عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
گڈگورننس ڈے کے موقع پر وزیر مملکت (پی پی ) ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ہاتھوں گڈگورننس اشاریے کاآغاز
گڈگورننس اشاریہ سائنٹفک طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس کا تعلق حکمرانی کے مختلف پیمانوں سے ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
سینٹرل سکریٹریٹ کے دفتری ضوابط کے کتابچے کے پندرہویں ایڈیشن کا اجراء
سبکدوش ہورہے ملازمین کے لئے دستی کتابچہ اور عملہ اور تربیت کے محکمے کی کینٹین کے لئے اسمارٹ کارڈس سہولت کا آغاز
Posted On:
25 DEC 2019 3:51PM by PIB Delhi
نئیدہلی۔25؍دسمبر۔وزیر مملکت (پی پی) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کے زیر اہتمام گڈگورننس ڈے کے موقع پر یہاں منعقدہ ایک تقریب میں اچھی حکمرانی کے اشاریے کا آغاز کیا۔ گڈگورننس ڈے کا اہتمام سابق وزیراعظم جناب اٹل بہاری واجپئی کے یوم پیدائش کے موقع پر کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر وزیر موصوف نے سینٹرل سکریٹریٹ کے دفتری ضوابط کے کتابچے (سی ایس ایم او پی) کا بھی اجراء کیا۔ انہوں نے سبکدوش ہورہے مرکزی حکومت کےملازمین کیلئے دستی کتابچے اور ڈی او پی ٹی کی محکمہ جاتی کینٹین کیلئے اسمارٹ کارڈس سہولت کا بھی آغاز کیا۔ وزیر مملکت ( پی پی) نے ڈی او پی ٹی کی اہم پہل قدمیوں اور حصولیابیوں سے متعلق ایک کتابچہ اور پنشن اور پنشن یافتہ افراد کی فلاح وبہبود کے محکمے (ڈی او پی پی ڈبلیو ) کے سلسلے میں کلیدی پہل قدمیوں سے متعلق تفصیلات کا بھی اجراء کیا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اچھی حکمرانی کاانڈیکس حکمرانی کے مختلف معیارات پر اہمیت کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے شہریوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تشکیل دیا گیا ہے جو وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کا اولین منتر ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جی جی آئی یہ طے کرنے کی کوشش بھی کرے گی کہ آج کے دور میں حکمرانی کامعیار کیا ہے اور اس سے مستقبل کیلئے بھی ایک معیار فراہم ہوگا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اچھی حکمرانی کے انڈیکس کی دستاویز اس سمت ہماری ایک کوشش ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کا اچھی حکمرانی کا نظریہ آگے بڑھا یا جائے۔
وزیرموصوف نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کیے گئے اچھی حکمرانی کے اقدامات کیلئے جذبہ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی کی شخصیت سے حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اچھی حکمرانی کے یہ اقدامات بھارت میں نہ صرف ریاستوں کی طرف سے دوہرائے جارہے ہیں بلکہ دیگر ملکوں نے بھی ان اقدامات کو اپنایا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کے مختلف علاقوں میں ڈی اے آر پی جی کی طرف سے منعقدہ بہت سی علاقائی کانفرنسوں میں اچھی حکمرانی کے طور طریقوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ وزیرموصوف نےکہا کہ آج ڈی او پی ٹی کینٹین کیلئے شروع کیا گیا اسمارٹ کارڈکا طریقہ بغیر نقدی کے لین دین اور ڈیجیٹائزیشن کی راہ میں ایک قدم ہے۔
اس موقع پر ڈی او پی ٹی اینڈ ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری ڈاکٹر سی چندرمولی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزارت اپنے ملازمین کو یہ بتا رہی ہے کہ کام کاج میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو کس طرح استعمال کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت اپنے سابقہ ملازمین کی بہبود کے تئیں عہد بستہ ہے اور پنشن اور پنشنرز کی بہبود کے محکمے کی طرف سے اس کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔
