دیہی ترقیات کی وزارت

اسپتالوں اور اسکولوں نیز زرعی منڈیوں تک کنیکٹویٹی میں اضافے کی غرض سے دیہی ترقیات کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے پردھان منتری گرام سڑک یوجنا مرحلہ تین کا افتتاح کیا

Posted On: 18 DEC 2019 5:09PM by PIB Delhi

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0010CZ6.jpg

دیہی ترقیات ، زراعت وکاشتکاروں کی بہبود اور پنچایتی راج کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے دیہی ترقیات کی وزارت کے زیر اہتمام پی ایم جی ایس وائی کے موضوع پر منعقدہ قومی ورکشاپ کے شانہ بہ شانہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) مرحلہ-3 کا نئی دلی میں آغاز کیا۔ پی ایم جی ایس وائی مرحلہ 3 کا مقصد ایک لاکھ 25 ہزار مخصوص راستوں اور اہم دیہی رابطہ راستوں کو بہتر سے بہتر بنانا ہے، کیونکہ یہ راستے دیہی زرعی منڈیوں، ہائر سکینڈری اسکولوں اور اسپتالوں کو جوڑتے ہیں۔ اس کی تخمینہ لاگت 20-2019 سے لے کر 25-2024 تک کی مدت کے لئے 80,250 کروڑ روپے ہے (اس میں مرکز کا حصہ 53,800 کروڑ روپے کے بقدر ہے) پی ایم جی ایس وائی مرحلہ 3 کے لئے سرمایہ فراہم کرنے کا تناسب مرکز اور ریاستوں کے مابین 60:40 کا ہے اور شمال مشرقی اور ہمالیائی ریاستوں کے علاوہ دیگر ریاستوں کے لئے بھی یہی تناسب ہے، نیز شمالی مشرقی اور ہمالیائی ریاستوں کے لئےیہ تناسب 90:10 کے بقدرکا ہے،جو مرکز کے ذریعہ اسپانسر شدہ اسکیموں کے لئے نافذ العمل ہے۔

افتتاحی اجلاس میں حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ پی ایم جی ایس وائی ملک کے لیے ایک اہم پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب لوگ یہ سوچ بھی نہیں سکتےتھے کہ گاوؤں میں اچھی کوالٹی کی سڑکیں بنیں گی، یہ اس وقت بہت مشکل کام تھا۔ انہوں نے سابق وزیر اعظم جناب اٹل بہاری واجپئی کی بصیرت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ عزم کررکھا تھا کہ وہ اس مشکل کام کو مکمل کرکے رہیں گے اور یہ انہی کی بصیرت اور کوشش کے طفیل ہی ممکن ہوسکا ہے کہ آج 6 لاکھ کلو میٹر سے زیادہ سڑکیں دیہی علاقوں میں بنائی جاچکی ہیں۔ وزیر موصوف نے ہمہ گیر مثبت ترقیات لانے اور گاؤں کو بااختیار بنانے میں سڑکوں کی اہمیت اجاگر کی۔ جناب تومر نے زور دے کر کہا کہ ریاستوں کو اس امر کو یقینی بنانا چاہئے کہ سڑکوں کو بہتر بنانے اور ان کے رکھ رکھاؤ کا کام لگاتار بنیادوں پر چلتا رہے، تاکہ سڑکوں کی کوالٹی اور حالت بہتر بنی رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب پی ایم جی ایس وائی مرحلہ 3 کے آغاز کے ساتھ ریاستوں کو ان اسکیموں کے نفاذ کے لئے تیار ہونا چاہئے اور اس کے مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنانا چاہئے۔ جناب تومر نے اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ 16 دسمبر 2019 تک مجموعی طور پر ایک لاکھ 53 ہزار 491 دیہی سڑکوں کا کام پی ایم جی ایس وائی کے تحت مکمل کیا جاچکا ہے اور اس کے ذریعہ 97.27 فیصد مستحق اور افادی بستیوں کو مربوط کیا جاچکا ہے اور اس طریقہ سے ملک بھر میں سڑکوں کی طوالت میں 6,07,900 کلو میٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ ان میں سے 36,063 کلو میٹر سڑکوں کو سبز ٹکنالوجیوں کے استعمال سے تعمیر کیاگیا ہے۔ اس میں بیشتر حصہ فضلہ پلاسٹک اور کولڈ مکس ٹکنالوجی کا ہے۔

این آر آئی ڈی اے کے زیر اہتمام منعقدہ قومی ورکشاپ میں مختلف ریاستوں، تکنیکی اداروں اور ماہرین نے شرکت کی، جنہوں نے اہم موضوعات پر اپنے پرزنٹیشن پیش کئے اور پینل تبادلۂ خیالات میں حصہ لیا۔ ورکشاپ کے دوران جن امور پر تبادلہ خیالات کیاگیا، ان میں سے چند اہم امور میں دیہی سڑکوں کا رکھ رکھاؤ، دیہی سڑکوں کی کوالٹی، ٹھیکہ انتظام، افزوں ٹریفک کے لئے دیہی سڑکوں کی منصوبہ بندی، سڑک سلامتی سے متعلق موضوعات، نئی ٹکنالوجیوں، خصوصاً پلاسٹک کے کوڑے کباڑ سے دیہی سڑکوں کی تعمیر اور پہاڑی علاقوں میں سڑکیں تعمیر کرنے کے راستے میں درپیش چنوتیاں اور ان کا حل نکالنا، جیسی باتیں شامل تھیں۔

**************

 U. No. 5927

 



(Release ID: 1596910) Visitor Counter : 128


Read this release in: English , Hindi , Bengali