کامرس اور صنعت کی وزارتہ

آزاد تجارتی سمجھوتو ں  کا چھوٹے برآمدکاروں  کوفائدہ 

Posted On: 11 DEC 2019 4:47PM by PIB Delhi

نئی  دہلی  12 دسمبر۔بھارت  نے جو آزاد تجارتی سمجھوتے  ( ایف ٹی ایز )  کئے ہیں  ، وہ محصو ل  میں  رعایت فراہم کرتے ہیں اور اس طرح مصنوعات کی  برآمد کے مواقع دستیاب کراتے ہیں ، جن میں    وہ مصنوعات  بھی شامل ہیں  ، جو  چھوٹے اور درمیانہ درجے کے کارخانوں  ( ایس ایم ایز ) سے تعلق رکھتی ہیں۔ایس ایم ایز  کی بعض مصنوعات  ، جن پر تجارتی ساتھیوں    کی  طرف سے محصول کی رعایت فراہم کی گئی ہے ، وہ  سلے سلائے کپڑے   ،  چمڑے کی مصنوعات ، ڈبہ بند خوراک اور آٹو پرزوں  جیسے  انجنئرنگ مصنوعات کے زمرے میں آتی ہیں۔تجارتی ساتھیوں  میں  جاپان ، جنوبی کوریا اور آسیان کے کچھ ممالک شامل ہیں۔ بہت چھوٹی ،چھوٹی اوردرمیانہ درجے کی صنعتوں  ( ایم ایس ایم ایز )   کے لئے برآمدات کے فروغ کی   خصوصی   اسکیموں  میں  بین الاقوامی نمائشوں اور میلوں  ،  برآمدات کی پیکجنگ  کے  تربیتی پروگرام   ،  مارکیٹ کی  ترقی کی امداد  ،   ایم ایس  ایم ای  برآمد کاروں  کے لئے اسکیم  اور معیاری  مصنوعات کے لئے قومی  ایوارڈ میں  شرکت  بھی شامل ہے۔حکومت نے بھارت کے تجارت اور مسابقت کے عمل کو  بڑھانے کے لئے مندرجہ ذیل  اہم  اقدامات  کئے ہیں۔

           نئی  بیرونی  تجارت کی پالیسی  ( ایف ٹی پی  ) 20-2015     یکم اپریل  2015  کو شروع   کی گئی تھی۔  یہ پالیسی  ملک میں  اشیا کی برآمد اور خدمات کو فروغ دینے  نیز روز گار کے مواقع پیدا کرنے  کا ایک فریم ورک فراہم کرتی ہے۔ یہ فریم ورک  میک ان انڈیا ، ڈجیٹل انڈیا ، اسکلس  انڈیا  ،  اسٹارٹ اپ انڈیا اورتجارت میں آسانی فراہم کرنے والے اقدامات سے ہم آہنگ ہے ۔ اس  پالیسی  کے ذریعہ   اشیا  اور خدمات کی برآمد کو بڑھاوا دینے کی  پہلے کی اسکیموں  کو معقول بنادیا گیا ہے ۔

          کامرس کے محکمے نے لوجسٹکس  سے  متعلق  ایک نیا  ڈویژن  تشکیل دیا  تاکہ لوجسٹکس کے شعبے    کی  مربوط ترقی  کے ساتھ تال میل قائم کیا جاسکے ۔  عالمی  بینک  کے لوجسٹکس کی  کارکردگی سے متعلق اشاریہ  میں بھارت کا  نمبر 2018  میں بڑھ کر 44  پر   پہنچ  گیا  ، جو  2014  میں  54  تھا۔

          کاروبار میں  آسانی  پیدا کرنے کے لئے بہت سے  اقدامات کئے گئے ۔ کاروبار میں  آسانی  پیداکرنے کی عالمی  بینک کی درجہ بندی میں  بھارت کا درجہ  2019  میں  بڑھ کر 63  ہوگیا  جو 2014  میں  142  تھا۔ ’سرحد پار کی تجارت ‘  کے معاملے میں  بھارت کا درجہ  122سے  بڑھ کر  68  پر پہنچ  گیا ہے ۔

          6ستمبر  2018  کو  ایک  جامع  زرعی  برآمداتی  پالیسی شروع کی گئی جس کا مقصد  زرعی برآمدات  میں  تیزی لانا تھا۔  

          برآمدی  اسکیم کے لئے تجارتی ڈھانچے  ( ٹی آئی ای ایس )  کی شروعات  یکم  اپریل  2017  سے کی گئی  اور اس کا  مقصد ملک میں  برآمداتی  ڈھانچہ  جاتی رخنوں  پر توجہ دینا تھا۔  

          ٹرانسپورٹ  اور مارکیٹنگ اسسٹنس    ( ٹی ایم اے ) شروع کئے جانے کا مقصد  برآمد کے لئے مخصوص  زرعی اشیا کو  ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے پر آنے والے زیادہ خرچ کو کم کرنا تھا۔

          کامرس  اور صنعت کے وزیر جناب پیوش  گوئل نے آج لوک سبھا  میں  ایک سوا ل  کے تحریری جواب میں  یہ بات بتائی ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

U-5788


(Release ID: 1596162) Visitor Counter : 89


Read this release in: English