بھاری صنعتوں کی وزارت

ٹیکنالوجی ترقیات سے متعلق تین پروجیکٹوں کا افتتاح


ڈی ایچ آئی کی جانب سے ٹیکنالوجی ترقیات کیلئے عمدگی کے 8مراکز کا قیام
اہم سازوسامان کے شعبے میں مسابقت بڑھانے کی اسکیم کو وسعت دی جائے گی

Posted On: 27 DEC 2019 4:35PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،27دسمبر، بھارتی صنعتوں کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر اے آر سہاگ نے آئی آئی ایس سی بنگلور اور سنٹرل مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (سی ایم ٹی آٗئی) بنگلورو میں حال ہی میں ٹیکنالوجی ترقیات کے تین پروجیکٹوں کا افتتاح کیا ہے۔ انہوں نے  بالترتیب پی ایس جی کالج آف ٹیکنالوجی اور سائنٹفک اینڈانڈسٹریئل  ٹسٹنگ اینڈ ریسرچ سنٹر (ایس آئی ٹی اے آر آئی سی) واقع کوئمبٹور میں بھی  دو ٹیکنالوجی ترقیات پروجیکٹوں کا افتتاح کیا ہے۔

آئی ایس آئی آئی ایس سی بنگلور نے دھات سے متعلق پرنٹنگ مشین کے لئے بھاری صنعتوں کے محکمے کی مدد سے ایک ٹیکنالوجی وضع کی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی اپنی نوعیت کے لحاظ سے نئی ہے اور پہلی مرتبہ اسے بھارت میں ترقی دی جا رہی ہے۔

بھارتی مینوفیکچرنگ شعبے کو 4.0ٹیکنالوجی صنعت کے لحاظ سے خود کو ہم آہنگ کرنے کے مقصد، مثلاً اعداد وشمار کا تجزیہ، تھری ڈی پرنٹنگ، منطقی استدلال، اصل حقائق ، روبوٹیز مشین اور مشین سے میشن کے مابین مواصلات، لگیسی کو تاحال وغیرہ بنانے کے سلسلے میں اپنے آپ کو آگے لانے کے لئے مدد دینے کی غرض سے،  آئی آئی ایس سی بنگلور میں 4.0سامرتھ اُدیوگ مرکز بھی وجود میں آ رہا ہے۔

سنسر ٹیکنالوجی مینوفیکچرنگ/ڈھلائی کی سہولت بھی سی ایم ٹی آئی ، بنگلورو میں قائم کی جا رہی ہے اور اس میں بھی بھاری صنعتوں کے محکموں کی مدد شامل ہے۔ سنسر ٹیکنالوجی  کے تحت مخصوص عمل سے وابستہ سنسر، جسے خاص طور پر اعدادوشمار حاصل کرنے کے لئے وضع کیا گیا ہے ، کے توسط سے مصنوعات اور مشینوں کو چاق و چوبند بنائے گی۔ سی ایم ٹی آئی میں نینو ٹیکنالوجی کے لئے بھی ایک دیگر سہولت وجود میں آ رہی ہے، جو کلیدی شعبوں میں ٹھیک ٹھیک مینوفیکچرنگ کے لئے بہتر متبادل راستہ فراہم کرے گی۔

پی ایس جی کالج کوئمبٹور نے صنعتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ویلڈنگ روبوٹس بنائے ہیں اور بھاری صنعتوں کے محکموں کی مدد سے خصوصی دھاتی الیکٹوروڈس اور پاورسپلائی کا نظام بھی وضع کیا ہے۔ ایس آئی ٹی اے آر سی میں تعلیمی اداروں، صنعت اور حکومت کی مدد سے دیسی ٹیکنالوجی وضع کی گئی ہے، جس کا مقصد صنعتی اور آبی سپلائی استعمال کے لئے اسمارٹ اور پانی میں نیچے جا کر پمپنگ کرنے کا نظام وضع کیا جا سکتا ہے۔