ڈی اے آر پی جی کے ایڈیشنل سکریٹری وی سری نواس نے کہا کہ جی جی آئی ، حکومت نے پہلی مرتبہ تیارکیا ہے۔ انہوں نےکہا کہ آج شروع کیے گئے سی ایس ایم او پی سے ڈیجیٹائزیشن اور ڈیجیٹل سکریٹریٹ کی طرف منتقلی کیلئے وزارت کی عہد بستگی کی عکاسی ہوتی ہے ۔ انہوں نے اچھی حکمرانی کے ، دوہرائے جانے والے ، شیلانگ اعلامیے ، جموں گھوشنا، سہیوگ سنکلپ او رناگپور قرارداد جیسے اقدامات کو دوہرائے جانے کا بھی ذکر کیا۔
ای او اینڈ اے ایس (ڈی او پی ٹی ) جناب پی کے ترپاٹھی ، قانون ساز محکمے کے سکریٹری جناب جی نارائن راجو ، سکریٹری (پوسٹ) جناب پردیپ کمار بسوئی ، اے ایس (ڈی او این ای آر) جناب اندیور پانڈے اور سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
اچھی حکمرانی کا انڈیکس پوری ریاستوں میں ایک یکساں آلہ کار ہے جس کےذریعے حکمرانی کی نوعیت اور ریاستی سرکاروں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے کی گئی مختلف مداخلتوں کے مرتب اثرات کاجائزہ لیا جاتا ہے۔ جی جی آئی کے مقاصد سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں حکمرانی کی نوعیت کاتقابلی جائزہ لینے کیلئے اعداد وشمار فراہم کرنا، ریاستوں اور مرکز کےزیر انتظام علاقوں کی گورننس کو بہتر بنانا اور طریقہ کار اور انتظامیہ کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے مناسب حکمت عملی تیارکرنا اور اس پر عمل کرنا ہے۔ عندیوں کاانتخاب کرتے ہوئے مختلف اصولوں کو مدنظر رکھا گیا ہے جو اس طرح ہیں، یہ سمجھنے اور حساب لگانے کے نقطہ نظر سے آسان ہونا چاہئے، شہریوں پر مرکوز ہوناچاہئے، نتیجہ خیز ہونا چاہئے، بہتر نتائج کی طرف لے جانے والا ہونا چاہئے اور ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں قابل عمل ہوناچاہئے۔ مختلف متعلقہ فریقوں کے ساتھ مختلف مشاورتی میٹنگیں کی گئیں جن میں شعبے کے ماہرین وزارتیں ، ریاستیں اور مرکز کے زیرانتظام علاقے شامل ہیں۔
جی جی آئی نے دس شعبوں کو زیرغور رکھا ہے (1) زراعت اور متعلقہ شعبے ،(2) کامرس اور صنعت ،(3) انسانی وسائل کی ترقی ،(4) صحت عامہ، (5) سرکاری بنیادی ڈھانچہ اور متعلقہ ساز وسامان ، (6) اقتصادی حکمرانی ،(7) سماجی بہبود اور ترقی ،(8) عدالتی وسرکاری تحفظ، (9) ماحولیات ، (10) شہریوں پر مرکوز حکمرانی۔حکمرانی کے ان دس شعبوں کو مجموعی طور پر پچاس عندیوں پر پرکھا جاتا ہے۔
پنشن اور پنشن یافتہ افراد کی بہبود کے محکمے نے ریٹائر ہونے والے مرکزی حکومت کے ملازمین کے لئے ایک کتابچہ تیار کیا ہے جس میں آل انڈیا سروس افسران بھی شامل ہیں۔ یہ کتابچہ اس مقصد سے تیار کیا ہے کہ انہیں اور ان کے کنبوں کو ان کے استحقاق اور مختلف رسمی کاررائیوں کے بارے میں بیدار کیا جائے ۔
شکایات سے متعلق اصل وجوہات کے تجزیوں کی بنیاد پر اور اچھی حکمرانی کی طرف ایک قدم کے طور پر ڈی او پی اینڈ پی ڈبلیو نے 2019 سے 2024 کے درمیان عمل درآمد کیے جانے والے کچھ اقدامات کی منصوبہ بندی کی ہے۔ ان اقدامات میں 1972 کے پنشن ضابطوں پر نظرثانی اور انہیں معقول بنانا ، ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ کا فروغ ، ای پی پی او اور اسے ڈیجی لاکر سے جوڑا جانا ، سی اے پی ایف شہیدوں کی، کنبے کی پنشن پر بروقت نظررکھنا شامل ہے۔ محکمے نے اس کی مطابقت سے ان اقدامات پر ایک مختصر کتابچہ بھی جاری کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ ا س۔ع ن
U-6037
(Release ID: 1597640)
Visitor Counter : 248