجوانوں  کے امور  کا محکمہ، وزارت ثقافت، سیاحت کی وزارت، وزارت ریلوے، وزارت داخلہ، پارلیمانی امور کی وزارت، اطلاعات و نشریات کی وزارت، وزارت دفاع
  • سرگرمیاں:   طلبا کا تبادلہ، اساتذہ  کا تبادلہ، یوتھ  فیسٹیول،ای بی ایس بی کا دن ، ای بی ایس بی  کلب، فلموں کی نمائش ، کتابوں کا ترجمہ۔    

30۔     سووچھ بھارت ابھیان:

  • یکم سے 15 ستمبر کے دوران ایچ ای آئی    کے لئے سووچھتا پكھواڑا 2019  کا انعقااد کیا گیا ۔
  • 11 ستمبر سے 27 اکتوبر، 2019 تک ایچ ای آئی میں سووچھتا ہی سیوا 2019 منایا گیا۔
  • سووچھتا کی درجہ بندی کے عمل  میں 6900 اداروں نے شرکت کی۔  3 دسمبر، 2019 کو ایچ ای آئی کو سووچھتا ایوارڈ دیئے گئے۔
  • فضلات کےبندوبست سے متعلق بی بی اے اور ایم بی اے کورس شروع کیے گئے۔

 

31۔     فٹ انڈیا موومنٹ:

  • 29 اگست، 2019 کوایچ ای آئی کے ذریعہ  فٹنس  کا عہد  لیا گیا۔
  • یونیورسٹیوں اور کالجوں میں 2 اکتوبر، 2019 کوفٹ  انڈیا پلاگنگ رن کا انعقاد کیا گیا۔
  • شرکاء نے دوڑتے ہوئے پلاسٹک  کے کچرے اٹھائے ۔

 

  • دیگر  مجوزہ سرگرمیاں :
  • فٹنس کے گھنٹے-   ہر ایچ ای آئی کو    جنوری 2020 سے اپنے روز مرہ  کے معمولات میں فٹنس  کے لئے ایک گھنٹہ  فراہم کرنا ہوگا۔
  • فٹنس کلب -   ہر ادارے کو ایک ایک فٹنس کلب  رکھنا ہوگا جس میں  فٹنس  کے اوقات  کے دوران سرگرمیاں ہوں گی۔
  • ماہانہ، تھیم کی بنیاد پر فٹنس بیداری مہم -   ہر ادارہ فٹنس کے  مختلف پہلوؤں سے متعلق منتخب موضوعات پر مہینے بھر مہم چلائیں گے۔
  • کھیل مقابلے - ہر ایچ ای آئی سالانہ کھیل مقابلوں کا انعقاد کریں گے   جس سے ریاستی سطح اور قومی سطح کی یونیورسٹی کھیل ہوں گے۔
  • فروری 2020 میں اوڈیشہ میں منعقد ہونے والا پہلا یونیورسٹی کھیل۔
  • مندرجہ بالا صحت کو فروغ دینے کے معیارات کی بنیاد پر یونیورسٹیوں کی اسٹار  درجہ بندی۔

32۔     ہندوستانی آئین کی 70 ویں سالگرہ:

  • ملک بھر میں پورے سال اعلی تعلیمی اداروں میں 26 نومبر، 2019 کو یوم آئین - عوامی بیداری مہم کا آغاز۔
  • 700سے زائد یونیورسٹیوں اور کالجوں کے 155075 طلباء اور اساتذہ نے پارلیمنٹ کےسنٹرل  ہال سے راست ٹیلی کاسٹ دیکھا اور آئین کےتعارف کو پڑھا۔
  • کرتویہ  پورٹل لانچ کیا گیا۔
  • ایچ ای  اداروں کے طالب علموں کے لئے ایک آن لائن، قومی مضمون  مقابلہ کا اعلان کیا گیا۔
  • مقابلہ 11 راؤنڈ  میں منعقد ہوں گے، ہر مہینے میں   ایک مقابلہ بنیادی فرض پر مرکوز ہوگا۔
  • 26 دسمبر کو منعقد ہونے والے پہلے راؤنڈ کے لئے 5000 سے زائد طلباء نے رجسٹریشن کرایا۔
  • نیشنل لا یونیورسٹی ، دہلی قومی رابطہ یونیورسٹی ہے ،   25 ریاستی رابطہ یونیورسٹیاں ہیں۔
  • این ٹی اے  کے ذریعے منعقد ہونے والے مقابلوں کے لئے   پورٹل kartavya.ugc.ac کے ذریعے رجسٹریشن۔
  • مباحثہ ،ماک  پارلیمنٹ، سائلینٹ کورٹ۔
  • ورکشاپ، مشہو مُفَسِر قانُون کی طرف سے گیسٹ  لیکچر، پوسٹر میکنگ، نعرہ لکھنا، نکڑ ناٹک۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

  م ن۔م ع ۔ م م ۔ن ا۔

(U- 82


(Release ID: 1598859)
Read this release in: English , Hindi , Bengali