بھاری صنعتوں اورسرکاری دائرہ کار کی صنعتوں کی وزارت کے تحت بھاری صنعتوں کے محکمے نے نومبر 2014 میں بھارتی اہم سازوسامان کے شعبے میں مسابقت بڑھانے کے لئے ایک پائلٹ اسکیم کا آغاز کیاتھا۔ اس اسکیم کے تحت توجہ  اس بات پر ہے کہ بھارتی اہم سازوسامان کے شعبے کو عالمی پیمانے پر مسابقت کا اہل بنایا جائے اور ساتھ ہی ساتھ بھارتی معیشت کوبھی  فروغ دیا جائے۔ یہ اسکیم اہم سازوسامان کے شعبے میں ٹیکنالوجی کی بنیادوں کو عمیق بنائے گی اور ساتھ ہی ساتھ مشترکہ صنعتی سہولت مراکز بھی قائم کرے گی۔

مذکورہ اسکیم 5عناصر پر مشتمل ہے، جن میں ترقی یافتہ مراکز برائے عمدگی، مربوط صنعتی بنیادی ڈھانچہ سہولتیں (آئی آئی ایف سی)، مشترکہ انجینئرنگ سہولت مرکز (سی ایف سی)، جانچ پرکھ اور اسناد کے مراکز (ٹی اینڈ سی سی)اور ٹیکنالوجی حصولیابی فنڈ پروگرام ٹی اے ایف پی شامل ہیں۔

بھاری صنعتوں کے محکمےکے تحت تشکیل دی گئی اسکریننگ کمیٹی نے 25پروجیکٹوں کو منتخب کیا ہے، جن میں درج ذیل پروجیکٹ  بھی شامل ہیں:

  • سی ایم ٹی آئی بنگلورو میں 400آر پی ایم والے مخصوص کرگھوں کو ترقی دینا۔
  • اعلیٰ کارکردگی والی دھاتی چادروں کے لئے مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی جو آئی آئی ایس سی بنگلورو میں فراہم کی جائے گی۔
  • صنعتی اور آبی سپلائی استعمال  کے لئے ایس آئی ٹی اے ایس آئی، کوئمبٹور میں 6انچ قطروالے پائپ پر مشتمل اسمارٹ سب مرسبل آلات کی تیاری۔
  • رانچی میں واقع ایچ ای سی میں 5 مکعب میٹر کے ہائیڈرولک ایکس کویٹر۔

آئی آئی ٹی مدراس میں درج ذیل کام

  • مداری حرکت والا مخصوص نظام۔
  • پالشنگ مشین اور ملٹی اسٹیشن گرائنڈنگ۔
  • براہ راست ڈرائیو میشن کی فراہمی۔
  • بہت عمدہ قسم کی مائیکرومیچنگ مشین وضع کرنا۔
  • کم لاگت والامشین ٹینڈنگ روبوٹ وضع کرنا۔
  • گرائنڈنگ عمل سے متعلق انٹلی جنس کو خودکار بنانا۔
  • سی این سی کے لئے حرارتی بھرپائی نظام۔
  • مشین ٹول کے لئے 5 کے ڈبلیو فیڈڈرائیو اور 25 کے ڈبلیواسپنڈل ڈرائیو۔

عمدگی کے ترقی یافتہ مراکز (سی او ای ایس):

آئی آئی ٹی مدراس، آئی آئی ٹی دلی، آئی آئی ٹی کھڑگپور، آئی آئی ایس سی، سی ایم ٹی آئی، ایچ ای سی/ پی ایس جی کالج آف ٹیکنالوجی وغیرہ کے تحت ٹیکنالوجی ترقیات کے لئے عمدگی کے 8مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ ٹیکنالوجیوں کو مشین ٹولس، ٹیکسٹائل مشینری، زمین کی کھدائی کرنے والی مشینری، دھات سے متعلق مشین، ویلڈنگ، زیرزمین پانی نکالنے کے لئے مخصوص پمپوں کے لئے صنعتی شراکت داروں کے ساتھ وضع کیا گیا ہے۔

آئی آئی ٹی مدراس، آئی آئی ایس سی بنگلورو، پی ایس جی کالج آف ٹیکنالوجی، سٹارکوئمبٹور اور ایچ ای سی رانچی کے عمدگی کے مراکز پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں۔ سی ایم ٹی آئی کے ذریعہ وضع کیا گیا 450آرپی ایم والا مخصوص کرگھا، تجربے کے مرحلے میں ہے اور یہ کام سورت میں صنعتی شراکت دار کے ذریعہ فراہم کرائی گئی سہولت کے ذریعہ انجام دیا جا رہا ہے۔ بقیہ عمدگی کے مراکز آئی آئی ٹی کھڑگپور اور آئی آئی ٹی دلی میں ترقی کے مراحل طے کر رہے ہیں۔ آٹھوں عمدگی کے مراکز کی فہرست درج ذیل ہے:

