ریلوے کی وزارت

ریلوے اسٹیشنوں اور ٹرینوں میں پینے کا صاف پانی اور معیاری کھانا فراہم کرنے کے لئے کئے گئے اقدامات

Posted On: 11 DEC 2019 4:28PM by PIB Delhi

نئی دلّی،  11 دسمبر /ریلوے اور تجارت و صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ریلوے نے ریلوے اسٹیشنوں اور ٹرینوں میں پینے کا صاف پانی اور معیاری کھانا فراہم کرنے کے لئے حسب ذیل اقدامات کئے ہیں: (i) وزارت ریلوے نے ریلوے اسٹیشنوں کے احاطے میں اور ٹرینوں میں پینے کا صاف پانی اور معیاری کھانے کی فراہمی کے لئے ززونل ریلوے کو پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت کی جانب سے فروری، 2013 میں جاری کردہ  ”یونیفارم ڈرنکنگ واٹر کوالٹی مانیٹرنگ پروٹو کول “ اپنانے کے لئے ہدایات جاری کی ہیں۔ ریلوے مسافروں کو ریلوے اسٹیشنوں پر نلوں کے ذریعہ دستیاب پینے کا پانی نکاسی کے پوائنٹ پر چھوڑے جانے سے قبل با قاعدہ طور پر ضروریات کے مطابق صاف کیا جاتا ہے۔۔ پینے کے پانی کی کوالٹی کے معیار کو یقینی بنانے کے لئے پانی کی با قاعدہ جانچ کی جاتی رہتی ہے۔ علاوہ از ایں، تمام ٹرینوں میں پینٹری کار اور 312 اسٹیشنوں پر تمام کیٹرنگ یونٹوں کے لئے ریل نیر (پینے کا  پیکنگ شدہ پانی) لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ غیر لازمی (ٹرینوں / اسٹیشنوں) پر منظور شدہ برانڈ کے پیکنگ والے پینے کے پانی کی فروخت کی اجازت دی گئی ہے۔ فی حال بھارتیہ ریل 11 سر گرم عمل پلانٹوں کے ذریعہ ریلوے مسافروں کو  تقریباً 9.5 لاکھ لیٹر ریل نیر (پیکنگ شدہ پینے کا پانی) یومیہ سپلائی کیا جا رہا ہے۔ مزید بر آں، ملک بھر کے 685 ریلوے اسٹیشنوں پر قابل استطاعت قیمت پر 1962 واٹر وینڈنگ مشینوں کے ذریعہ پینے کا صاف پانی فراہم کرایا جا رہا ہے، (ii) انڈین ریلوے کیٹرنگ اینڈ ٹور ازم کارپوریشن لمیٹیڈ (آئی آر سی ٹی سی) نے اپنے زیر انتظام با ورچی خانوں میں سی سی ٹی وی (کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن) کیمرے نصب کئے ہیں۔ ان با ورچی خانوں کی براہ راست سرگرمیاں آئی آر سی ٹی سی کی ویب سائٹ اور  ریلوے کی ریل۔ درشٹی پورٹل (http://www.raildrishti.in) پر اہلکار اور عوام کے لئے دستیاب ہیں،(iii) آئی آر سی ٹی سی نے 27 با ورچی خانوں کے کھانے کے ڈبوں پر کوئک رسپانس (کیو آر) کوڈ چپکانا لازمی کر دیا ہے، (iv) ریلوے نے گزشتہ دو برسوں کے دوران بقیہ 46 با ورچی خانوں کو اپ گریڈ کیا ہے، (v) ٹرینوں میں برانڈ والی کمپنیوں مثلاً ڈومینوز کے ذریعہ ای۔ کیٹرنگ خدمات کو تیزی سے بڑھایا جا رہا ہے، (vi) ہر با ورچی خانے کے یونٹ کے لئے متعین فوڈ سیفٹی افسران کے ذریعہ سرٹی فکیٹ لازمی قرار دے دیا گیا ہے، (vii)  پینٹری کار سے آراستہ ہر ٹرین میں آئی آر سی ٹی سی کے سپر وائزر مسافروں سے فیڈ بیک لینے اور اس پر با قاعدہ کار روائی کرنے کے لئے تعینات ہیں، (viii) جوائنٹ فوڈ سیفٹی کمشنروں / فوڈ سیفٹی افسران / سپر وائزروں کے ذریعہ گاہے بہ گاہے کھانے کے سیمپل لئے جاتے ہیں اور انہیں فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ ایکٹ کے تحت تجزئیے اور ٹیسٹنگ کے لئے مستند نامزد لیباریٹریو ں کو بھیجا جاتا ہے، (ix) آئی آر سی ٹی سی کے فوڈ سیفٹی سپر وائزر کون یونٹوں میں تعینات کئے گئے ہیں، (x) منظور شدہ ایجنسیوں این اے بی سی بی (نیشنل ایکری ڈی ٹیشن بورڈ فار سرٹی فکیشن باڈیز) کے ذریعہ کیٹرنگ پالیسی میں تیسرے فریق کے ذریعہ آڈٹ کو لازمی قرار دیا ہے اور اس پر عمل در آمد کیا جا رہا ہے، (xi) تھرڈ پارٹی ایجنسیوں کے ذریعہ صارفین کی تسلی اور اطمینان کے لئے سروے کا اہتمام کرایا جا رہا ہے، (xii) ریلوے اہلکاروں اور فوڈ سیفٹی افسران کے ذریعہ با قاعدہ اور اچانک چیکنگ کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ غیر اطمینان بخش کھانے کے سیمپل کی صورت میں فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ رول 2011 کے تحت جرمانے عائد کئے جا رہے ہیں، (xiii) سینٹرلائزڈ کیٹرنگ سروس مانیٹرنگ سیل (سی ایس ایم سی) کے ذریعہ ٹول فری نمبر 1800-111-321، ریل مدد، ٹوئیٹر ہینڈل، سی پی جی آر اے ایم ایس، ای میل اور ایس ایم ایس پر مبنی ریلوے مسافروں کی شکایات  کے ازالے  اور فیڈ بیک کے لئے ایک روبسٹ سسٹم اپنایا گیا ہے۔ 

۔۔۔۔۔۔

U.5777 



(Release ID: 1596139) Visitor Counter : 116


Read this release in: English