صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

نظام صحت کو بہتر بنانے کا خاکہ

Posted On: 06 DEC 2019 1:42PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 6دسمبر 2019/صحت اور کنبہ  بہبود کے وزیر مملکت  جناب اشونی کمار چوبے نے  ایک سوال کے تحریری جواب میں آج لوک سبھا کو بلایا کہ  عوامی صحت اور اسپتال ریاست کا   موضوع ہونے کی وجہ سے  عوامی حفظان  صحت   اور اسپتالوں  اور ڈاکٹروں کی قلت دور کرنے  نیز اس انتظام کو بہتر کرنے کی ذمہ داری متعلقہ ریاستی حکومتو ں اورمرکز کے  زیر انتطامیہ   کی ہوتی ہے۔  پھر بھی قومی صحت مشن (این  ایچ ایم) کے تحت   ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظامیہ     سے موصولہ  تجاویز کی بنیاد پر   نظا م صحت کو مستحکم کرنے اور ان کے پروگراموں کو     نفاذ کے منصوبوں(پی   آئی پی) کے لئے    ریاستوں/مرکز کے زیرانتظامیہ  کو تکنیکی اور مالی امداد مہیا کرائی جاتی ہے۔     عوامی صحت سہولیات یعنی اسپتالوں اور شفا خانوں میں ڈاکٹر وں کی  قلت    ہر ایک ریاست میں مختلف ہوتی ہے جن کا انحصار ان کی پالیسیوں اور پس منظر پر ہوتا ہے۔  پھر بھی    دیہی صحت شماریات  (آر ایچ ایس)18-2017 کے  مطابق   عوامی حفظان صحت سہولیات  یعنی    ذیلی صحت مراکز   (ایس ایچ سی) ابتدائی صحت مراکز  (پی ایچ سی)  اور سماجی صحت مراکز (سی ایچ سی)،   ذیلی   ضلعی اسپتالوں اور ضلعی اسپتالوں   میں  ڈاکٹروں کے خالی  آسامیوں   کی صورتحال   کی  ریاستوں کے لحاظ سے  تفصیلات حسب ذیل ہیں:

 

ہندستان میں 2001 کی آبادی کے مطابق صحت سہولیات میں کمی

 