  • ٹی ایم ایم اے کے ذریعہ بنگلورو میں سی ایم ٹی آئی کے تحت عمدگی کا مرکز۔
  • آئی آئی ٹی مدراس میں مشین ٹولس اور پروڈکشن ٹیکنالوجی کے لئے عمدگی کا مرکز۔
  • پی ایس جی کالج آف ٹیکنالوجی کے تحت 3ویلڈنگ ٹیکنالوجیوں کو وضع کرنے کا عمدگی کا مرکز۔
  • صنعتی اور آبی سپلائی استعمال کےلئے کوئمبٹور میں 6انچ قطروالے پائپ کے ذریعہ پانی نکالنے سے متعلق سٹار کے ذریعہ قائم کیاگیا عمدگی کا مرکز۔
  • آئی آئی ٹی دلی میں کپڑے کی صنعت کے لئے عمدگی کا مرکز۔
  • ترقی یافتہ مینوفیکچرنگ کے لئے آئی آئی ٹی کھڑگپورمیں عمدگی کا مرکز۔
  • رانچی میں ایچ ای سی کے ذریعہ ہائڈرولک ایکس کیویٹر وضع کرنے کی غرض سے آئی ایس ایم دھنباد کی مدد سے عمدگی کے مرکز کا قیام۔
  • آئی ایس سی بنگلورو میں عمدگی کے مرکز کا قیام، جہاں تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجیوں کے لئے ڈیزائن ا ور ترقی کے ساتھ تھری ڈی وپروکا انتظام ہوگا۔
  • ٹمکرو، کرناٹک میں حکومت کرناٹک کی شراکت داری میں 500ایکڑرقبے پر مشتمل عالمی درجے کا مشین ٹول پارک قائم کیا گیا ہے۔ یہ پارک،  مشین ٹولس کلسٹر کے درمیان میں واقع ہے اور مشین ٹولس کے شعبے کے آؤٹ پُٹ کو مستحکم بنائے گا۔ 108ایکڑ آراضی پہلے ہی 12کمپنیوں کو الاٹ کی جا چکی ہے۔
  • مقتدر حیثیت رکھنے والےاداروں کے تحت دستیاب تحقیق و ترقیات سہولتیں اور اہلیتیں اس انداز سے پروان چڑھائی جا رہی ہیں تاکہ وہ جدیدترین صنعتی ٹیکنالوجیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر مینوفیکچرنگ شعبے کی چنوتیوں کا سامنا کرسکیں اور اعلیٰ پیمانےپرجو ٹیکنالوجی مصنوعات زبردست درآمدات کے ذریعے خریدی جا رہی ہیں ان کا سدباب ہو سکے۔ بھارت مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجیوں کے معاملے میں بھی پیچھے ہے۔ ان چنوتیوں کا سامنا بھاری صنعتوں کے محکمے کی اس اسکیم کے ذریعہ کیا جا رہا ہے اور جلد ہی اسے بڑے پیمانے پر ترقی دی جائے گی تاکہ مخصوص ڈیزائن کے ساتھ ان چنوتیوں کا سامنا کرنا ممکن ہو سکے۔
  • مینوفیکچرنگ شعبہ ملک کی معیشت کے لئے ازحداہمیت کا حامل شعبہ ہے، کیونکہ اہم سازوسامان سے متعلق صنعت بھارت میں مجموعی مینوفیکچرنگ کے شعبے میں تقریبا 12 فیصد کا تعاون دیتی ہے، جو مجموعی گھریلو پیداوار کے لحاظ سے تقریباً 2فیصد ہے۔ حکومت ہند نے آئندہ پانچ برسوں میں مینوفیکچرنگ معیشت کے شعبے میں ایک کھرب ڈالر کا ہدف مقرر کر رکھا ہے اور اس ہدف کے حصول کے لئے اس شعبے کو دو عددی پیمانے پر ترقی سے ہمکنار ہونا ہوگا۔

 

 

 

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

م ن ۔ ۔ک ا

U- 6065

 



(Release ID: 1597865) Visitor Counter : 181


Read this release in: English , Hindi