نمبر شمار

ریاست /یوٹی

ذیلی مراکز

پی ایچ سی

سی ایچ سی

R

P

S

فی صد کمی

R

P

S

فی صد کمی

R

P

S

فی صد کمی

1

آندھراپردیش

7261

7458

*

*

1197

1147

50

4

299

193

106

35

2

اروناچل پردیش

318

312

6

2

48

143

*

*

12

63

*

*

3

آسام

5850

4644

1206

21

954

946

8

1

238

172

66

28

4

بہار

18637

9949

8688

47

3099

1899

1200

39

774

150

624

81

5

چھتیس گڑھ

4885

5200

*

*

774

793

*

*

193

169

24

12

6

گوا

122

214

*

*

19

25

*

*

4

4

0

0

7

گجرات

8008

9153

*

*

1290

1474

*

*

322

363

*

*

8

ہریانہ

3301

2589

712

22

550

368

182

33

137

113

24

18

9

ہماچل پردیش

1285

2084

*

*

212

576

*

*

53

91

*

*

10

جموں و کشمیر

2009

2967

*

*

327

637

*

*

81

84

*

*

11

جھارکھنڈ

6060

3848

2212

37

966

298

668

69

241

171

70

29

12

کرناٹک

7951

9443

*

*

1306

2359

*

*

326

206

120

37

13

کیرالہ

3551

5380

*

*

589

849

*

*

147

227

*

*

14

مدھیہ پردیش

12415

11192

1223

10

1989

1171

818

41

497

309

188

38

15

مہاراشٹر

13512

10638

2874

21

2201

1823

378

17

550

361

189

34

16

منی پور

509

429

80

16

80

91

*

*

20

23

*

*

17

میگھالیہ

759

443

316

42

114

108

6

5

28

28

0

0

18

میزورم

172

370

*

*

25

57

*

*

6

9

*

*

19

ناگالینڈ

455

396

59

13

68

126

*

*

17

21

*

*

20

اڈیشہ

8193

6688

1505

18

1315

1288

27

2

328

377

*

*

21

پنجاب

3468

2950

518

15

578

432

146

25

144

151

*

*

22

راجستھان

11459

14405

*

*

1861

2078

*

*

465

588

*

*

23

سکم

113

147

*

*

18

24

*

*

4

2

2

50

24

تمل ناڈو

7533

8712

*

*

1251

1421

*

*

312

385

*

*

25

تلنگانہ

4708

4744

*

*

768

643

125

16

192

91

101

53

26

تریپورہ

691

1020

*

*

109

108

1

1

27

22

5

19

27

اتراکھنڈ

1442

1847

*

*

238

257

*

*

59

67

*

*

28

اترپردیش

31200

20521

10679

34

5194

3621

1573

30

1298

822

476

37

29

مغربی بنگال

13083

10357

2726

21

2153

913

1240

58

538

348

190

35

30

انڈومان نکوبار جزائر

50

123

*

*

8

22

*

*

2

4

*

*

31

چندی گڑھ

5

17

*

*

0

0

0

0

0

0

0

0

32

دادر ناگر حویلی

56

71

*

*

8

9

*

*

2

2

0

0

33

دمن اور دیو جزائر

13

26

*

*

2

4

*

*

0

2

*

*

34

دہلی

83

12

71

86

13

5

8

62

3

0

3

100

35

لکشدیپ

4

14

*

*

0

4

*

*

0

3

*

*

36

پڈوچیری

79

54

25

32

13

24

*

*

3

3

0

0

 

کل ہند /میزان

179240

158417

32900

18

29337

25743

6430

22

7322

5624

2188

30

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

                                 

 

 

 

 

فعال  ذیلی ڈویژنل اسپتال اور ضلع  اسپتال کی تعداد

نمبر شمار

ریاست/یو ٹی

31مارچ 2018 تک

ذیلی ڈویزنل  اسپتال (ایس ڈی ایچ)

ضلع اسپتال (ڈی ایچ)

1

آندھراپردیش

31

8

2

اروناچل پردیش

NA

18

3

آسام

14

25

4

بہار

55

36

5

چھتیس گڑھ

19

26

6

گوا

2

2

7

گجرات

37

22

8

ہریانہ

21

22

9

ہماچل پردیش

71

12

10

جموں و کشمیر

NA

22

11

جھارکھنڈ

13

23

12

کرناٹک

146

15

13

کیرالہ

81

18

14

مدھیہ پردیش

66

51

15

مہاراشٹر

89

23

16

منی پور

1

8

17

میگھالیہ

1

12

18

میزورم

2

9

19

ناگالینڈ

NA

11

20

اڈیشہ

33

32

21

پنجاب

41

22

22

راجستھان

19

27

23

سکم

NA

4

24

تمل ناڈو

278

31

25

تلنگانہ

31

6

26

تریپورہ

12

7

27

اتراکھنڈ

18

18

28

اترپردیش

NA

171

29

مغربی بنگال

36

23

30

انڈومان نکوبار جزائر

NA

3

31

چندی گڑھ

1

1

32

دادر ناگر حویلی

1

1

33

دمن اور دیو جزائر

NA

2

34

دہلی

9

47

35

لکشدیپ

2

1

36

پڈوچیری

NA

5

 

کل ہند/میزان

1130

764

 

 

 

 

 

 

 

 

خالی آسامیوں کی صورتحال(منظور شدہ آسامیوں کے مقابلے میں خالی آسامیوں کی تعداد

 

31 مارچ 2018 کو

نمبر شمار

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ

میڈیکل آفیسر(پی ایچ سی)

ماہرین(سی ایچ سی)

1

آندھراپردیش

222

149

2

اروناچل پردیش

NA

NA

3

آسام

NA

NA

4

بہار

292

NA

5

چھتیس گڑھ

434

595

6

گوا

*

*

7

گجرات

544

1059

8

ہریانہ

60

42

9

ہماچل پردیش

14

NA

10

جموں و کشمیر

653

88

11

جھارکھنڈ

216

592

12

کرناٹک

223

326

13

کیرالہ

*

*

14

مدھیہ پردیش

659

988

15

مہاراشٹر

80

338

16

منی پور

44

1

17

میگھالیہ

*

*

18

میزورم

93

33

19

ناگالینڈ

*

NA

20

اڈیشہ

409

1276

21

پنجاب

113

488

22

راجستھان

355

1166

23

سکم

NA

NA

24

تمل ناڈو

356

NA

25

تلنگانہ

188

208

26

تریپورہ

*

*

27

اتراکھنڈ

184

239

28

اترپردیش

3165

1907

29

مغربی بنگال

252

544

30

انڈومان نکوبار جزائر

8

9

31

چندی گڑھ

0

0

32

دادر ناگر حویلی

7

0

33

دمن اور دیو جزائر

1

3

34

دہلی

*

0

35

لکشدیپ

0

0

36

پڈوچیری

*

*

 

کل ہند/میزان

8572

10051

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

*اضافی

میڈیکل کونسل آف انڈیا  (ایم سی آئی) کے ذریعہ   فراہم کردہ  معلومات کےمطابق 21 مارچ 2019 کو  میڈیکل کالج آف انڈیا   (ایم سی آئی) میں   کل  1159309 ایلوپیتھ ڈاکٹر  رجسٹرڈ تھے۔ ایسا سمجھا جاتا ہے  کہ   ڈاکٹروں کی 80 فی صد دستیابی ہے اور  تخمینہ کے مطابق 9.27 لاکھ ڈاکٹر   فعال خدمت کے لئے   صحیح معنوں میں  دستیاب ہوں گے۔  یہ تعداد     1.35 بلین   کی موجودہ تخمیناً آبادی  کے مطابق   ڈاکٹروں کی آبادی کا تناسب 1:1456 ہے  جو کہ   عالمی ادارہ صحت  (ڈبلیو ایچ او) کے 1:867 کے تناسب   سے  کم ہے۔  

ان کے علاوہ  ملک میں  7.88 لاکھ  آیوروید   ، یونانی    اور ہیومیوپیتھی  (اے یو ایچ)  ڈاکٹرز ہیں۔    ایسا سمجھا جاتا ہے  کہ ان کی دستیابی بھی   80 فی صد ہے۔   ایسا تخمینہ  لگایا جاتا ہے کہ    ایک تخمینے کے مطابق  6.30 لاکھ   آیوروید ، یونانی او ر ہیومیوپیتھی   (اے یو ایچ) ڈاکٹر   صحیح معنوں میں صحت خدمات کے لئے دستیاب ہوں گے او ر ایسا سمجھا جاتا ہے کہ     ایلوپیتھ ڈاکٹروں کو ملاکر یہ تناسب   ڈاکٹر وں کی آبادی کا تناسب   1:867  بناتاہے۔

نیتی  (این آئی ٹی آئی) آیوگ نے   ‘‘ہیلتھ سسٹم فار   اے نیو انڈیا:     بلڈنگ بلاکس-پوٹینشل پاتھ ویز  ٹو ریفارمس  ’’کے عنوان سے  ایک رپورٹ جاری کی ہے۔    رپورٹ میں  رسک پولنگ  ،  اہم خریداری   اور صحت خدمات   کے التزامات نیز   ڈیجیٹل   ہیلتھ    پر خصوصی توجہ کے ساتھ   اہم  صحت نظام کے  مالی   اور انتظامی    مرکزی خیال پر    عالمی نتائج کو شامل کیا گیا ہے۔    اکیسویں صدی میں  ہندستان کے نظام صحت میں تبدیلی    کے خیال سے رپورٹ میں     حفظان صحت کے نظام میں تبدیلی کے لئے  ہندستان میں دستیاب اہم انتخابات  کے ابتدائی  مینو کو پیش کیا گیا ہے۔ ا س سلسلہ کی تفصیلی رپورٹ    پبلک  ڈومین https://niti.gov.in/node/916.  پر دستیاب ہے۔  

این ایچ ایم کے تحت    متوسط طبقہ   سمیت  اسپتال آنے والے تمام لوگوں کو   زیادہ تر  صحت خدمات مفت  مہیا کرانے کے لئے   ریاستوں  /مرکز کے زیر انتظام  علاقوں کو ابتدائی اور ثانوی صحت  کے شعبے میں عوامی  حفظان صحت کی سہولیات مہیا کرانے کے لئے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔  مزید برآں    آیوشمان بھارت   ، پردھان منتری  جن آویوگیہ  یوجنا  (اے بی –پی ایم جے ای وائی) اسکیم    ، سماجی معاشی  ذات  کی مردم شماری   (ایس ای  سی سی) کے مطابق  تقریباً  74 کروڑ غریب اور حاشیہ پر رہنے والے کنبے کا  سالانہ   فی کنبہ پانچ لاکھ روپے تک کا صحت بیمہ  کیا  جاتا ہے۔  

قومی صحت پالیسی  2017 میں  حفظان صحت کے نظام میں ترجیحات    اور اہداف کو مقررہ  مدت کے اندر حاصل کرنے کی بات کہی گئی ہے   ۔ تفصیلی    این ایچ پی   2017  پبلک ڈومین میں   https://www.nhp.gov.in//NHPfiles/national_health_policy_2017.pdf.دستیاب ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 م ن۔ ش س  ۔ ج۔

U- 562


(Release ID: 1595339) Visitor Counter : 120
Read this release in: English